روس کے وزیراعظم میخائل مشسٹن چین کے دورے پر، چینی صدر شی جن پنگ اور روزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ بات چیت اور معاہدوں پر دستخط کئے
Updated: May 27, 2023, 12:02 PM IST | Beijing
روس کے وزیراعظم میخائل مشسٹن چین کے دورے پر، چینی صدر شی جن پنگ اور روزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ بات چیت اور معاہدوں پر دستخط کئے
روس کے وزیر اعظم نے بیجنگ کے دورے میںدوطرفہ تعلقات کو بے مثال بلندی پر قرار دیتے ہوئے چین کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کیے۔خبروںکےمطابق فروری ۲۰۲۲ءمیںماسکو نےہزاروں فوجیوں کو یوکرین بھیجنےکےبعد سے بیجنگ کا دورہ کرنے والے اعلیٰ ترین روسی عہدیدار، وزیر اعظم میخائل مشسٹن نے چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ بات چیت کی۔
یوکرین میں جنگ کے دوسرےسال روس، تیزی سےمغربی پابندیوں کے وزن کو محسوس کرنےکےساتھ حمایت کے لیے بیجنگ پر جھکاؤ رکھتا ہے۔مغرب کی جانب سے دباؤ میں نرمی کے کوئی آثار نہیں اور گروپ آف سیون کے جاری کردہ اعلامیے میں دونوں ممالک کو یوکرین سمیت متعدد مسائل پر علاحدہ کر کے بات کی گئی، جی۷؍ نے ماسکو کے خلاف پابندیاں سخت کرنے پر اتفاق کیا اور چین پر زور دیا کہ وہ روس پر یوکرین سے اپنی فوجیں نکالنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
روسی وزیراعظم نے چینی ہم منصب سے ملاقات میں کہا کہ ’’آج روس اور چین کے درمیان تعلقات ایک بے مثال بلندی کی سطح پر ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ان میں ایک دوسرے کےمفادات کا باہمی احترام، مشترکہ طور پر چیلنجز کا جواب دینےکی خواہش، جس کا تعلق بین الاقوامی میدان میں بڑھتی ہوئی ہنگامہ خیزی اور مغرب کی جانب سے اجتماعی ناجائز پابندیوں کے دباؤ سے ہے۔‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسا کہ ہمارے چینی دوست کہتے ہیں کہ اتحاد پہاڑوں کو ہلا سکتا ہے۔
دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشتوں میں ایک تجارتی خدمات میںسرمایہ کاری کے تعاون کو گہرا کرنے کا معاہدہ، چین کو زرعی مصنوعات کی برآمد سے متعلق ایک معاہدہ اور دوسرا کھیلوں میں تعاون کے حوالے سے ایک معاہدہ شامل ہے۔
انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق روس کی چین کو توانائی کی ترسیل میں اس سال ۴۰؍فیصد اضافہ متوقع ہے اور دونوں ممالک روس کو تکنیکی آلات کی فراہمی پر بات کر رہے ہیں۔
اس ضمن میں لندن میں اسکول آف اورینٹل اینڈافریقن اسٹڈیز چائنا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نےکہاکہ روس کے خلاف پابندیاں چین کو نئے مواقع فراہم کر رہی ہے، یہ شاید ہی حیرت کی بات ہے کہ چین اقتصادی طور پر روس کے ساتھ فعال طورپرشامل ہونے میں خوش ہوگا، جب تک کہ وہ جو بھی تعلقات استوار کریں گے وہ چین کے خلاف ثانوی پابندیوں کا باعث نہ بنیں۔
چینی صدر نے مارچ میں روس کا دورہ اور ’دیرینہ دوست‘ ولادیمیر پوتن سے بات چیت کی تھی۔چین، مغرب کی جانب سے اس کی ماسکو سے شراکت داری کو یوکرین سے منسلک کرنے کی کوشش کو مسترد کرچکا ہے اور اس کا اصرار ہے کہ چین کو جس کے ساتھ وہ چاہے تعاون کرنے کا حق حاصل ہے اور ان کی شراکت داری کسی تیسرے ملک کو ہدف نہیں بناتی۔