Inquilab Logo

یوپی میں سماجوادی کو جھٹکا، اعظم خان کے گڑھ میں بی جے پی کی فتح

Updated: June 27, 2022, 12:15 PM IST | Agency | Mumbai

اکھلیش یادو کی سیٹ بھی سماجوادی سے چھن گئی،پنجاب میں آپ کی سیٹ گئی ،دہلی میں ملی،تریپورہ میں ایک پر کانگریس تو ۳؍پر بی جے پی کو کامیابی

Tripura Chief Minister Manik Saha is showing signs of victory after winning the elections.Picture:INN
تریپورہ کے وزیراعلیٰ مانک ساہا انتخابات میں کامیابی کے بعد فتح کا نشان دکھارہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

دو ریاستوں کی مجموعی طور پر ۳؍ لوک سبھا سیٹوں اور ۴؍ریاستوں کی ۷؍ اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کیلئے اتوار کو ووٹوں کی گنتی کی گئی جس کے نتائج بھی سامنے آگئے ہیں۔نتائج کے مطابق اترپردیش میں دونوں لوک سبھا سیٹوں پر سماجوادی پارٹی کو نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔پنجاب کی سنگرور سیٹ پر آپ کو شکست دے کر شرومنی اکالی دل(اے)نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔  دوسری جانب تریپورہ میں۴؍اسمبلی سیٹوں پرہونے والے انتخابات میں ۳؍پر بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ ایک پر کانگریس نے جیت درج کرائی ہے۔جھارکھنڈ میں ایک ہی سیٹ ہےجس پرکانگریس کو سبقت حاصل ہے۔ دہلی میں آپ کو کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ آندھرا پردیش میں وائی ایس آر سی پی نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے ۷۴ء۴۷؍فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں۔
 اترپردیش میں اعظم گڑھ اور رامپور پارلیمانی سیٹوں پر ہوئےضمنی الیکشن کے بعدحکمراں جماعت بی جےپی کودونوں سیٹوںپر کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔جبکہ ایس پی کے دونوں امیدواروں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔الیکشن کمیشن کے ذرائع سےموصول اطلاع کے مطابق اعظم گڑھ پارلیمانی سیٹ پربی جے پی امیدوار دنیش لال یادو نرہوا نے اپنے قریبی حریف سماجو ادی پارٹی امیدوار دھرمیندر یادو  کو ۸؍ ہزار ۶۷۹؍ووٹوں سے کامیابی حاصل ہوئی۔ وہیںرامپور میں بی جے پی امیدوار گھنشیام سنگھ لودھی ایس پی امیدوار عاصم راجا سے ۴۲؍ہزار ۱۹۲؍ووٹوں  سے کامیاب ہوئے ہیں۔ اعظم گڑھ میں بی جے پی امیدوار کو۳؍لاکھ ۱۲؍ہزار ۷۶۸؍ووٹ ملےجبکہ ایس پی امیدوار کو۳؍لاھ ۴؍ہزار ۸۹؍ووٹ حاصل ہوئے۔وہیں بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی )کے امیدوار شاہ عالم عرف گڈوجمالی کو۲؍لاکھ ۶۶؍ہزار ۲۱۰؍ووٹ ملے ہیں۔
 رامپورسےموصول اعدادوشمار کے مطابق بی جے پی امیدوار گھنشیام سنگھ لودھی کو۳؍لاکھ ۶۷؍ہزار ۳۹۷؍ووٹ ملے ہیں جبکہ ایس پی امیدوار عاصم راجا کو۳؍لاکھ ۲۵؍ہزار۲۰۵؍ووٹ ملے ہیں۔  قابل ذکر ہے کہ دونوں سیٹیں سماج وادی پارٹی کے قبضے میں تھیں اعظم گڑھ سےاکھلیش یادو اور رامپور سےاعظم خان کےپارلیمانی رکنیت سے استعفیٰ دینے کےبعد یہ سیٹیں خالی ہوئی تھیں۔دونوں سیٹیوں پر بی جےپی اور ایس پی دونوں کا وقار داؤ پر لگا ہو اتھا۔انتخابی  مہم میں جہاں اکھلیش یادو نےخود کو انتخابی تشہیر سے دوررکھا تو وہیں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت متعدد وزراءنےجم کر انتخابی مہم چلائی تھی اور بی جے پی کے حق میں ووٹ مانگا تھا۔
ایس اے ڈی (اے) کے مان نے سنگرور سیٹ جیتی
 پنجاب کی سنگرور لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخاب میں شرومنی اکالی دل (امرتسر) کے سمرجیت سنگھ مان نے ریاست میں حکمراں عام آدمی پارٹی (آپ)کو سخت جھٹکا دیتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔اتوار کو اعلان کیے گئے انتخابی نتائج میں مان نےکل۲؍لاکھ ۵۳؍ہزار ۱۵۴؍ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔انہوں نے اپنے قریبی حریف ’آپ‘کے گُرمیل سنگھ کو شکست دی۔آپ کو کل ووٹوں کا ۳۴ء۷۹؍فیصد ملے۔
 اس نشست پر ضمنی انتخاب ۲۳؍جون کو ہوا تھا۔ اس الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس سمیت تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ شرومنی اکالی دل (امرتسر)کےسمرن جیت سنگھ مان کا کہنا ہے کہ سنگرور لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخاب میں انہوں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جیت ان کی پارٹی کے لیے بہت اہم ہے۔ ہم نے اس ضمنی انتخابات میں تمام قومی جماعتوں کو شکست دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں اور غریبوں کے مسائل کو لوک سبھا میں اٹھائیں گے۔
تریپورہ میںبی جے پی کو ۳؍اور کانگریس کو ایک پر کامیابی اگرتلہ(ایجنسی):تریپورہ کی ۴؍اسمبلی سیٹوں پر ہوئےضمنی انتخابات کے لیے اتوار کو ووٹوں کی گنتی میں  حکمراںبھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے وزیر اعلیٰ مانک شاہ کی باردوولی سیٹ سمیت۳؍سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، جب کہ کانگریس نے اگرتلہ حلقے کی باوقار سیٹ پرکامیابی حاصل کی۔بی جے پی ایک اور سورما سیٹ پر جیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔پہلابراہ راست الیکشن لڑ رہے وزیر اعلیٰ مانک شاہ نےاپنے قریبی حریف کانگریس کے آشیش ساہا کو ۶؍ہزار۱۰۴؍ووٹوں سے شکست دی۔ ڈاکٹر ساہا کو ۱۷؍ہزار ۱۸۱؍ووٹ ملے اور کانگریس امیدوار کو ۱۱؍ ہزار۷۷؍ووٹ ملے۔ آشیش ساہا نے۲۰۱۸ءمیںیہ سیٹ جیتی تھی لیکن جب وہ کانگریس میں شامل ہوئے تو انہوں نے اسے چھوڑ دیا۔
 کانگریس کے تجربہ کار سدیپ رائے برمن نے اگرتلہ سیٹ پر بی جے پی کے اشوک سنہا کو۳؍ہزار ۱۶۳؍ووٹوں سےشکست دی۔رائے برمن کو۱۷؍ہزار ۴۳۱؍ ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کے ریاستی نائب صدر کو۱۴؍ہزار ۲۶۸؍ووٹ ملے۔
 شمالی تریپورہ ضلع کے جوبراج نگر سے بی جے پی کی امیدوار ملینا دیبناتھ نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکس  وادی)امیدوار شیلندر چندر ناتھ کو۴؍ہزار ۵۷۲؍ ووٹوںسےپیچھےچھوڑ دیاہے۔یہ سی پی آئی (ایم) کے لیے ایک دھچکا ہےجس نے۴؍سال پہلے یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔دیب ناتھ کو۱۸؍ہزار ۷۶۹؍ ووٹ ملے جبکہ ناتھ کو۱۴؍ہزار ۱۹۷؍ووٹ ملے۔اس سال کے شروع میں موجودہ ایم ایل اے رامیندر چندر دیوناتھ کی موت کے بعدیہ ضمنی انتخاب کرایا گیا تھا۔
 سورمامیںبی جے پی کے سوپن داس نے سی پی آئی ایم کے انجن داس پر زبردست برتری حاصل کی ہے۔سورمامیں ضمنی انتخاب، بی جے پی کے موجودہ ایم ایل اے کے ترنمول میں شامل ہونے اور استعفیٰ دینے کےبعد کرایا گیا۔ ضمنی انتخاب گزشتہ ۲۳؍جون کو ہوا تھا۔
دہلی:آپ کے درگیش پاٹھک نےکامیابی حاصل کی
 عام آدمی پارٹی (آپ) کے امیدوار درگیش پاٹھک نے دہلی کے راجندرنگر اسمبلی ضمنی انتخاب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار راجیش بھاٹیہ کو۱۱؍ہزارسےزیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جہاںدرگیش پاٹھک کو۴۰؍ہزار ۳۱۹؍ووٹ ملے وہیں ان کے قریبی حریف بھاٹیہ کو۲۸؍ہزار۸۵۱؍ ووٹ ملے۔جیت کا فرق۱۱؍ہزار۴۶۸؍ووٹ تھا۔ کانگریس کی امیدوار پریم لتا کو ضمنی انتخاب میں محض ۲۰۱۴ءووٹ ملے۔  پاٹھک کی اس جیت کےساتھ ہی آپ نے راجندرنگرمیں جیت کی ہیٹ ٹرک کرلی ہے۔پاٹھک سےپہلے، راگھو چڈھا کو عوام نے۲۰۲۰ءمیںاپنا ایم ایل اےمنتخب کیا تھا، لیکن پارٹی نے اب انہیں پنجاب سےراجیہ سبھا بھیج دیا ہے۔ اسی وجہ سے یہاں ضمنی انتخابات ہوئے، جس میں درگیش پاٹھک نے کامیابی حاصل کی۔وزیراعلی اروند کیجریوال نے اس جیت پر عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے ان کی گندی سیاست کو شکست دی اور ہمارے اچھے کام کو سراہا۔
 جیت کےاعلان کے بعدپاٹھک نے کہا کہ یہ ان کی جیت نہیں ہے بلکہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے کاموں کی جیت ہے۔بی جے پی کا یہاں کوئی ایجنڈا نہیں تھا، وہ پہلے ہی دن الیکشن ہار گئی تھی۔ انہیں یہاں کے آئندہ بلدیاتی انتخابات سمیت ہر الیکشن میں شکست ہوگی۔دہلی کےچیف الیکٹورل آفیسررنبیرسنگھ نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کے تمام۱۶؍ راؤنڈ مکمل ہو چکے ہیں۔راجندرنگراسمبلی سیٹ پر۲۳؍جون کو ہوئے ضمنی انتخاب میں محض ۴۳ء۷۵؍ فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ اس باریہاں ۱۴؍امیدوار انتخابی میدان میں اترے تھے،لیکن شروع سے ہی اصل مقابلہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان دیکھا جا رہا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK