Inquilab Logo

مغربی بنگال میں پولنگ کے بعد تشدد کیس میں کوچ بہار سے ۷؍ گرفتار،مزید گرفتاریوں کی امید

Updated: July 27, 2022, 10:11 AM IST | kolkata

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے تفتیش کی ذمہ داری اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے،گرفتاری سے قبل ۸؍ مقامات پرتلاشی لی گئی جہاں سے ’مجرمانہ دستاویزات‘ کے برآمد ہونے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے

The post-election violence spread to many parts of West Bengal (file photo).
انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد کی آگ مغربی بنگال کے کئی علاقوں تک پھیل گئی تھی (فائل فوٹو)

 مغربی بنگال کی سیاست میں اسمبلی انتخابات کے پہلے سے جو ’چہل پہل‘ شروع ہوئی تھی، اس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ اس میں سیاسی لیڈروں کا ایک دوسری پارٹی میں آنے جانے کے سلسلے کے ساتھ ہی انتخابات  سے قبل اور اس کے بعد تشدد اور تفتیش  کے نام پر مرکزی ایجنسیوں کا استعمال بھی ہے۔ بدعنوانی کے معاملے میں مغربی بنگال کے وزیر پارتھا چٹرجی کی ای ڈی کے ذریعہ ہونے والی گرفتاری کے ساتھ ہی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد  کےمعاملے کی جانچ کے دوران ۷؍ ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ علاوہ ازیں  ترنمول کانگریس کے تین لیڈروں کے خلاف سی بی آئی نے نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ 
 سی بی آئی نےگرفتاریوں کے بعد جاری ایک بیان میں کہا کہ اس  نے مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد سے متعلق کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ایک کیس درج کیا ہے۔ سی بی آئی نے مزید کہا کہ گزشتہ سال۲۵؍ جون کو دنہاٹا، کوچ بہار(مغربی بنگال) پولیس اسٹیشن میں درج کئے گئے معاملے کی جانچ بھی اس نے اپنے ہاتھ میں لے لی۔
 خیال رہے کہ انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد کے اس معاملے میںسریدھر داس نامی ایک شخص کی موت ہوگئی تھی۔ اسے چند نامعلوم ملزمین نے۴؍ مئی۲۰۲۱ء کو دن میں  ۲؍ بجے ڈنڈوں  اور سلاخوں سے پیٹا تھا۔ اس دوران جب اس کی بیوی اسے بچانے کیلئے آئی تو اسے بھی ملزمین نے زدوکوب کیا۔ اس کے بعد کوچ بہار کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران سریدھر داس کی موت ہوگئی۔جانچ کے دوران سی بی آئی نے اس معاملے میں ملوث ۷؍ ملزمین کو کوچ بہار، جے پور اور کولکاتہ میں مختلف مقامات  سے گرفتار کیا۔ اس تعلق سے کوچ بہار میں تقریباً۸؍ مقامات پر تلاشی لی گئی۔ سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ تلاشی کے دوران مجرمانہ دستاویزات اور مضامین برآمد ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ بنگال میںمرکزی ایجنسیوں کے استعمال کی وجہ سے ریاست اور مرکز کے درمیان رشتے بھی کافی خراب چل رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK