Inquilab Logo

مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ کے پوسٹر کی پاداش میں ۶؍ گرفتار

Updated: March 23, 2023, 10:15 AM IST | new Delhi

۱۰۰؍ سے زائد ایف آئی آر درج، عام آدمی پارٹی کا سخت ردعمل، کہا کہ ’’آمریت عروج پر ہے۔‘‘ بی آر ایس لیڈر نے بھی پوسٹر ٹویٹ کیا، کہا کہ ’’گرفتاری کیلئے تیار ہوں‘‘

In the press conference, the leader of `Aap` showed the poster on which more than 100 FIRs were registered. (PTI)
’آپ‘کے لیڈر نے پریس کانفرنس میں وہ پوسٹر دکھایا جس کے چسپاں کرنے پر ۱۰۰؍ سے زائد ایف آئی آر درج ہوگئیں۔(پی ٹی آئی)

 وزیر اعظم نریندر مودی  کے خلاف  دہلی کی سڑکوں اور دیواروں پر  ہزاروں کی تعداد میں پوسٹر چسپاں  اور آویزاں کرنے کے معاملے میں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے  ۱۰۰؍ سے زائد ایف آئی آر درج کرکے  ۶؍ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ مذکورہ پوسٹروں پر ’’مودی ہٹاؤ، دیش بچاؤ‘‘کا نعرہ درج ہے۔ دوسری طرف پوسٹروں کے خلاف دہلی پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے ’آپ‘ نے الزام لگایا کہ ملک میں ’’آمریت اپنے عروج پر‘‘ ہے۔عام آدمی پارٹی نے ٹویٹر پر مذکورہ پوسٹر کو شیئر کرتے ہوئے وزیراعظم  سے  سوال کیا ہے کہ ’’اس پرکتنی ایف آئی آر کرواؤگے؟‘‘ بی آر ایس لیڈر وائی ایس آر نے بھی پوسٹر  ٹویٹ کیا اور کہا کہ ’’گرفتاری کیلئے تیار ہوں۔‘‘
ایف آئی آر کا جواز
  پولیس کے مطابق پوسٹرز میں پرنٹنگ پریس کا نام نہیں لکھا گیا اس لیے بڑے پیمانے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ دیواروں سے۲؍ ہزار سے  زائد  پوسٹرز ہٹا ئے گئے ہیں جبکہ۲؍ ہزار   پوسٹر ضبط بھی کئے گئے ہیں۔ خبر لکھے جانے تک ۶؍ افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے۔ گرفتار شدگان میں سے ۲؍ اس پرنٹنگ پریس کے مالک ہیں جہاں پوسٹر چھاپے گئے اور ایک شخص  ملازم ہے۔اس نے اپنےبیان میں کہا ہے کہ اسے اس کے آجر نے پوسٹر عام آدمی پارٹی کے دفتر میں  پہچانے کیلئے کہاتھا۔ وزیر اعظم مودی کے خلاف یہ قابل اعتراض پوسٹر دہلی کے مختلف علاقوں  میں دیواروں  پر چسپاں اور ستونوں پر  آویزاں  کئے گئے۔ پرنٹنگ پریس کے جن مالکین کو گرفتار کیاگیاہےان پر پوسٹروں پر پرنٹنگ پریس کا نام اور پتہ نہ لکھنے کا الزام ہے جو پریس اینڈ رجسٹریشن آف بُکس ایکٹ  کے سیکشن ۱۲؍ کے تحت ضروری ہے۔اس کے علاوہ ’دہلی  پریونشن آف ڈیفیس منٹ آف پراپرٹی ایکٹ‘ کے تحت بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں۔  اسپیشل کمشنر (لاء اینڈر آرڈر) دپیندر پاٹھک نے   اس خبر کے لکھے جانے تک ۱۱۴؍ ایف آئی آرس کی تصدیق کی ہے۔ 
پوسٹرس سے بھری وین پکڑی گئی
 دہلی پولیس نے آئی پی اسٹیٹ علاقے سے ایک وین پکڑی، جس کے ڈرائیور نے بتایا کہ اس کے مالک نے کہا تھا کہ پوسٹرعام آدمی پارٹی  کے ہیڈ کوارٹرز میں پہنچانے ہیں۔ ا س نے بتایا کہ وہ ایک دن پہلے بھی  ایسے ہی پوسٹر  ’آپ‘ ہیڈکوارٹرز پہنچا چکاہے ۔ پولیس کے مطابق انہیں ایسے۵۰؍ ہزار پوسٹرچھاپنے کا آرڈر ملا تھا۔ وہ سنیچر کی دیر  رات سے   پیر کی صبح  تک پوسٹر چسپاں کرتے  رہے۔  خیال رہے کہ دہلی پولیس نے  ملزمین کے خلاف  قابل ضمانت سیکشن کے تحت کارروائی کی تھی، اس لیے تمام گرفتار  افراد کو ضمانت مل گئی ہے۔
مودی کو یاددلایا کہ یہ جمہوری ملک ہے
 پوسٹروں کے خلاف  ۱۰۰؍ سے زائد ایف آئی آر درج ہونے پر عام آدمی پارٹی   نے اپنے ردعمل میں وزیراعظم نریندر مودی کو یاد دلایا کہ  ہندوستان جمہوری ملک ہے۔ پارٹی کی طرف سے کئے گئے ٹویٹ میں کہاگیا ہے کہ ’’مودی حکومت کی آمریت  عروج پر ہے، اس پوسٹر میں ایسا کیا قابل اعتراض ہے کہ اس کے لگانے پر مودی جی نے ۱۰۰؍ ایف آئی آر کردی۔‘‘
 اس کے ساتھ ہی وزیراعظم کو مخاطب کرکے ٹویٹ میں کہاگیاہے کہ ’’وزیراعظم مودی آپ کو شاید معلوم نہیں لیکن ہندوستان جمہوری ملک ہے، ایک پوسٹر سے اتنا ڈر کیوں۔‘‘ایک دوسرے ٹویٹ میں کہاگیا ہے کہ ’’خود کو ۵۶؍ انچ بتانے والا۵۶؍ انچ کے پوسٹر سے ڈر گیا۔‘‘
 بی آر ایس نے بھی کارراوئی کی مذمت کی
 بھارت راشٹریہ سمیتی (بی آر ایس) کے سوشل میڈیا   کے سربراہ وائی ستیش ریڈی نے بھی دہلی پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے بطور احتجاج مذکورہ پوسٹر کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ ’’میں  گرفتاری کیلئے تیار ہوں۔‘‘ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں’’مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ‘‘ کا نعرہ دہراتے ہوئے  کہا ہے کہ ’’اگر صرف یہ پوسٹر ۱۰۰؍ سے زائد ایف  آئی آر  اور درجنوں گرفتاریوں کی وجہ ہے تو میں بھی گرفتاری کیلئے تیار ہوں۔‘‘اس سے قبل ۲۰۲۱ء میں  جب کورونا کی وباسے نمٹنے  کے وزیراعظم کے طور طریقوں پر تنقید کرتےہوئے پوسٹر لگائے گئے تھے تب بھی دہلی پولیس نےمتعدد ایف آئی آر درج کرکے ۲۵؍ افراد کوگرفتار کیاتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK