Inquilab Logo

غلام نبی آزاد کی پارٹی میں جانے والے ۱۷؍ لیڈر کانگریس میں واپس آگئے

Updated: January 07, 2023, 10:50 AM IST | new Delhi

واپس آنے والوں میں سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند بھی شامل، کے سی وینو گوپال نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا میں شمولیت کیلئے ہمارے اپنے واپس آرہے ہیں

KC Venugopal welcoming former Deputy Chief Minister Tara Chand and Pirzada Muhammad Saeed to the party. (PTI)
کے سی وینو گوپال سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند اور پیر زادہ محمد سعید کا پارٹی میں استقبال کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

 راہل گاندھی کی قیادت میں جاری کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے کشمیر پہنچنے سے پہلے ہی ریاست کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند سمیت ایک درجن سے زیادہ لیڈر کانگریس میں لوٹ آئے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد کی جانب سے  کانگریس چھوڑنے اور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی بنانے کے بعد یہ لیڈران ان کے ساتھ چلے گئے تھے لیکن اب انہوں نے دوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ ان ۱۷؍ سابق لیڈروں  میں ریاست کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ پردیش کانگریس کمیٹی کے سابق صدر پیرزادہ محمد،منوہر لال ، بلوان سنگھ، محمد مظفر پارے، موہندر بھاردواج، بھوشن ڈوگرا، ونود شرما، نریندر شرما، نریش شرما، امبریش مگوترا، سبھاش بھگت سنتوش منہاس، بدری ناتھ شرما، ورون مگوترا، انورادھا شرما، وجے ترگوترا اور چندر پربھا شرما  نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔
 کانگریس جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے ان لیڈروں کا پارٹی میں خیرمقدم کیا اور کہا کہ بھارت جوڑو یاتراکشمیر میں داخل ہونے سے پہلے ہمارے اپنے گھر واپس آ رہے ہیں، یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ڈی اے پی کے کئی اور لیڈر کانگریس میں واپس آئیں گے۔ ہم ان سے رابطے میں ہیں۔ ایک مرتبہ یاترا کو کشمیر کے مزید قریب پہنچنے دیجئے پھر دیکھئے۔ یاد رہے کہ آزاد کی پارٹی کےقیام کے چند ہفتے بعد ہی اس میں اختلاف شروع ہو گیا تھا۔ تارا چند سمیت متعد لیڈروں کو   غلام نبی آزاد نے پارٹی سے نکال دیا تھا۔

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK