سٹہ ایپ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) نے جمعہ کوبڑی کارروائی کی ہے۔ ایجنسی نے بتایا کہ غیر قانونی آف شور بیٹنگ پلیٹ فارم سے متعلق ایک کیس میں اس نے فلمی شخصیات، سابق کرکٹرز اور اداکارہ سے سیاستداں بننے والی شخصیت کے کے ۹۳ء۷؍ کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ضبط کئے ہیں۔
یوراج سنگھ۔ تصویر: آئی این این
سٹہ ایپ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) نے جمعہ کوبڑی کارروائی کی ہے۔ ایجنسی نے بتایا کہ غیر قانونی آف شور بیٹنگ پلیٹ فارم سے متعلق ایک کیس میں اس نے فلمی شخصیات، سابق کرکٹرز اور اداکارہ سے سیاستداں بننے والی شخصیت کے کے ۹۳ء۷؍ کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ضبط کئے ہیں۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ(پی ایم ایل اے)۲۰۲۲ء کے تحت سابق کرکٹرز یوراج سنگھ اوررابن اُتھپا سے منسلک منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے اٹیچ کیے ہیں۔ اس کے علاوہ بالی ووڈ اداکار اُروشی روٹیلا اور سونو سود، اُروشی روٹیلا کی والدہ میرا روٹیلا، بنگالی اداکار انکش ہزارا، اور سابق ٹی ایم سی رکنِ پارلیمنٹ و اداکارہ مِمی چکرورتی کے اثاثے بھی ضبط کئے گئے ہیں۔
ای ڈی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ضبط شدہ اثاثوں میںیوراج سنگھ سے منسلک تقریباً ۵ء۲؍ کروڑ روپے، رابن اُتھپا کے۸ء۲۶؍ لاکھ روپے، سونو سود کے ایک کروڑ روپے، مِمی چکرورتی کے ۵۹؍ لاکھ روپے، انکش ہزارا کے ۴۷؍ لاکھ روپے، میرا روٹیلا کے ۰۲ء۲؍ کروڑ روپے اور ایک اور ملزم سے منسلک۲۶ء۱؍کروڑ روپے شامل ہیں۔
یہ تفتیش مختلف ریاستی پولیس ایجنسیوں کی جانب سے غیر قانونی آف شور بیٹنگ پلیٹ فارم’ون ایکس بیٹ 1xBet ‘کے آپریٹرز کے خلاف درج متعدد ایف آئی آرز کی بنیاد پر شروع کی گئی۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ون ایکس بیٹ اور اس کے متبادل (سروگیٹ) برانڈز، جن ون ایکس بیٹ اور ون ایکس بیٹ اسپورٹنگ لائنس شامل ہیں، ہندوستان میں غیر قانونی آن لائن بیٹنگ اور جوئے کی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور سہولت فراہم کرنے میں ملوث تھے۔
ای ڈی کہنا ہے کہ مبینہ طور پر بعض مشہور شخصیات نے غیر ملکی اداروں کیساتھ توثیقی (اینڈورسمنٹ) معاہدے کیے تاکہ سروگیٹ پلیٹ فارمز کے ذریعےون ایکس بیٹ کی تشہیر کی جا سکے۔ ان اینڈورسمنٹس کی ادائیگیاں غیر ملکی ثالثوں کے ذریعے کی گئیں تاکہ رقوم کے غیر قانونی ماخذ کو چھپایا جا سکےجنہیں ایجنسی کے مطابق غیر قانونی بیٹنگ سے حاصل ہونے والی جرم کی آمد سمجھا جاتا ہے۔
مزید تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ون ایکس بیٹ ہندوستان میں بغیر اجازت کام کر رہا تھا اور اس نے سروگیٹ برانڈنگ، سوشل میڈیا، آن لائن ویڈیوز اور پرنٹ اشتہارات کے ذریعے ملکی صارفین کو ہدف بنایا۔ اینڈورسمنٹ کی ادائیگیوں کو مبینہ طور پر کئی لیئرز پر مشتمل لین دین کے ذریعے ترتیب دیا گیا تاکہ ان کے غیر قانونی ماخذ کو چھپایا جا سکے۔ اس سے قبل ۶؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء کوای ڈی نے اسی کیس میں کرکٹرز شکھر دھون اور سریش رائنا سے منسلک ۱۱ء۱۴؍ کروڑ روپے مالیت کے اثاثے بھی ضبط کئے تھے۔ ایجنسی نے خبردار کیا کہ غیر قانونی بیٹنگ اور جوئے کے پلیٹ فارمز معیشت کو سنگین نقصان پہنچاتے ہیں اور اکثر منی لانڈرنگ سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ اس نے مشہور شخصیات اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو متنبہ کیا کہ غیر قانونی بیٹنگ یا جوئے کے پلیٹ فارمزبالخصوص سرروگیٹ اشتہارات کے ذریعےکی تشہیر یا حمایت کرنا قابلِ سزا جرم ہے۔