Inquilab Logo

شندے گروپ کو شادی کی تقریب میں بھی ’۵۰؍کھوکھے‘ کے نعروں کا سامنا

Updated: June 02, 2023, 7:44 AM IST | Zaid A Khan | Mumbai

شیوسینا(شندے) رکن اسمبلی سنتوش بانگر پربھنی میں ایک شادی میں پہنچے تو شیوسینا( ادھو)کے کارکنان نے نعرے لگانے شروع کر دیئے

Santosh Bangar, who cried over Shinde`s rebellion, is now with him
سنتوش بانگر جو شندے کی بغاوت پر رو پڑے تھے اب انہی کے ساتھ ہیں

 پچاس کھوکھے ایکدم اوکے ‘‘اس نعرے نے شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کی ناک میں دم کردیاہے ۔ اب  ایکناتھ شندے کے ساتھی کسی بھی محفل میں جائیں وہاں  انہیں اس نعرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔سیاسی یا سماجی تقریبات تک تو بات ٹھیک تھی لیکن اب نجی محفلوں میں بھی ان کے خلاف احتجاج ہونے لگا ہے  جیساکہ گزشتہ دنوں ایک  شادی کی تقریب شندے گروپ کے ایک رکن اسمبلی کے ساتھ ہوا ۔ایسا ہی ایک معاملہ پربھنی میں دیکھنے میں  آیا ۔
  اطلاع کے مطابق ہنگولی ضلع کے قلم نوری اسمبلی حلقہ سے شیوسینا کے رکن    سنتوش بانگر پربھنی میں اپنے ایک شناسا  کی شادی کی تقریب میں شریک ہونے پہنچے تھے ۔یہاں ان کی ملاقات شیوسینا( ادھو ) کے رکن پارلیمان بنڈو جادھو  سے    ہوئی ۔انہوں نے قریب پہنچ کر بنڈو جادھوسے ہاتھ ملایا اور حال چال پوچھنے لگے۔ اتنے میں وہاں موجود شیوسینا (ادھو) کارکنان  بلند آواز   میں ’’۵۰؍ کھوکے ایکدم اوکے‘‘ کے   لگانے لگے ۔ان نعروں کی وجہ سے سنتوش بانگر کو سبکی محسوس ہوئی   اور وہ فوری طور پر  وہاں سے روانہ ہوگئے ۔
 واضح رہے کہ سنتوش بانگر شیوسینا (متحدہ)  کے وفادار سپاہی تسلیم کئے جاتے تھے ۔شیوسینا کے ٹکٹ پر وہ  دو مرتبہ الیکشن جیت کر  اسمبلی پہنچے ۔ یہ وہی  سنتوش بانگر ہیں جنہوں نے  ایکناتھ شندے  کے بغاوت کرنے اور کئی اراکین کو لے کر   سورت چلے جانے پر  آنسو بہائے تھے۔ اس وقت وہ شیوسینا سے غداری کرنے والوں پر بری طرح سے لعن طعن کررہے تھے ۔لیکن جیسے جیسے شندے گروپ کے اراکین کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا اور حکومت کا تختہ پلٹ گیا ادھو ٹھاکرے کے ساتھ کھڑے کئی اراکین کی نیت ڈانواڈول ہونے لگی اور وہ بھی ایک ایک کرکے ایکناتھ شندے کے خیمے میں شامل ہونے لگے ۔
 اسی دوران ہنگولی کے ایم پی ہیمنت پاٹل نے بھی ادھوٹھاکرے سے بغاوت کرکے شندے کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ پاٹل نےاپنے ساتھ سنتوش بانگر کو بھی چلنے کے لئے کہا۔ سنتوش بانگر نے ادھوٹھاکرے کی وفادری بھلا کر پاٹل کا ساتھ دینے کا  فیصلہ کرلیا۔ان کے اس اقدام  کے بعد  شیوسینا (ادھو) کی جانب سے انہیں زوردار تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ اس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے بانگر کو آج بھی مخالفتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ے۔وہ جہاں جاتے ہیں( اگر ادھو گروپ کے کارکنان بھی وہاں ہوں تو) ’’۵۰؍کھوکھے ایکدم اوکے ‘‘ کا نعرہ ان کا استقبال کرتا ہے۔  جیسا کہ پربھنی میں ایک شادی کی تقریب میں ان کے ساتھ ہوا۔ا شوسینا( ادھو) کے کارکنان نے پربھنی میں پیش آئے  نعرے بازی  کے واقعے کا ایک ویڈیو بھی بنایا ہے جسے سوشل میڈیا پر  وائرل  کیا جا رہا ہے ۔

shiv sena Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK