یہاں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کو کیرالا سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی صدیق کپن کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے کیس میں ضمانت دے دی جس کے بعد ان کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 24, 2022, 2:59 PM IST | Allahabad
یہاں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کو کیرالا سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی صدیق کپن کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے کیس میں ضمانت دے دی جس کے بعد ان کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
: یہاں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کو کیرالا سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی صدیق کپن کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے کیس میں ضمانت دے دی جس کے بعد ان کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ تین ماہ قبل ہی سپریم کورٹ نے انہیں ان کے خلاف درج دیگر تمام مقدمات میں ضمانت دے دی تھی لیکن منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت نہ ملنے کی وجہ سے وہ رہا نہیں ہو سکے تھے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس دنیش کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے انہیں ضمانت دی ہے۔ اس سے قبل لکھنؤ کی عدالت نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد وہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے۔ یاد رہے کہ اس مہینے کی شروعات میں لکھنؤ کی ایک عدالت نے پی ایم ایل اے کیس میں کپن اور۶؍ دیگر کے خلاف الزامات طے کئے تھے جبکہ ای ڈی نے گزشتہ سال فروری میں ملزمین کے خلاف استغاثہ کی شکایت داخل کی تھی۔ اس کیس کےدیگر ملزمین میں کے اے رؤف شریف، عتیق الرحمان، مسعود احمد، محمد عالم، عبدالرزاق اور اشرف قدیر شامل ہیں۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمین دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شامل تھے اور اس کی فنڈنگ کا کام بھی کررہے تھے۔ ساتھ ہی ان سبھی پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس کی طلبہ ونگ کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) کے رکن ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ صدیق کپن صحافتی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ہاتھرس کیس کو کوور کرنے جارہے تھے جب انہیں متھرا ہائی وے پر گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ جیل میں ہی قید تھے۔