Inquilab Logo

پرانی پنشن اسکیم کیلئے ریاست گیر احتجاج

Updated: March 15, 2023, 1:38 AM IST | saadat khan | Mumbai

تقریباً ۱۷؍ لاکھ ملازمین ہڑتال پر چلے گئے ،تمام سرکاری محکموں کا کام کاج متاثر، آج سے قومی سطح پر بھی احتجاج کا آغاز

Old Pension Scheme
پرانی پنشن

مرکزی حکومت سے لے کر متعدد ریاستی حکومتوں نے پرانی پنشن  جسے اوپی ایس بھی کہا جاتا ہے، بند کردی ہے لیکن  اس کے خلاف  بہت بڑی تحریک کھڑی ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر میں خاص طور پر اس پنشن اسکیم کے تعلق سے اب تک چھوٹے پیمانے پر احتجاج ہو رہا تھا لیکن اب یہ ریاستی سطح پر شروع ہو گیا ہے۔ منگل کو  اولڈ پنشن اسکیم ( اوپی ایس) کے نفاذ کیلئےریاستی حکومت کے ۱۷؍لاکھ سے زائد ملازمین ہڑتال پر چلے گئے جس سے سرکار کے تمام محکموں میں کام کاج متاثر ہو گیا۔ ممبئی ، تھانے ،الہاس نگر، کوکن، ایوت محل، واشم، وردھا، رتناگیری، ہنگولی، پربھنی، بلڈانہ، دھولیہ ، بیڑ اور بھنڈارہ وغیرہ کے سرکاری اور بلدیاتی اسپتالوں، سرکاری محکموں، تعلیمی اداروں اور دیگر محکموں میں اسٹاف کی قلت سے  عام شہریوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ 
  لاکھوں سرکاری ملازمین نے مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں ضلع مجسٹریٹ آفس کے سامنے بھوک ہڑتال  شروع کی ہے ۔ساتھ ہی ممبئی کے تاریخی آزاد میدان پربھی ہزاروں ملازمین احتجاج کرنے پہنچے ہیں۔ حالانکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اتنے سارے ملازمین کے ہڑتال پر جانے کے باوجود سرکاری کام کاج متاثر نہیں ہوا ہے لیکن باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ممبئی و اطراف میں ہی کئی محکموں میں کام کاج ہوا ہی نہیں جس کی وجہ سے ان دفاتر کا رخ کرنے والے سیکڑوں افراد کو مایوس واپس لوٹنا پڑا ۔ اس وقت ممبئی میں مہاراشٹر اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے لیکن ملازمین کی ہڑتال کا اس پر کوئی اثر نہیں ہوا مگر دیگر محکموں کا حال دگرگوں تھا ۔ حفظان صحت اور صفائی محکموںکے عملے کی غیر حاضری سے متعدد اضلاع میں عوام کو شدید پریشانی ہوئی۔ اسکولوںاور کالجوںمیں تدریسی اور غیرتدریسی عملے کے غیر حاضر ہونے سے طلبہ کو بھی کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ ساتھ ہی بورڈ امتحان دینے والے طلبہ اور سرپرستوںمیں  بھی ہڑتال سے بے چینی پائی جارہی ہے۔ چونکہ ملازمین نے تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق بے مدت ہڑتال کا انتباہ دے دیا ہے اس لئے آگے کام کاج متاثر ہی رہے گا۔ ممبئی سمیت  ریاست کے دیگر اضلاع  کے متعدد سرکاری محکموں  میں جو ملازمین ڈیوٹی پر تھے وہ بھی ’ون مشن   اولڈ پنشن ‘  کے نعرے لگاتے ہوئے کام کررہے تھے۔  
 یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ شندے نے اس تعلق سے گزشتہ روز ہی کمیٹی بناکر اس پر غور کرنے کا یقین دلایا ہے لیکن ملازمین ماننے کو تیار نہیں ہیں کیوں کہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کئی مرتبہ یہ واضح کرچکے ہیں کہ ریاست میں پرانی پنشن کسی کو نہیں دی جائے گی۔ اوپی ایس کا معاملہ اب ملک گیر پیمانےپر بھی بڑھ رہاہے اوراس کاز کے لئے مختص قومی تنظیموں نے ۱۵؍ مارچ یعنی آج سے ملک گیر پیمانے پر احتجاج کیا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے کہ متعددریاستیں جیسے پنجاب، ہماچل پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ   اپنے یہاں پرانی پنشن اسکیم دوبارہ نافذ کرچکی ہیں۔ ان ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے جبکہ مہاراشٹر میں بی جے پی کے غلبے والی حکومت کے خلاف یہ احتجاج کیا جارہا ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK