Inquilab Logo

آسام میں اب تک ۸۰۰؍ مدرسے ختم کئے جاچکے ہیں

Updated: August 05, 2022, 8:58 AM IST | guwahati

ریاست کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کی پھر مدرسوں پر الزام تراشی، کہا دیگر مدارس پر حکومت کی نظر ہے۔ حال ہی میں گرفتار کئے گئے مفتی مصطفی کا مدرسہ منہدم کردیا گیا

Madrasah Jamiat Al Huda being demolished by bulldozers (Photos: PTI)
مدرسہ جامعۃ الہدیٰ کو بلڈوزر کے ذریعے گرایا جا رہا ہے ،ا( تصاویر: پی ٹی آئی)

آئے دن مدرسوں کے خلاف بیان دینے والے آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نےمدرسوں  میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے جاری ہونے اور حکومت کی طرف سے ان مدرسوں کے خلاف کارروائی کا دعویٰ کیا ہے  ۔ ان کا کہنا ہے کہ آسام ان دنوں جہادی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔  ہیمنت بسوا سرمانے کہا کہ ’’ ہم نے اب تک آسام میں ۸۰۰؍ مدرسوں کو ختم کیا ہے اور باقی مدرسوں پر ہماری نظر ہے۔‘‘ آسام کے وزیراعلیٰ انتظامیہ کی جانب سے جمعرات کو  موریگائوں میں واقع مدرسہ جامعۃ الہدیٰ کو منہدم کئے جانے کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ 
  ہیمنت بسو ا سرما نے دعویٰ کیا کہ ’’ بنگلہ دیشی تنظیم انصارالاسلام کے ۵؍ ماڈیول کے ریاست میں کام کرنے کا پردہ فاش ہوا ہے۔  اس تنظیم کے ۶؍ کارکن نوجوانوں کو ورغلانے کی خاطر آسام آئے ہیں۔‘‘  انہوں نے کہا’’ اس سال مارچ میں  بار پیٹا علاقے میں ایک ماڈیول کا پردہ فاش ہونے کے بعد ایک بنگلہ دیشی کا گرفتار کیا گیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ ’’ آسام کے باہر امام مدرسوں میں تعلیم نام پر مسلم نوجوانوں کو وغلا رہے ہیں جو کہ تشویش کی بات ہے۔ ‘‘ وزیراعلیٰ نے یہاں تک کہا کہ’’ جہادی سرگرمیاں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے الگ ہوتی ہیں۔ یہ کئی سال تک (نوجوانوں کو) ورغلانے کے بعد شروع ہوتی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ اس کے بعد اسلامی کٹرواد( سخت گیری)  کو فروغ دینے میں حصہ داری کی شروعات ہوتی ہے۔‘‘
  ہیمنت بسوا سرما نے دعویٰ کیا کہ ’’ ۱۷۔۲۰۱۶ء میں غیر قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہونے والے  بعد بنگلہ دیشیوں نے  کورونا وائرس کے دوران کئی غیر قانونی کیمپ لگائے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ اس میں سے اب تک صرف ایک بنگلہ دیشی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں اپیل کر تا ہوں کہ لوگ چوکنا رہیں اور کسی بھی مدرسے میں اگر باہر کا کوئی شخص پڑھاتا ہو تو اس کی اطلاع پولیس کو دے۔‘‘ 
  اس دوران نیوز ایجنسی اے این آئی نے ہیمنت بسوا سرما کا ایک بیان ٹویٹ کیا ہے جس  میں وہ  دعویٰ کر رہے ہیں’’  آسام میں اب تک ہم نے  ۸۰۰؍ مدرسوں کو ختم کر دیا ہے اور باقی مدرسوں پر ہماری نظر ہے۔‘‘  وہ ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ ’’ اب بھی ریاست میں کئی مدرسے چل رہے ہیں اور والدین کو  اس بات پر نظر رکھنی چاہئے کہ وہاں کیا پڑھایا جا رہا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ ہیمنت بسوا سرما آئے دن مدرسوں کے تعلق سے بیان دیتے رہتے ہیں۔ کبھی وہ مدرسوں کو ختم کردینے کی بات کہتے ہیں تو کبھی ان پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے نجی مدرسوں کیلئے نئے قوانین وضع کئے تھے۔ اب انہوں نے  دہشت گردانہ سرگرمیوںکے الزام کی بنیاد پر مختلف مدرارس اور اساتذہ کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جس کے تعلق سے وہ بیان دے رہے تھے۔ 
  مدرسہ جامعۃ الہدیٰ  کو منہدم کر دیا گیا 
 اس دوران آسام کے موریگائوں علاقے میں واقعہ مدرسہ جامعۃ الہدیٰ کو انتظامیہ منہدم کر دیا۔ اس مدرسے پر دہشت گردانہ سر گرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر آئی تھی کے آسام کے موریگائوں میں مفتی مصفطیٰ اور ان کے ۴؍ ساتھیوں کو پولیس نے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ان پر بنگلہ دیشی تنظیم انصار الاسلام سے تعلق رکھنے کا الزام ہے۔ مفتی مصطفیٰ اپنے گھر سے ملحق ایک مدرسہ چلایا کرتے تھے  جسے پولیس نے ان کی گرفتاری کے وقت  سیل کر دیا تھا۔  جمعرات کو خبر آئی کہ مقامی انتظامیہ نے اس مدرسے کو منہدم کر دیا ہے۔  اس کے انہدام کی تصویریں پی ٹی آئی اور اے این آئی جیسی نیوز ایجنسیوں پر جاری کی گئی ہیں۔ 

assam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK