Inquilab Logo

پنکج ملک فلموں میں پلے بیک سنگنگ کا آغاز کرنے والوں میں شامل ہیں

Updated: May 10, 2024, 10:43 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

 آج ہم آپ کو ہندی فلموں میں پلے بیک سنگنگ کا آغاز کرنے والوں میں سے ایک فنکار سے متعارف کروارہے ہیں۔

The versatile Pankaj Malik. Photo: INN
ہمہ جہت صلاحیتوں کے حامل پنکج ملک۔ تصویر : آئی این این

 آج ہم آپ کو ہندی فلموں میں پلے بیک سنگنگ کا آغاز کرنے والوں میں سے ایک فنکار سے متعارف کروارہے ہیں۔ اس فنکار کا نام پنکج ملک ہے۔ ۱۰؍مئی ۱۹۰۵ءکو کلکتہ میں پیدا ہونے والے پنکج ملک نہ صرف ایک میوزک کمپوزر تھے بلکہ وہ پلے بیک سنگر اور اداکار بھی تھے جو بنگالی اور ہندی فلموں کے آغاز کے وقت موجود اہم فنکاروں میں سے ایک تھےجنہوں نے پلے بیک سنگنگ کا آغاز کیا۔ اس کے علاوہ انہیں ربندر سنگیت ابتدائی افراد میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔ 
 انہیں ۱۹۷۰ء میں پدم شری کا ایوارڈ دیا گیا اس کے بعد۱۹۷۲ء میں حکومت ہند کی جانب سے ہندوستان میں فلمی دنیا کا سب سے بڑا ایوارڈ داداصاحب پھالکے بھی دیا گیا۔ 
 پنکج ملک کلکتہ کے مونی موہن اور مونوموہنی ملک کے گھر پیدا ہوئے۔ ان کے والد مونی موہن کو روایتی بنگالی موسیقی سے گہرالگائو تھا۔ انہوں نےہندوستانی کلاسیکل موسیقی کی ابتدائی تربیت درگاداس بندوپادھیائے سے حاصل کی۔ انہوں نے کلکتہ یونیورسٹی کے تحت چلنے والے اسکاٹش چرچ کالج سے تعلیم حاصل کی۔ ان کی زندگی میں اس وقت ایک اہم موڑ آیا جب ان کی ملاقات ربندرناتھ ٹیگور کے پڑ پوتےدنیندر ناتھ ٹیگور سے ملاقات ہوئی۔ اس کی وجہ سے پنکج ملک کے دل میں ربندر سنگیت کے تئیں گہرا شغف پیدا ہوگیا۔ 
 ٹیگور کا گیت نمیچھے آج پروتھوم بادل ان کا پہلا کمرشیل ریکارڈنگ والا گیت بن گئی جسے کولکاتا میں واقع ویڈیو فون کمپنی نے ۱۹۲۶ء میں ریکارڈ کیا تھا۔ اس وقت پنکج ملک کی عمر محض ۲۱؍سال تھی۔ یہ ان کا ان کئی البم میں سے ایک البم ہے جس نے ان کا نام رابندر سنگیت کے معاملے میں گھر گھر پہنچایا۔ ۱۹۲۷ء میں کلکتہ میں انہوں نے انڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن میں کریئر کا آغاز کیا۔ آل انڈیا ریڈیو میں ان کےساتھ کریئر شروع کرنے میں آر سی بورال بھی ان کے ساتھ تھے جنہوں نے وہاں پر تقریباً ۵۰؍سال تک میوزک ڈائریکٹر اورآرٹسٹ کے طور پر کام کیا۔ فلموں کیلئے گیت تیار کرنے کے ساتھ انہوں نے مہی شاشور مردنی نامی پروگرام کیلئے بھی گیت موسیقی ترتیب دی۔ اس پروگرام میں بریندر کرشن بھدر کے ذریعہ چاندی پتھ اور دیگر گلور کاروں کے ذریعہ گائے گئے گیت شامل تھے۔ اس پروگرام کو اس قدر مقبولیت حاصل ہوئی کہ اس کے ریکارڈیڈ ورژن آج بھی آل انڈیا ریڈیو پر مہالیہ والے دن صبح ۴؍بجے بجائے جاتے ہیں۔ انہوں نے بنگالی، ہندی، اردو اور تمل زبانوں کی فلموں کیلئے مختلف طرح سے ۳۸؍سال تک خدمات انجام دیں۔ اس کا آغاز ۱۹۳۱ء میں ہوا تھا۔ انہوں نے کےایل سہگل، ایس ڈی برمن، ہیمنت مکھرجی، گیتا دت اور آشا بھوسلے کیلئے بطور میوزک ڈائریکٹر کام کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کے ایل سہگل، پی سی بروا اور کانن دیوی جیسے اداکاروں کے ساتھ اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔ پنکج ملک نے نتن بوس اور ان کے مشہور سائونڈ انجینئر بھائی مکل بوس کی مدد سے فلموں میں پلے بیک سنگنگ کا نظریہ پیش کیا۔ انہوں نے ابتدائی فلم اسٹوڈیو نیو تھیٹر کلکتہ کیلئے ۲۵؍سال تک کام کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK