Inquilab Logo

سندھودرگ پولیس کے ذریعے’ لٹیری دلہن‘ ریکٹ کا پردہ فاش، ۲؍ دلہنوں سمیت ۷؍ افراد گرفتار

Updated: March 06, 2024, 12:43 PM IST | Divakar Sharma | Sindhudurg

اس گینگ کی خواتین کوکن کے مختلف علاقوں میں دلہن کی تلاش میں سرگرداں نوجوانوں سے شادی کرتی تھیں اور چند دنوںبعد روپے پیسے اور زیور لے کر فرار ہو جاتی تھیں۔

Kadal police team with a gang of `robbery brides`. Image: Revolution
کڈال پولیس کی ٹیم ’لٹیری دلہنوں کی گینگ کے ساتھ۔ تصویر: انقلاب

: کوکن کے ضلع سندھو درگ میں واقع کڈال علاقے میں ’لٹیری دلہن‘گینگ کا پردہ فاش ہواہے جس نے دیہی علاقوں میں کئی متمول خاندانوں کو نشانہ بنایا۔ ان کا طریقہ یہ ہوتا تھا کہ دلہا دلہن کی شادی کروادی جاتی تھی پھر دلہن کچھ دن ساتھ گزارتی اور موقع دیکھ کر زیورات، نقدی اور قیمتی سامان لے کر فرار ہو جاتی۔ 
  ایک متاثرہ شخص نے انکشاف کیا کہ ’لٹیری دلہن‘ رات کو اس سے فاصلہ برقرار رکھنے کیلئےکوئی نہ کوئی بہانہ بناتی۔ اس طرح اس نے اسے اپنے قریب آنے ہی نہیں دیا۔ ۴۲؍سالہ شکایت کنندہ سمیر لاٹ نے دھوکہ بازی کا پتہ چلنے کے بعد اس گینگ کے خلاف ۲۸؍فروری کو کڈال پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی۔ پولیس نےفوراً ۴؍ ٹیمیں تشکیل دیں اور ایجنٹوں اور ۲؍ دلہنوں سمیت ۷؍ افراد کو گرفتار کرلیا۔ ملزمین کی شناخت وشال تھورات، سنتوش کاکڑے، سنتوش جگدالے، مادھوری کیداری، جیوتی شیلار، ریکھا پاٹل عرف روپالی پاٹل اور منگل مہاپورے کے طور پر کی گئی ہے۔ اس گینگ کے سرغنہ سمیت ۴؍ افراد پولیس کی گرفت سے ہنوز باہر ہیں۔ ایک تفتیشی افسر نے بتایا کہ ’’یہ گینگ کوکن کے ایسے دیہی علاقوں میں سرگرم ہے جہاں ۳۰؍ سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو عام طور پر شادی کیلئے دلہن حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ گینگ کے ایجنٹ لڑکے کے گھر والوں سے رابطہ کرتے ہیں۔ لڑکیوں کی تصاویر دکھاتے ہیں جو انہی کے گینگ کی ممبرہوتی ہیں اور شادی کی پیشکش کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’یہ گینگ احمد نگر، ستارا، رتناگیری اور کولہاپور اضلاع میں سرگرم ہے۔ گینگ کی خواتین کا تعلق بھی انہی اضلاع سے ہے۔ ‘‘
 سمیر جو اپنے گاؤں میں ایک پیٹرول پمپ اور ایک دکان کا مالک ہے، نے کہاکہ ’’ ۲۴؍فروری کو عزیز نائیک نے مجھ سے یہ جاننے کیلئے رابطہ کیا کہ میں کس قسم کی لڑکی کی تلاش کر رہا ہوں، میں نے روپالی پاٹل کی ایک تصویر منتخب کی تو نائک نے مجھ سے اسے دلہن کے لباس اور شادی کے انتظامات کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے نقد دینے کو کہا۔ اگلے دن میرے بھائی نے اس پر رضامندی ظاہر کی اور اسے ایک لاکھ ۴۰؍ ہزار روپے نقد ادا کئے۔ ‘‘ جلد شادی کیلئے بیتاب سمیر نے ۲۵؍ فروری کی شام کو شادی کر لی اورروپالی کو اپنے گھر لے آیا۔ اس نے ایک رات سمیر کے ساتھ گزاری لیکن بہانہ بناکر الگ سو گئی۔ اگلی صبح وہ غائب تھی اور ہر جگہ تلاش کرنے کے باوجود وہ کہیں نہیں ملی۔ سمیر نے یہ بھی کہا کہ ’’میں نے ۲۸؍ فروری کو کڈال پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی۔ کیس درج ہونے کے بعد پولیس نےملزموں کو گرفتار کرلیا۔ ایک اور افسر نے اس نمائندے کو بتایا کہ لاٹ کی بیوی روپالی مادھوری کیداری کے گھر پائی گئی تھی جو دوسرے دلہے کو دھوکہ دے کر فرار ہونے والی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ہم مادھوری کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئے قبل اس کے کہ وہ قیمتی سامان لے کر بھاگ جائے۔ روپالی کو بھی اسی جگہ سے گرفتار کیا گیا۔ ‘‘ان ملزمین کو جلگاؤں، ستارا، سانگلی، کولہاپور، شرڈی اور شری رام پورسے پکڑا گیا۔ قیاس ہے کہ اس گینگ نے کوکن کے دیہاتوں میں بہت سے افراد کو دھوکہ دیا ہے۔ پولیس افسر نےبتایا کہ ہم تمام ملزمین کے کال ڈیٹا ریکارڈ کی جانچ کر رہے ہیں۔ یہ ملزمین ۲۴؍ سے ۲۶؍فروری تک کڈال علاقے میں تھے، لہٰذا یہ جاننا ضروری ہے کہ کیا انہوں نے ان تین دنوں کے دوران دیگر شہریوں کو دھوکہ دیا ہے؟ سندھو درگ ضلع میں اس معاملے کی تفتیش زوروں پر ہے جہاں پولیس اس معاملے میں مطلوب ملزمین کا پتہ لگانے کیلئے متعدد چھاپے مار رہی ہے۔ اس نمائندے کو معلوم ہوا ہے کہ ایک تفتیشی ٹیم پنڈھرپور کے پورے علاقے میں تلاش میں مصروف ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK