Inquilab Logo Happiest Places to Work

شرد پوار اور اجیت پوار پھر ایک اسٹیج پر ، وزیراعلیٰ اورنتن گڈکری بھی ساتھ نظر آئے

Updated: May 12, 2025, 11:50 PM IST | Mumbai

این سی پی کے دونوں گروہوں کے ایک ہونے کے درمیان، شرد پوار مہاراشٹر اسٹیٹ کو آپریٹیو بینک کی تقریب میں وزیراعلیٰ اور اجیت پوار کے بیچ بیٹھے دکھائی دیئے

Sharad Pawar`s chair was placed between Devendra Fadnavis and Ajit Pawar.
شرد پوار کی کرسی دیویندر فرنویس اور اجیت پوار کے درمیان لگائی گئی تھی

این سی پی کے دونوں گروہوں کے ایک ہوجانے کی خبروں کے دوران شرد پوار اور ان کےباغی بھتیجے اجیت پوار ایک بار پھر ایک اسٹیج پر نظر آئے۔ اس بار اسٹیج پر وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور مرکزی وزیر نتن گڈکری بھی موجود تھے۔  اس کی وجہ سے ان خبروں کو تقویت ملی ہے کہ شرد پوار کی پارٹی جلد ہی این ڈی اے کے ساتھ نظر آ سکتی ہے۔ این سی پی (اجیت ) کے کارگزار صدر پرفل پٹیل اور شیوسینا (ترجمان) سنجے رائوت کے بیانات سے ان خبروں کو اور بھی ہوا ملی ہے۔ 
  یاد رہے کہ گزشتہ دنوں شرد پوار نے ایک  انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ مستقبل میںاگر این سی پی کے دونوں گروہ ایک ہو جائیں تو حیرانی نہیں ہونی چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کا ایک طبقہ چاہتا ہے کہ پارٹی کو این سی پی ( اجیت ) میں ضم کر دینا چاہئے۔ اس کےبعد سے مسلسل میڈیامیں دونوں پارٹیوں کے  ایک ہوجانے کا موضوع سرخیوں میں  ہے۔ پیر کے روز ممبئی میں مہاراشٹر سینٹرل کو آپریٹیو بینک لیمیٹیڈ کی ایک تقریب میں دونوں چچا بھتیجا پھر ایک بار ایک اسٹیج پر نظر آئے۔ اس میں وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس بھی موجود تھے۔ شرد پوار کی کرسی فرنویس اور اجیت پوار کے درمیان لگائی گئی تھی۔ اسٹیج پر مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر نتن گڈکری بھی موجود تھے۔   اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے وزیر  اعلیٰ سے ایک مطالبہ بھی کیا جسے انہوں نے فوراً منظور کر لیا۔ شرد پوار نے کہا ’’ پہلے مہاراشٹر میں ۸۰؍ فیصد کو آپریٹیو کارخانے ہوتے تھے جبکہ پرائیویٹ کارخانوں کی تعداد ۲۰؍ فیصد ہوا کرتی تھی لیکن اب کھائی دے رہا ہے کہ پرائیویٹ کارخانوں کی تعداد ۵۰؍ فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ ایک کمیشن تشکیل دیں اور اس بات کی تفتیش کروائیں کہ مسئلہ کیا ہے اور کیوں ایسا ہو رہا ہے تاکہ اس کا حل نکالا جائے۔ ‘‘ 
 جب دیویندر فرنویس کی بولنے کی باری آئی تو انہوں نے کہا ’’ شرد پوار صاحب جس بات کی طرف اشارہ کیا ہے وہ درست ہے کہ اب پرائیویٹ کارخانوں کی تعداد ۵۰؍ فیصد تک ہو گئی ہے۔ ہم نے کئی نئے قوانین نافذ کئے ہیں اور اس پر توجہ دے رہے ہیں۔ ‘‘ فرنویس نے کہا ’’ اب صرف شکر کے دم پر کو آپریٹیو سیکٹر نہیں چل سکتا۔ اس کیلئے دیگر پروڈکٹ پر بھی توجہ دینی ہوگی جو کہ ہم دیں گے۔‘‘  یاد رہے کہ شرد پور نے جوبات کہ تقریباً وہی بات ۲؍ روز قبل ایک تقریب میں نتن گڈکری نے بھی کہی تھی کہ نجکاری کی وجہ سے کو آپریٹیو سیکٹر کمزور ہو گیا ہے۔ اس پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK