Inquilab Logo

بھگت سنگھ کوشیاری کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج

Updated: November 22, 2022, 12:16 AM IST | Mumbai

شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کے علاوہ کئی سماجی تنظیموں نے بھی ریاست کے مختلف اضلاع میںکوشیاری کے خلاف مظاہروں کا انعقاد کیا۔ کہیںتصویروں پر جوتے مارے گئے تو کہیںعلامتی طور پر دھوتی اور ٹوپی جلائی گئی۔ گورنر کا تبادلہ کہیں اور نہ کرنے پر بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ

Shiv Sena workers protest in Pune (Photo: PTI)
پونے میں شیوسینا کے کارکنان احتجاج کر رہے ہیں ( تصویر: پی ٹی آئی)

مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری اور اس کےبعد بی جے پی ترجمان سدھانشو  تری ویدی کی جانب سے چھترپتی شیواجی کے تعلق سے متنازع بیان کے سبب پوری ریاست میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اور جگہ جگہ احتجاج ہو رہے ہیں۔  اپوزیشن پارٹیاں سڑکوں پر اتر آئی ہیں۔ شیوسینا نے دھمکی دی ہے کہ اگر بھگت سنگھ کوشیاری کو ۲؍ دنوں کے اندر ان کے عہدے سے نہیں ہٹایا گیا تو   پوری ریاست  میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
     پونے میں این سی پی نے کوشیاری کا نہ صرف پتلا جلایا بلکہ اسے پامال بھی کیا۔ شہر  کے سوار گیٹ کے قریب موجود ساور کر کے مجسمے کے پاس پارٹی کارکنان اکٹھا ہوئے اور انہوں نے کوشیاری کے خلاف نعرے لگائے۔ اس کے بعد ان کی ایک ڈمی لائی گئی  جسے دھوتی کرتا پہنایا گیا تھا۔ اس ڈمی کی ٹوپی اچھالی گئی اور دھوتی اتاری گئی۔  یاد رہے کہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری عام طور پر دھوتی کرتا پہنتے ہیں اور سر پر ٹوپی لگاتے ہیں۔ اس دوران این سی پی نے اعلان کیا کہ جو بھی کوشیاری کی دھوتی اتارے گا اسے ایک لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ ساتھ ہی کارکنان نے گورنر کے تبادلے کا مطالبہ کیا۔ ادھر شیوسینا نے بھی اعلان کیا ہے کہ اگر ۲؍ دن کے اندر بھگت سنگھ کوشیاری کا تبادلہ نہیں ہوا تو ریاست گیر احتجاج کیا جائے گا۔ 
 کوکن میں’ چپل مارو‘ احتجاج
  خطۂ کوکن میں مختلف اضلاع  میں مہاوکاس اگھاڑی میں شامل پارٹیوں نے بھگت سنگھ کوشیاری اور سدھانشو تریویدی کے خلاف مظاہرے کئے۔ رائے گڑھ ،رتناگیری اور سندھودرگ اضلاع کے مختلف علاقوں میں این سی پی ، کانگریس اور شیوسینا ( ادھو) کے کار کنان نے’ چپل مارو‘ احتجاج کیا۔ ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے پلے کاڑد ہاتھ میں لئے ہوئے گورنر کوشیاری اور ایم پی تریویدی کے خلاف نعرے لگائے اور  ان کی تصویروں   کو چپلوں سے مار کے اپنا احتجاج درج کروایا۔  کرجت کے چار پھاٹا  میں مظاہرے کے دوران مقامی این سی پی کارکن تانا جی چوہان نے کہا کہ چھترپتی شیواجی  کے تعلق سےجو لوگ وقتاً فوقتاً اس طرح کے تبصرے کررہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے  ۔ انہوں نے کہا اس سے پہلے بھی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے توہین آمیز تبصرے کئے تھے اور عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی تھی۔
  سندھو درگ میں  کانگریس کی طرف سے اسی طرح کا احتجاج کیا گیا۔ کانگریس کے سندھو درگ ضلع صدر ارشاد شیخ نے کہا کہ’’ شیواجی مہاراج کو متروک بنانے والے گورنر کوشیاری یاد رکھیں کہ آپ کی کالی ٹوپی متروک ہے۔ لہٰذا آپ کے سیاہ خیالات صرف آپ جیسے سیاہ دل والے لوگوں کو ہی پسند آئیں گے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کے خیالات کبھی پرانے نہیں ہو سکتے۔‘‘
 ودربھ میں ٹوپی اور دھوتی جلائی گئی
   ودربھ کے مختلف اضلاع میں بھی پیر کو گورنر کے خلاف سیاسی پارٹیوں اور سماجی تنظیموں نے  مختلف انداز میں احتجاج کیا۔  تاریخی شہر ناگپور میں این سی پی نے دھوتی اور ٹوپی کو علامتی طورپر جلا کر کوشیاری کے خلاف احتجاج کیا۔ ناگپور کے ورائٹی چوک پرپارٹی کارکنان ہاتھوں میں تختیاں لے کر اکٹھا ہوئے اور گورنر کے خلاف نعرے لگا ۔ اس موقع پر گورنرکوشیاری کی تصویر کو جوتے مارے گئے اور ان کی تصویر بھی پھاڑ دی گئی۔ ادھر بلڈانہ میں شیو سنگرام ایسوسی ایشن نامی تنظیم کے علاقائی  صدر راجیش انگلے کی قیادت میںمظاہرین نے بس اسٹیشن چوک پر گورنر کے خلاف نعرے لگائے ۔  اس دوران’ `گورنر کوشیاری جاگو، بھگت سنگھ کی طرح کام کرو‘ جیسے نعروں کی آواز سنائی دی۔ پولیس اسٹیشن جانے کے بعد تھانیدار کے ذریعے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو مکتوب بھی دیا گیا جس میں گورنر کوشیاری کے خلاف قانونی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بلڈانہ کی سکل مراٹھا برادری کی جانب سے ایس ڈی او آفس کے سامنے مظاہرہ کیا گیا اور گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے خلاف نعرے لگائے  گئے۔ نیز انہیں ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر کوشیاری کے لباس کی علامت دھوتی اور ٹوپی کو جلا کر برہمی کا اظہار کیا گیا۔گورنر کے خلاف احتجاج میں کیڑود (چکھلی) میں علامتی جلوس نکالا گیا اور شمشان گھاٹ میں ماتمی جلسہ منعقد کیا گیا۔ یہ احتجاج پیر کو دوپہر ۱۲؍ بجے بلڈھانہ جالنہ اسٹیٹ ہائی وے پر کیڑود میں کیا گیا۔ علامتی ارتھی کا جلوس بس اسٹینڈ سے شمشان تک نکالا گیا۔ ٹنٹا مکتی کے صدر نارائن وانی ارتی کے جلوس میں مٹکے لے کرچلے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK