Inquilab Logo

سینئر امریکی سینیٹر کی اسرائیل میں انتخابات کرانے کی تجویز، وزیر اعظم نتن یاہو برہم

Updated: March 19, 2024, 10:52 AM IST | Agency | Tel Aviv-Yafo

سینیٹر چک شومر نے تنقید کی کہ غزہ جنگ میں یاہو اپنی ساکھ کھوچکے ہیں۔

Benjamin Netanyahu. Photo: INN
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو۔ تصویر : آئی این این

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہونے سینئر امریکی سینیٹر کی جانب سے ملک میں انتخابات کے معاملہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سینیٹر کا بیان مکمل طور پر نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئی ’بنانا ریپبلک‘ نہیں ہیں۔ یہ فیصلہ اسرائیل کے عوام کو کرنا ہے کہ انتخابات کب ہوں گے اور عوام کسے منتخب کریں گے۔ نتن یاہو نے اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے `فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے نائن الیون واقعے کے بعد امریکہ کو کبھی نئے انتخابات کامشورہ نہیں دیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان امریکی سینیٹ میں اکثریتی لیڈر چک شومر کے اُس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ جنگ میں اپنی ساکھ کھو چکے ہیں لہٰذا اب اسرائیل میں فوری طور پر نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔ واضح رہے کہ چک شومر کا شمار امریکہ میں اعلیٰ ترین یہودی عہدے داروں میں ہوتا ہے اور وہ اسرائیل کے دیرینہ حلیف ہیں۔ سینیٹ میں اپنے خطاب میں شومر نےکہا تھا کہ نتن یاہو کی وجہ سے اسرائیل کے عالمی سطح پر الگ تھلگ پڑنے کا اندیشہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK