Inquilab Logo

دوران الیکشن عوامی اجتماعات کی درخواست پر حکام تین دن میں فیصلہ کریں: سپریم کورٹ

Updated: April 19, 2024, 7:14 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ نے جمعہ کو ضلعی حکام کو ہدایت دی کہ وہ لوک سبھا یا اسمبلی انتخابات سے قبل عوامی اجتماعات کی اجازت طلب کرنے والی درخواستوں پر تین دن کے اندر فیصلہ کریں۔ یہ ہدایت ارونا رائے اور نکھل ڈے کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی عرضی پر دی گئی ہے۔

Supreme Court. Photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے جمعہ کو ضلعی حکام کو ہدایت دی کہ وہ لوک سبھا یا اسمبلی انتخابات سے قبل عوامی اجتماعات کی اجازت طلب کرنے والی درخواستوں پر تین دن کے اندر فیصلہ کریں۔یہ ہدایت ارونا رائے اور نکھل ڈے کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی عرضی پر دی گئی ہے۔
درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے جسٹس بی آر گاوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ کو بتایا کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ ۱۴۴؍کے تحت لوک سبھا انتخابات کی پوری مدت کیلئے گزشتہ چھ ماہ میں مکمل امتناعی احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
جب عدالت سے کہا گیا کہ وہ ضلعی حکام کی طرف سے ایسے کوئی احکامات پیش کرے تو وکیل نے بارمیر کے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ ۱۶؍مارچ کو پاس کئے گئے حکم نامے کا حوالہ دیا۔اس میں کہا گیاہے کہ کوئی بھی شخص متعلقہ ریٹرننگ افسر کی پیشگی تحریری اجازت کے بغیر جلوس یا جلسہ منعقد نہیں کر سکے گا لیکن اس پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات اور جنازے میں نہیں ہوگا۔
 انڈیا ٹوڈے کو دئیےاپنے بیان میں بھوشن نےکہا کہ ’’عرضی گزاروں نے ووٹروں کو اپنے جمہوری حقوق کے استعمال کے بارے میں آگاہی کیلئے ’’جمہوریت یاترا‘‘ نکالنے کی اجازت مانگی تھی لیکن نہیں ملی۔حکام کو۲۴؍ گھنٹوں کے اندردرخواست پر اجازت کا فیصلہ کرنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK