Inquilab Logo

بیسٹ کی نجکاری اور ڈپو بند کرنے کے خلاف زبردست احتجاج

Updated: March 03, 2022, 8:20 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

بیسٹ یونینیں میدان میں‌۔ وڈالا ڈپو میں زبردست آندولن کرتے ہوئے انتظامیہ کو انتباہ دیا۔ بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے ایسے کسی فیصلے کی تردید

Union leader Shashank Rao addressing the best employees during a protest in Vadaladpo.
یونین لیڈر ششانک راؤ وڈالاڈپو میں احتجاج کے دوران بیسٹ ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے۔

’’ممبئی کی شان کہلانے والی بیسٹ بسیں اب پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالے کی جارہی ہیں اور ایک ایک کرکے بس ڈپو کو بند کرنے کا بیسٹ انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے جس سے بیسٹ کے ہزاروں ملازمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔‘‘یہ الزامات عائد کرتے ہوئے بیسٹ یونینیں میدان میں آگئی ہیں اور انہوں نے بیسٹ کے ملازمین کے ساتھ وڈالا ڈپو میں بدھ کو زبردست احتجاج کیا نیز  بیسٹ انتظامیہ کو انتباہ دیا کہ وہ ایسا کوئی بھی قدم اٹھانے سے باز رہے کیونکہ ایسا کوئی بھی فیصلہ کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ 
 یونین لیڈران کا الزام ہے کہ بیسٹ انتظامیہ۴۵؍ ہزار بیسٹ ملازمین کے مستقبل سے کھلواڑ کررہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بیسٹ کی نجکاری کی نہیں جارہی ہے بلکہ بڑی حد تک کی جاچکی ہے کیونکہ بیسٹ انتظامیہ کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی رو سے۳؍ ہزار ۷۰۰؍  بسیں ہونی چاہئیں لیکن آج بیسٹ بسوں کی تعداد۱۸۰۰؍  ہی رہ گئی ہیں۔ اسی طرح آہستہ آہستہ اسے بھی ختم کرکے مکمل نجکاری کردی جائے گی۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ایک ہزار اے سی بسیں لانے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے ،  وہ بھی پرائیویٹ ایجنسیوں کے ذریعے لائی جارہی ہیں اور انہیں فی کلومیٹر کے حساب سے چلایا جائے گا۔ کیا یہ فیصلے نجکاری اور بیسٹ کی تباہی کے لئے نہیں کئے جارہے ہیں ؟ اس کے بعد اب ایک ایک کرکے ڈپو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
 بیسٹ یونین لیڈر ششانک راؤ  نے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے‌ بیسٹ ملازمین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیسٹ کا نجکاری اور ڈپو بند کرنے کا قدم‌ انتہائی خطرناک ہے ، ہمیں‌بیدار ہوجانا چاہئے ۔انہوں‌ نے بیسٹ انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوگا کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے ورنہ ہم‌ سب سڑکوں پر اتریں گے کیونکہ بیسٹ ملازمین کے حقوق کا تحفظ اور بیسٹ کو بچانا ہم سب کی بنیادی ذمہ داری بلکہ مقصد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیسٹ انتظامیہ نے ہمیشہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور بیسٹ کے ملازمین کے مطالبات کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ اس لئے ہم‌خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ 
 یونین لیڈر جگنارائن گپتا نے کہا کہ بیسٹ انتظامیہ کی مسلسل نا انصافی اور ٹال مٹول کے رویے کے بعد اب بیسٹ ڈپو کو بند کرنے کے فیصلے کے خلاف آواز بلند کرنی پڑرہی ہے۔ کورونا کی شدت میں  بیسٹ ملازمین نے جان ہتھیلی پر رکھ کر۲۴؍ گھنٹے خدمات انجام دیں، اس کا صلہ یہ دیا جارہا ہے کہ ان ‌ سے روزی روٹی چھیننے کا منصوبہ بناکر اس پر عمل کیا جارہا ہے،  یہ کسی قیمت نہیں ہونے دیا جائے گا۔
’’پرتیکشا نگر ڈپو بند کردیا گیاہے‘‘
 بیسٹ یونین لیڈر جگنارائن گپتا نے یہ بھی کہا کہ پرتیکشا نگر ڈپو کو بند کردیا گیا ہے اور وہاں کی بسیں انک ڈپو میں شفٹ کردی گئی ہیں ۔ان کے مطابق پرتیکشا نگر ڈپو میں ایک نجی کمپنی کی بسوں کی پارکنگ کیلئے جگہ دی گئی ہے اور وہ بھی کوڑیوں کے بھاؤ یعنی ایک روپے سالانہ فی بس کے حساب سے۔ یہ نجکاری نہیں تو اور کیا ہے؟
بیسٹ انتظامیہ کی وضاحت 
 بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے اس پر یہ وضاحت دی گئی ہے اور نمائندے نے پی آر او منوج وراڈے سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ یہ تمام باتیں افواہ ہیں، حقیقت سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ نہ تو کوئی ڈپو بند کیا جارہا ہے اور نہ ہی نجکاری کی جارہی ہے بلکہ بیسٹ کی بہتری کیلئے پرائیویٹ ایجنسیوں کو موقع دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ کورونابحران میں جب لوگ بے روزگار ہوگئے، ملازمتیں ختم ہوگئیں اور لوگوں کا گزر اوقات مشکل ہوگیا ، بیسٹ نے کسی ایک ملازم کو نہیں نکالا اور نہ تنخواہ کم کی بلکہ بونس بھی دیا ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ  بیسٹ انتظامیہ پوری طرح سے بیسٹ ملازمین کے حقوق کا تحفظ کررہا ہے اور جو خبریں عام کی جارہی ہیں ،وہ غلط اور بے بنیاد ہیں۔اگر کوئی ایسی خبر عام کی جائے تو لوگ ٹول فری نمبر 9800227550 پر بھی رابطہ قائم کرکے صحیح صورتحال معلوم کرسکتے ہیں اور بتا بھی سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK