سانچیز نے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’نیتن یاہو کی حکومت، حق دفاع کی آڑ میں غزہ میں مجبور اور اپنا دفاع نہ کرپانے والے فلسطینی عوام کو ختم کر رہی ہے۔‘‘
EPAPER
Updated: September 09, 2025, 3:25 PM IST | Agency | Madrid
سانچیز نے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’نیتن یاہو کی حکومت، حق دفاع کی آڑ میں غزہ میں مجبور اور اپنا دفاع نہ کرپانے والے فلسطینی عوام کو ختم کر رہی ہے۔‘‘
اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کیلئےپیر کو ۹؍ اقدامات کا اعلان کردیا ہے ۔پیر کو انہوں نے اس تعلق سے ٹیلی ویژن خطاب میں غزہ میں اسرائیل کی بہیمانہ کارروائیوں پر سخت تنقید کی ہے ۔دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے بنیامین نیتن یاہو کی حکومت پر شدیدتنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ’’یاہو حکومت، حق دفاع کی آڑ میں مجبور اور اپنا دفاع نہ کرپانے والئے فلسطینی عوام کو ختم کر رہی ہے،اسرائیلی حکومت اسپتالوں پر بمباری کر کے اورمعصوم بچوں کو بھوک سے مار رہی ہے۔‘‘
سانچیز نےکہا کہ اگرچہ ہسپانوی حکومت ہمیشہ اسرائیل کے وجود اور اس کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرے گی، لیکن اسے غزہ میں جاری بہیمانہ کارروائیوں کو دیکھ کر مجبور اً یہ اقدامات کرنے پڑرہے ہیں تاکہ قتل عام کو روکا جا سکے۔ بقول سانچیز ’’ اپنے ملک اور اپنے سماج کا تحفظ ایک بات ہے، لیکن اس دفاع کی آڑ میں اسپتالوں پر بمباری کرنا اور معصوم بچوں اور بچیوں کو بھوک سے مار دینا بالکل الگ بات ہے۔‘‘رپورٹ کے مطابق اِن۹؍ اقدامات میں اسرائیل پر ہتھیاروں اور اسرائیلی فوج کے لئے ایندھن لے جانے والے جہازوں پر ہسپانوی بندرگاہوں کے استعمال پر پابندی بھی شامل ہے۔ پیڈروسانچیز نے کہا کہ ہسپانوی حکومت فلسطینی اتھاریٹی اور انروا ایجنسی کی امداد میں اضافہ کرے گی اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں میں بننے والی اشیاء پر پابندی عائد کرے گی۔ سانچیز نےکہا کہ یہ اقدامات ’’غزہ میں نسل کشی کو روکنے، اس میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور فلسطینی عوام کی مدد کرنےکےلئے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت ایک حکم نامہ منظور کرے گی، جس کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ فوجی ساز و سامان کی خرید و فروخت پر پہلے سے موجود پابندی کو قانون کا حصہ بنایا جائے گا۔ سانچیز کے مطابق اسرائیلی فوج کیلئے ایندھن لے جانے والے جہاز ہسپانوی بندرگاہوں میں داخل نہیں ہو سکیں گے اور اسپین فضائی راستے سے اسرائیل کو فوجی سامان کی ترسیل کم کرنے کیلئے بھی اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ تمام افراد جو نسل کشی، انسانی حقوق کی پامالی اور غزہ پٹی میں جنگی جرائم میں براہ راست شریک ہیں،‘‘ ان کے اسپین میں داخلے پر پابندی ہو گی۔