ایشیا کپ۲۰۲۵ء کا شیڈول جاری ہوتے ہی ایک بار پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ نے سیاسی و سماجی بحث کو ہوا دی ہے۔ دبئی میں۱۴؍ ستمبر کو ہونے والا یہ ہائی وولٹیج میچ ملک بھر میں تنازعات کا مرکز بن گیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 8:20 PM IST | Dubai
ایشیا کپ۲۰۲۵ء کا شیڈول جاری ہوتے ہی ایک بار پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ نے سیاسی و سماجی بحث کو ہوا دی ہے۔ دبئی میں۱۴؍ ستمبر کو ہونے والا یہ ہائی وولٹیج میچ ملک بھر میں تنازعات کا مرکز بن گیا ہے۔
ایشیا کپ۲۰۲۵ء کا شیڈول جاری ہوتے ہی ایک بار پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ نے سیاسی و سماجی بحث کو ہوا دی ہے۔ دبئی میں۱۴؍ ستمبر کو ہونے والا یہ ہائی وولٹیج میچ ملک بھر میں تنازعات کا مرکز بن گیا ہے۔ بعض تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے اس میچ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کے اعزاز میں پاکستان کے ساتھ کسی قسم کا کھیلوں کا رشتہ برقرار نہیں رکھا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیئے:باکسنگ عالمی چمپئن شپ: جیسمین، نوپوراور میناکشی فائنل میں
اب اس سارے تنازع پر سے پردہ ہٹ گیا ہے اور سچ سامنے آ گیا ہے، یہ ہندوستان اور پاکستان میچ کسی قیمت پر منسوخ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بی سی سی آئی کی حدود اور حکومت ہند کی واضح پالیسی اس کا مکمل فیصلہ کرتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس میچ کو نہ تو بی سی سی آئی کی مرضی سے روکا جا سکتا ہے اور نہ ہی عدالت روک سکتی ہے۔
کیا بی سی سی آئی ہندوستان اور پاکستان میچ منسوخ کر سکتا ہے؟
اب اس سوال پر بی سی سی آئی کی پوزیشن واضح ہے۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری دیوجیت سائکیا نے واضح کیا ہے کہا کہ ’’بورڈ اکیلے ہندوستان اور پاکستان میچ کو منسوخ کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا۔ یہ مکمل طور پر حکومت ہند کی پالیسی اور ہدایات پر منحصر ہے۔ یعنی بی سی سی آئی صرف ایک عمل درآمد کرنے والا ادارہ ہے۔ اصل فیصلہ مرکزی حکومت کرتی ہے۔
ہندوستانی حکومت کی پالیسی کیا ہے؟
ہندوستانی حکومت پہلے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ تعلقات کے بارے میں واضح پالیسی بنا چکی ہے۔ ہندوستان پاکستان کے ساتھ کوئی دو طرفہ میچ نہیں کھیلے گا۔ہندوستان آئی سی سی یا اے سی سی جیسے مقابلوں میں پاکستان کے ساتھ مقابلہ کر سکتا ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی مقابلوں کا حصہ ہیں۔ بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر سمیت کئی سینئر لیڈروں نے بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ہندوستان کی یہ پالیسی مستحکم اور واضح ہے۔ ہندوستان اور پاکستان میچ کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ایک پی آئی ایل بھی دائر کی گئی تھی۔ اس میں عرضی گزاروں نے دلیل دی کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے فوراً بعد پاکستان کے ساتھ کوئی بھی میچ کھیلنا ملک کے شہیدوں کی توہین ہوگی۔ تاہم سپریم کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ پالیسی سازی سے متعلق ہے، جس میں عدلیہ مداخلت نہیں کر سکتی۔