جی ٹی،سینٹ جارج اور جے جے اسپتال میں ایمرجنسی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ وارڈ نیزنرسنگ ہوم اور بیڈ وغیرہ کا خصوصی نظم، ٹریفک سے ڈاکٹروں کواسپتال پہنچنےمیں تاخیر ہونے سےمریضوں کےعلاج میں دقتیں پیش آئیں
EPAPER
Updated: August 31, 2025, 9:39 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
جی ٹی،سینٹ جارج اور جے جے اسپتال میں ایمرجنسی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ وارڈ نیزنرسنگ ہوم اور بیڈ وغیرہ کا خصوصی نظم، ٹریفک سے ڈاکٹروں کواسپتال پہنچنےمیں تاخیر ہونے سےمریضوں کےعلاج میں دقتیں پیش آئیں
مراٹھا ریزرویشن کیلئے گزشتہ ۲؍دنوں سے جنوبی ممبئی میں جمع ہزاروں مظاہرین کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے ۔ بے تحاشہ ٹریفک ہونے سے عام شہریوں کے علاوہ مقامی اسپتال جے ٹی، سینٹ جارج اور جے جے کاعملہ بروقت ڈیوٹی پر نہیں پہنچ پا رہاہے جس سے عام مریضوں کے علاج میں تاخیر ہو رہی ہے ، دوسری جانب مظاہرین کیلئے ان اسپتالوں میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ ہنگامی صورت میں ان کاعلاج کیا جاسکے ۔ گزشتہ ۲؍ دنوں میں طویل مسافت سے ہونے والی تھکائوٹ ،بخار اور چکرآنے کی شکایتوں والے متعدد مظاہرین کا ان اسپتالوں میں علاج کیا گیا ۔
واضح رہے کہ مرا ٹھا ریزرویشن کیلئے آزاد میدان میں ہونے والے احتجاج کی وجہ سے جہاں اس علاقہ میں مظاہرین کا ہجوم ہے ، وہیں ان کی وجہ سے پورے جنوبی ممبئی کا ٹریفک بری طرح متاثر ہے۔ شدید ٹریفک ہونے سے موٹر گاڑیوں کے نقل وحرکت میںبڑی دقت ہورہی ہے۔ منٹوں کاسفر گھنٹوںمیں طے ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے عام سرگرمیوں کے علاوہ یہاں کے اسپتالوں میںڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹر اور دیگر عملہ وقت پرنہیں پہنچ پارہاہے۔ اس وجہ سے جنوبی ممبئی کے ۳؍ سرکاری اسپتال گوکل داس تیج پال (جی ٹی) ، سینٹ جارج اور جے جے کی خدمات جمعہ اور سنیچر کو متاثر ہوئیں ۔ ان اسپتالوں میں مضافاتی علاقوں سے ڈیوٹی پر آنے والے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو احتجاج کی شدت کا اندازہ نہ ہونے سے انہیں جنوبی ممبئی کےشدید ٹریفک کاسامنا کرنا پڑا ۔ مضافاتی علاقوں سے جنوبی ممبئی آنے والے طبی عملے نے ریلوے اسٹیشنوں سے ٹیکسی وغیرہ کے ذریعے اسپتال پہنچنے کا ۱۵؍منٹ کا سفر ایک گھنٹے میں پورا کیا ۔ ایسی صور ت میں ان اسپتالوں میں پہلے سے موجود ڈاکٹروں نے مریضوں کا علاج کیا لیکن ڈاکٹروں کی قلت سے مریضوں کے علاج میں تاخیر ہوئی، جس سے مریضوں کو پریشانی ہوئی ۔
جی ٹی اسپتال کی ایک ڈاکٹر نے کہا کہ’’ مراٹھا ریزر ویشن آندولن کی وجہ سے جنوبی ممبئی کے سبھی راستوں پر ٹریفک کا نظام متاثر رہا، جس کی وجہ سے مضافاتی علاقوں سے آنے والے ڈاکٹروں کو بڑی پریشانی ہوئی ۔ اسپتال تاخیر سے پہنچنے کے سبب مریضوں کو دشواریوں کا سامنا رہا۔
جے جے اسپتال کے ڈین ڈاکٹر اجے بھنڈاروار کے مطابق ’’ ٹریفک جام ہونے سے ہمارے ڈاکٹروں کوبھی اسپتال پہنچنے میں پریشانی ہوئی۔ اس کے باوجود ہم نے مظاہرین کی کثیر تعداد کو دیکھتے ہوئے ہنگامی صورت سے نمٹنے کی تیار ی کی ہے ۔ ایک ایمرجنسی وارڈ تیار کیا ہے ،جہاں دن بھر میڈیکل اور سرجیکل ونگز کے ڈاکٹروں کو تعینات رکھاہے ۔ ہم نے اپنے عملے کو بتا دیا ہے کہ وہ وارڈز کو تیار اور ضرورت پڑنے پر بستر دستیاب رکھیں، چونکہ جی ٹی اسپتال آزاد میدان کے قریب ترین ہے، اس لئے وہ مظاہرین میں بیمار پڑنے والوں کی ایک بڑی تعداد کو سنبھال لے گا،اس لئے زیادہ پریشانی نہیں ہوگی ۔‘‘
جے جے اسپتال کے علاوہ جی ٹی اور سینٹ جارج اسپتال میں بھی مظاہرین کیلئے خصوصی وارڈ اور بیڈ وغیرہ کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ سینٹ جارج اسپتال میں ۶؍ایمرجنسی بیڈ اور ۴؍نرسنگ ہوم بیڈ تیار کئے گئے ہیں۔
سینٹ جارج اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ونائیک سوارڈیکر نے بتایا کہ’’ ہم نے ۳۰؍ بستروں پر مشتمل ڈیزاسٹر مینجمنٹ وارڈ بھی تیار کیا ہے اور تمام سینئر اور جونیئر ڈاکٹروں کو کال پر رکھا ہے ۔ نرسنگ اسٹاف کو بھی وارڈز اور ایمرجنسی دونوں کا احاطہ کرنے کیلئے تعینات کیا گیا ہے ۔‘‘
جی ٹی اسپتال میںجمعہ کو مراٹھا ریزرویشن آندولن میں حصہ لینے والے ۶؍افراد کا علاج کیاگیا ، انہیں چکر آنے، کمزوری اور طویل سفر سےہونے والی تھکائوٹ کی شکایت تھی ۔ ۲؍مریض بخار میں بھی مبتلا پائے گئے جبکہ سینٹ جارج اسپتال میں بھی ۳۰۔۴۰؍ مظاہرین نے اوپی ڈی میں علاج کرایا ۔