Inquilab Logo

اسکالرشپ امتحانات ۲۰۲۲ء کے نتائج مایوس کن

Updated: January 31, 2023, 10:11 AM IST | saadat khan | Mumbai

لاک ڈاؤن کے بعدگزشتہ سال منعقد کئے گئے اسکالرشپ امتحان کا پانچویں کا رزلٹ ۲ء۲؍فیصد اورآٹھویں جماعت کا رزلٹ ۱ء۳۷؍ فیصد رہا۔ خراب نتائج کے پیش نظر امسال ۱۲؍فروری کوہونےوالے امتحانات کیلئے طلبہ کو اس تعلق سے مشق کروائی جار ہی ہے

The picture below is of the children who participated in the scholarship examination last year.
زیرنظرتصویر گزشتہ سال اسکالرشپ امتحان میں شریک ہونے والے بچوں کی ہے۔

امسال پانچویں اور آٹھویں  جماعت کے اسکالرشپ کے امتحانات ۱۲؍ فروری کو منعقد ہونے والے ہیں۔ چونکہ گزشتہ امتحانات میں ان اسکالر شپ کے نتائج مایوس کن تھے ۔اس لئے اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے اسے بہتر بنانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ لاک ڈائون کی وجہ سے ۲؍سال تک اسکول بندہونے سےاسکالرشپ امتحان نہیں ہوسکاتھا لیکن  حالات معمول پر آنے کےبعد ۲۰۲۲ء  میں  ۵؍ویں او ر ۸؍ ویں جماعت کے اسکالرشپ امتحانات منعقد کئے گئے تھے جن کے نتائج گزشتہ دنوں  جاری کئے گئے جن میں کافی کم طلبہ کامیاب ہوئے  ۔بی ایم سی محکمۂ تعلیم کےمطابق ان امتحانات میں پانچویں کا رز لٹ ۲ء۲؍اور آٹھویں کا ۱ء۳۷؍ فیصد رہا ۔ اساتذہ کےمطابق لاک ڈاؤن میںطلبہ کی پڑھائی متاثر ہونے اور اسکالرشپ امتحان معمول کےمطابق یعنی اس  میں کسی طرح کی سہولت یا آسانی نہ دیئے جانے سے رزلٹ خراب آیا۔واضح رہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے ۲۰۲۲ء کا اسکالر شپ امتحان فروری کے بجائے ۳۱؍جولائی کو منعقدکیاگیاتھا۔
 بی ایم سی کی محکمۂ تعلیم کے اسکالرشپ امتحان شعبہ کی ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر آشامورےنے اس بارے میں انقلاب کو بتایاکہ’’کورونا پر قابوکےبعد ۲۰۲۲ء  میں    اسکالرشپ امتحانات منعقد کئے گئے جن کےرزلٹ پوری ریاست میں کم آئےہیں۔ اس کی متعدد وجوہات ہیں ، اس کےباوجودمیونسپل اسکولوں کے طلبہ نے اچھی کارکردگی پیش کی ہے۔ پانچویں اور آٹھویں جماعت کے بالترتیب ۱۸۴؍ اور ۱۳۳؍طلبہ نے ڈسٹرکٹ میرٹ حاصل کیاہے۔ ‘‘ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایاکہ ’’۲۰۲۲ءمیں پانچویں جماعت کے ۲؍ہزار ۳۰۱؍اورآٹھویں جماعت کے  ۲؍ہزار ۳۶۲؍ طلبہ نےاسکالرشپ امتحان میں شرکت کی تھی جن میں سے بالترتیب ۲۰۲؍اور ۱۳۷؍طلبہ نے کامیابی حاصل کی ۔ ان میں سے پانچویں کے ۱۸۴؍اور آٹھویں کے ۱۳۳؍ طلبہ نے میرٹ پوزیشن حاصل کی ہے  جبکہ فروری ۲۰۲۰ء میں ہونےوالے اسکالر شپ امتحان میں پانچویں کے ۷؍ہزار ۱۲۵؍ طلبہ نے امتحان دیاتھاجن میں سے ایک ہزار ۱۸؍ طلبہ کامیاب ہوئےتھے۔ ان میں ۴۰۲؍ طلبہ نے نمایاں نمبرات سے کامیابی درج کرائی تھی۔ اسی طرح آٹھویں جماعت کے ۶؍ہزار ۴۹؍طلبہ نے امتحان میںشرکت کی تھی اور ۳۸۹؍ طلبہ پاس ہوئےتھے  جن میں ۹۱؍طلبہ نے میرٹ  پوزیشن حاصل کی ۔ ‘‘  انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ امسال ۱۲؍فروری کو اسکالرشپ امتحان کا انعقادکیاجائے گا جس کی تیاریاں جاری ہیں۔‘‘
 جوگیشوری کے مدنی اُردو ہائی اسکول کے معلم سید زاہد علی نے اسکالرشپ امتحان کے رزلٹ سے متعلق  بتایاکہ ’’کورونا بحران کی وجہ سےایک تو ۲؍سال تک اسکالر شپ امتحان منعقد نہیں ہوسکا،  دوسرے جو طلبہ تیسری اور چھٹی جماعت میں زیرتعلیم تھے، وہ اچانک کورونابحران کے بعد پانچویں اور آٹھویں جماعت میں پہنچ گئے تھے لیکن ان کی پڑھائی ۲؍سال تک معمول کےمطابق نہیں ہوپائی تھی۔ اس لئے وہ اسکالر شپ امتحان کی تیاری نہیں کرسکےتھے۔ دوسری طرف ۲۰۲۲ء میں ہونے والے اسکالرشپ امتحان میں طلبہ کوکسی طرح کی سہولت اور رعایت نہیں دی گئی تھی اور  امتحان اسی معیار اور پیپرپیٹرن کےمطابق منعقد کیاگیاتھا  جس کی وجہ سے طلبہ اسکالر شپ امتحان اچھی طرح نہیں دے سکےتھے۔ اس لئے اسکالر شپ امتحان کارزلٹ اچھا نہیں آیا۔‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’بی ایم سی اسکولوںکا نہیں بلکہ ریاستی اور نجی اسکولوں کابھی رزلٹ  پہلے  کے مقابلے خراب آیا ہے ۔ عموماً اسکالرشپ امتحان کا رزلٹ ۵؍ سے ۷؍ فیصد کے درمیان آتاہےمگر اب کی بار یہ بہت کم آیا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ امسال فروری میں ہونے والے اسکالر شپ امتحان کارزلٹ بھی بہت اچھا ہوگا ،اس کا امکان نہیں ہے کیونکہ طلبہ اب بھی اسکالر شپ امتحان کی   خاطرخواہ تیاری نہیں کرسکے ہیں۔‘‘
  جنوبی ممبئی کے ایک اسکول کے معلم نے بتایاکہ ’’ ۲؍ سال بعد فروری میں معمول کےمطابق اسکالر شپ امتحان منعقد کرنےکا اعلان کیاگیاہے ۔ طلبہ اس کی تیاری کررہے ہیں اور اسکولوںمیں مشقی امتحان بھی کروایا جارہا ہے تاکہ  وہ پرچے بہترطریقے سے حل کرسکیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK