Inquilab Logo

شریکانت شندے کلیان سیٹ سے ’مہا یوتی‘ کے امیدوار

Updated: April 07, 2024, 9:48 AM IST | Agency | Nagapur

دیویندر فرنویس نے اعلان کیا کہ بی جے پی پوری طاقت کے ساتھ شریکانت شند کے ساتھ کھڑی رہے گی، سشما اندھارےکی جانب سے شیوسینا (شندے ) پر طنز۔

Shrikant Shinde is facing opposition from local BJP workers in Kalyan seat. Photo: INN
شریکانت شندے کو کلیان سیٹ پر بی جے پی کے مقامی کارکنان کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تصویر : آئی این این

نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے سنیچر کو اس بات پر مہر لگا دی کہ اس بار بھی کلیان لوک سبھا حلقے سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے ہی امیدوار ہوں گے۔ فرنویس نے یقین دہانی کروائی کہ بی جے پی پوری طاقت کے ساتھ شری کانت شندے کے ساتھ کھڑی رہے گی اور وہ اس بار گزشتہ مرتبہ سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ جیتیں گے۔ 
  یاد رہے کہ مہایوتی کے درمیان جن سیٹوں پر اختلافات تھے ان میں سب سے اہم سیٹ کلیان کی تھی جہاں سے ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے رکن پارلیمان ہیں۔ بی جے پی کے مقامی کارکنا ن کا اصرار تھا کہ اس بار یہ سیٹ شری کانت شندے کے بجائے بی جے پی کے کسی امیدوار کو دی جائے۔ اسکی وجہ سے مقامی سطح پر دشمنی کی حد تک رسہ کشی جاری تھی۔ اس سیٹ پر مہا یوتی کی جانب سے امیدوار کی نامزدگی میں ہونے والی تاخیر کے سبب سیاسی حلقوں میں تجسس کا ماحول تھا۔ بالآخر دیویندر فرنویس نے سنیچر کو تمام قیاس آرائیوں پر روک لگاتے ہوئے یہاں سے شری کانت شندے کی امیدواری کا اعلان کیا۔ فرنویس نے کہا کہ ’’ بی جے پی کی جانب سے کوئی مخالفت نہیں ہے۔ شری کانت شندے ہی شیوسینا (شندے) کے امیدوار ہوں گے۔ مہایوتی کے امیدوار شری کانت شندے ہی ہوں گے۔ بی جے پی شری کانت شندے کے پیچھے پوری مضبوطی کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ شری کانت شندے کلیان سے دوبارہ پوری طاقت اور گزشتہ مرتبہ کے مقابلے زیادہ ووٹوں سے جیت کر آئیں گے۔ ہم سب یعنی بی جے پی، شیوسینا، این سی پی اور آر پی آئی مل کر انہیں کامیاب بنائیں گے۔ ‘‘ 
کہاں ہیں آدتیہ ٹھاکرے؟
 دیویندر فرنویس کی جانب سے اعلان ہوتے ہی شری کانت شندے نے اپنے مخالفین کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا ’’ کلیان سیٹ کا معاملہ پہلے ہی سے واضح تھا۔ ایکناتھ شندے صاحب نے میرا نام دیگر اراکین پارلیمان کے ساتھ اعلان کرنے کی خاطر باقی رکھا ہوگا۔ ورنہ مہایوتی کی میٹنگ ہو چکی تھی اور ہم انتخابی مہم کی تیاری کر چکے ہیں۔ ‘‘ شندے نے کہا ’’ فرنویس نے میری امیدواری کا اعلان کیا اسلئے میں ان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ ہم ووٹوں کے بڑے فرق سے جیت کر آئیں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’گنپت گائیکواڑ اور ان کے حامیوں نے کہا تھا کہ وہ شری کانت شندے کیلئے کام نہیں کریں گے لیکن اس معاملے میں چونکہ دیویندر فرنویس واضح طور پر کہہ چکے ہیں اسلئے میرا کچھ کہنا مناسب نہیں ہوگا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ میری مخالفت کرنا کچھ لوگوں ( گنپت گائیکواڑ) کا ذاتی ایجنڈہ ہوگا اسے وہ اپنے طور پر پورا کریں اسے پارٹی کا موقف بنانے کی کوشش نہ  کریں۔ پارٹی کا نام لے کر مہا یوتی کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کریں۔ ‘‘ 
  اس دوران شری کانت شندے نے ادھو ٹھاکرے اور آدتیہ ٹھاکرے کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا ’’ یہاں سے کبھی ادھو ٹھاکرے کے الیکشن لڑنے کی بات ہو رہی تھی تو کبھی آدتیہ ٹھاکرے کی۔ اب کہاں ہیں آدتیہ ٹھاکرے؟ اس پارلیمانی حلقے میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر ان لوگوں کی یہاں سے الیکشن لڑنے کی ہمت نہیں ہو رہی ہے۔ ‘‘ شندے نے کہا ’’ یہ لوگ ’تم لڑو ہم کپڑا سنبھالتے ہیں ‘ کے مصداق کارکنا ن کو آگے کرتے ہیں اور خود بھاگ جاتے ہیں۔ ‘‘ 
شیوسینا کے ریموٹ بی جے پی کے ہاتھ !
 دیویندر فرنویس کی جانب سے شری کانت شندے کے نام کا اعلان ہونےپر شیوسینا (ادھو) کی شعلہ بیان لیڈر سشما اندھارے نے کہا ہے کہ شندے گروپ کا ریموٹ کنٹرول بی جے پی کے ہاتھ میں ہے۔ سشما اندھارے نے کہا ’’ شری کانت شندے، ایکناتھ بھائو کے فرزند ہیں۔ ان کے تعلق سے ہمارے دل میں احترام ہے، اپنا پن ہے۔ ان کی امیدوار ی کا اعلان ریاست کے وزیر اعلیٰ یعنی باغی گروہ کے سربراہ ایکناتھ بھائو کو کرنا چاہئے تھا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ لیکن شری کانت شندے کی امیدواری کا اعلان دیویندر فرنویس نے کیا اس کے معنی یہ ہوئے کہ شیوسینا (شندے) کا ریموٹ بی جے پی کے ہاتھ میں ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK