Inquilab Logo

سیوڑی کے ٹی بی اسپتال کے بیت الخلاءسے نامعلوم شخص کی لاش ملنے سے سنسنی

Updated: October 25, 2020, 9:30 AM IST | Kazim Shaikh | Sewri

سیوڑی کے ٹی بی اسپتال سے ۴؍ اکتوبر کو ایک مریض غائب ہوگیا تھا اور اب اس کی لاش اسپتال کے بیت الخلاءسے ملی ہے حالانکہ اسپتال انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ لاپتہ ہونے والے مریض کی لاش نہیں ہے ۔

Death Gesture - pic : INN
نامعلوم شخص کی لاش ملنے سے سنسنی ۔ تصویر : آئی این این

سیوڑی کے ٹی بی اسپتال سے ۴؍ اکتوبر کو ایک مریض غائب ہوگیا تھا اور اب اس کی لاش اسپتال کے بیت الخلاءسے ملی ہے حالانکہ اسپتال انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ  لاپتہ ہونے والے مریض کی لاش  نہیں ہے ۔ مقامی کارپوریٹر کا کہنا ہے کہ اگر لاپتہ مریض کی لاش یہ نہیں ہے تو پہلی بات یہ ہے کہ مریض کیسے غائب ہوا اور یہ دوسرا شخص اسپتال میں کیسے آیا۔پولیس نے اے ڈی آر کا معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے ۔ 
 سیوڑی  میں واقع ٹی بی اسپتال میں ۳۰؍ستمبر کو گو ریگاؤں کے رہنے والے یادو کو ٹی بی کے  علاج کیلئے اسپتال داخل کیا گیا تھا ۔ ۴؍ اکتوبر کو وہ اسپتال سے اچانک غائب ہوگیا ۔ اس کی گمشدگی رپورٹ آر اے قدوائی مارگ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی ۔ سیوڑی کے علاقےمیں واقع وارڈ نمبر ۲۰۱؍ کی کارپوریٹر سپریا مورے کے شوہر سنیل مورے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کی شام کو مجھے اطلاع ملی تھی کہ سیوڑی کےٹی بی اسپتال کے بیت الخلاء میں ایک شخص کی لاش پڑی ہوئی ہے۔اسپتال پہنچ کر جب انتظامیہ سے بات چیت کی تو انھوں نے بتایا کہ اسپتال کا ایک مریض کئی دنوں سے لاپتہ ہے لیکن بیت الخلاء سے ملنے والی لاش غائب ہونے والے مریض کی نہیں ہے ۔ 
 سنیل مورے نے اسپتال کے خلاف لاپروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا اگر اسپتال کے مریض کی لاش نہیں ہے تو مرنے والا شخص کون ہے اور کیسے اسپتال میں پہنچا ۔ اس کے علاوہ اگر اس کی موت ۱۸؍ اکتوبر کو بیت الخلاء میں ہوئی ہے تو کئی روز تک اس کی لاش  وہاں کیسے پڑی رہی ۔ دوسری بات یہ ہے کہ اسپتال سے مریض کا غائب ہوجانا بہت بڑا معاملہ ہے۔ ہم نے اسپتال کے گیٹ پر سیکوریٹی سخت کرنے کے علاوہ سی سی کیمر ہ  بھی لگانے کامطالبہ کیا ہے ۔ تادم تحریر مرنے والے کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اور لاش کے ای ایم  اسپتال میں رکھی ہوئی ہے ۔ اس صمن کافی کوششوں کے باوجود اسپتال انتظامیہ سے بات چیت نہیں ہوسکی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK