امریکی صدر کے بیان پر جنوبی افریقی صدرنے کہا کہ رکنیت ہماراحق ہے، توہین برداشت نہیں کی جائےگی
مئی ۲۰۲۵ء میں جنوبی افریقہ کے صدر نے ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ تصویر:آئی این این
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ امریکہ آئندہ سال میامی میں ہونے والے جی۲۰؍ اجلاس میں جنوبی افریقہ کو مدعو نہیں کرے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ جنوبی افریقہ ایسی ریاست ہے جو کسی رکنیت کے قابل نہیںہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ اس سال کے عالمی اجلاس میں امریکی حکومتی نمائندے کے ساتھ کیے گئے سلوک کے باعث جنوبی افریقہ کو دی جانے والی تمام ادائیگیاں اور سبسڈی بند کردیں گے۔ خیال رہے کہ امریکہ نے جوہانسبرگ میں منعقدہ تازہ ترین جی ۲۰؍ اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا، حالانکہ وہ جی۲۰؍کا بانی رکن اور دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے۔ یہ اجلاس غیر متوقع سفارتی تنازع پر ختم ہوا جب میزبان ملک جنوبی افریقہ نے روایتی گیول تقریب میں باری کے اعتبار سے امریکہ کو باضابطہ طور پر منتقل کرنے سے انکار کردیا۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کو افسوسناک قرار دیا اور اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے حق سے جی۲۰؍ کا رکن ہے اور اسے کانفرنس میں شامل ہونے کیلئے کسی ملک کے مشورے کی ضرورت نہیں۔ ٹرمپ کے بیان کے جواب میں رامافوسا نے یہ بھی کہا کہ، ’’جنوبی افریقہ نام اور حق کے اعتبار سے جی۲۰؍ کا رکن ہے۔ اس کی رکنیت تمام رکن ممالک کی منظوری پر مبنی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے کی متعدد کوششوں کے باوجود یہ مایوس کن ہے کہ ٹرمپ نے غلط معلومات اور تحریف کی بنیاد پر ہمارے خلاف تعزیری اقدامات کئے ہیں۔