Inquilab Logo Happiest Places to Work

شدید تنقیدوں کے بعد سیندور کی تقسیم کا منصوبہ واپس

Updated: May 30, 2025, 11:31 PM IST | New Delhi

۹؍ جون سے بی جےپی مہم شروع کرنے والی تھی لیکن اپوزیشن پارٹیوں ، سماجی تنظیموں اور عوام کے شدید ردعمل کے بعد پارٹی نے اس مہم سے ہی انکار کردیا

BJP leaders had made a complete plan to distribute sindoor among women, but it has now been shelved. (File photo)
بی جے پی لیڈران خواتین میں سیندور تقسیم کرنے کا پورا منصوبہ بناچکے تھے لیکن اس پر اب پانی پھر گیا ہے ۔(فائل فوٹو)

پاکستان کے خلاف آپریشن سیندور کے تناظرمیں بی جے پی کے ذریعہ گھر گھرسیندور پہنچانے کی خبروں پر اپوزیشن کے سخت ردعمل، سماجی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقیدوں اور عوام کے شدید ردعمل کےدرمیان بی جے پی بیک فٹ پرنظر آرہی ہے۔ بی جےپی نے دعویٰ کیا کہ ایک ہندی روزنامہ میں گھر گھر سیندور پہنچانے کی جو خبر شائع کی گئی و ہ فرضی ہے۔ تاہم اپوزیشن نے بی جےپی کے اس دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی شادی شدہ خواتین نے بی جے پی کو اس منصوبہ پر ایسی پھٹکار لگائی کہ اسے بیک فٹ پر آنے پر مجبور ہونا پڑا۔
 گھر گھر سیندورپہنچانے کے بی جے پی کے مبینہ منصوبہ پر حکمراں جماعت کو نہ صرف سیاسی طور پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ہی لوگ اس کو غلط قرار دے کرنشانہ ساد ھ رہےہیں۔ گزشتہ روز مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور کانگریس پارٹی کی ترجمان راگنی نایک  نےبھی بی جےپی کو اس معاملہ میں کٹہرے میں کھڑا کیا تھا۔ ممتابنرجی نے بی جے پی کی سخت سرزنش کرتےہوئے کہاتھاکہ ہر خاتون کی اپنی عزت ہے اور وہ اپنے شوہر سے سیندور لیتی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی سبھی کے شوہر نہیں ہیں۔ انہیں پہلے اپنی اہلیہ کو سیندور بھیجنا چاہئے۔ اسی طرح کانگریس نے بھی بی جےپی پر شدیدتنقید کرتےہوئے کہا تھاکہ سیندور کا رنگ اور انداز مختلف ہوسکتاہےلیکن ہر سناتنی ہندو شادی شدہ خاتون کیلئے اس کی اہمیت ایک جیسی ہوتی ہے۔ پارٹی نے کہاتھا کہ بی جےپی اور آر ایس ایس کے لوگوں کوسیندور کی روحانی اور ثقافتی اہمیت کے بارے میں کوئی علم ہی نہیں۔
  اس معاملے میں ہنگامہ کافی بڑھ جانے کے بعد بی جے پی کے سوشل میڈیا سیل کےسربراہ امیت مالویہ نے دعویٰ کیاکہ ایک ہندی روزنامہ میں شائع یہ خبر فرضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فرضی خبر کی بنیاد پر سوشل میڈیا پر بہت سے لوگ اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں لیکن حد تب ہو گئی جب مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے ایک سرکاری پلیٹ فام سے اس بے بنیاد خبر پر ٹرول کی طرح سیاست کرنا شروع کر دی۔ انہوں نے کانگریس کے ترجمانوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےلکھا کہ ان سے کسی اچھی چیز کی امید نہیں کی جاسکتی۔ اس کے جوا ب میں کانگریس کی سوشل میڈیا کی سربراہ سپریہ شرینیت نے اس کو بی جےپی کا بیک فٹ پر آنا قرار دیا۔ انہوںنے کہاکہ یہ سیندور کی طاقت ہےجس کی وجہ سےبی جے پی کے لوگ راہ فرار اختیار کرنےپر مجبور ہوگئے۔وہ اس ملک کی شادی شدہ خواتین میں سیندور بانٹنے نکلے تھے لیکن انہیں اس قدر سرزنش کا سامنا کرنا پڑا کہ وہ بیک فٹ پر آگئے۔اب وہ اپنےگھٹیا منصوبے کوفرضی  خبر قرار دے رہے ہیں۔
 سپریہ شرینیت نےایک ویڈیو جاری کرکے کہاتھاکہ خواتین صرف اپنے شوہر کے نام کا سیندور لگاتی ہیں۔ یہ ازدواجی زندگی کی  خوشی کی علامت ہے۔ کسی بھی غیر شخص کا سیندور نہیں لگایا جاتا اور نہ لگایاجاسکتا ہے۔ انہوںنے سوال کیا تھاکہ بی جےپی کے کون لیڈران سیندور لے کر آئیں گے؟ انہوں نے سنگین جرائم میں سزا کاٹ رہے کئی بی جے پی لیڈروں کا نام لیتےہوئے یہ طعنہ دیا کہ آیا زعفرانی پارٹی ان لیڈروں کے ہاتھوں سیندور بھیجے گی؟ شرینیت نے سیندور کو سناتن ثقافت ،لگن ، محبت اور ایک دوسرے کی تکمیل کی علامت قرار دیا۔انہوںنے کہا کہ جو لوگ سیندو کی عزت نہیں کرتے، انہیں کم از کم اسے بخش دینا چا ہئے ۔
  واضح رہے کہ یہ خبر اس وقت سامنے آئی تھی  جب بی جے پی نے ۹؍ جون سے ایک ماہ  پر مشتمل عوامی رابطہ مہم  شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ۹؍ جون کو ہی نریندر مودی  نےمسلسل تیسری مدت کے  لئے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا تھا۔ بی جے پی  کے ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ اس مہم میں مرکزی وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور پارٹی کے لیڈر ملک بھر میں پدیاترا کریں گے اور آپریشن سیندورکی کامیابی کے بارے میںبتائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK