Inquilab Logo

داخلے کی طویل کارروائی سے طلبہ اور کالج انتظامیہ پریشان

Updated: September 20, 2022, 9:57 AM IST | saadat khan | Mumbai

۱۱؍ویں میں داخلہ کیلئے آن لائن کارروائی تقریباً ۳؍مہینے سے جاری ، طلبہ کے تعلیمی نقصان کا خدشہ، والدین کو تشویش، محکمہ تعلیم نے ۳۰؍ستمبر تک کارروائی مکمل کرنے کا اعلان کیا

Students don`t take admission if they don`t get a college of their choice, due to which the admission round is increasing. (File Photo)
من پسند کالج نہ ملنے پر طلبہ ایڈمیشن نہیں لیتے جس کے سبب داخلے کے راؤنڈ میں اضافہ ہورہا ہے۔(فائل فوٹو)

گیارہویں جماعت میں داخلے کی آن لائن کارروائی تقریباً ۳؍مہینے سے جاری ہے۔ اب بھی کارروائی مکمل ہونے سےمتعلق کوئی واضح ہدایت نہیں آئی ہے جس سے ایک طرف طلبہ اور والدین مخمصے میں مبتلا اور پریشان ہیںتو دوسری جانب کالج انتظامیہ کےمطابق داخلے کے نئے سسٹم سے کافی وقت ضائع ہورہا ہے ۔اس سے نصاب پورا کرنےمیں دشواری ، ساتھ ہی طلبہ کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔ ایجوکیشن ڈائریکٹر کے بقول ۳۰؍ستمبر تک کارروائی مکمل ہو جائیگی۔ 
 پودارجونیئر کالج ماٹنگا کے نائب پرنسپل مادھو گائونڈے نے انقلا ب سےبات چیت کرتے ہوئےکہاکہ ’’ ایس ایس سی کا رزلٹ جاری ہونےکےبعد ایف وائی جے سی داخلے کی کاررو ائی جلد ازجلد مکمل ہوناچاہئے تاکہ طلبہ کی پڑھائی کا آغاز ہوسکےمگر آن لائن داخلے کے نئے سسٹم میں متعدد رائونڈ تک داخلے کی کارروائی جاری رہنے سے ، طلبہ اور والدین تذبذب میں مبتلا رہتے ہیں اور داخلے میں ہونےوالی تاخیر سے پڑھائی دیر سے شروع ہوتی ہےجس طلبہ کا تعلیمی نقصان ہوتاہے۔ ساتھ ہی وقت کم ہونے سے پہلے سمسٹر کا نصاب پوراکرنےمیں دشواری ہوتی ہے۔ ۳؍ مہینوں   سے داخلے کی کارروائی جاری ہے جس سے کالج کا تدریسی اور غیر تدریسی عملےکا وقت بھی ضائع ہو رہا ہے ۔ داخلے کی کارروائی میں اُلجھے ہونے سے وہ اپنی دیگر ذمہ داریاں ادا نہیں کر پارہےہیں۔اس لئے مذکورہ نیاسسٹم طلبہ اور کالج کے حق میں نہیں ہےلیکن اس سسٹم کو حکومت نے متعارف کروایا ہے   اس لئے ہمیں اس پر عمل کرناہے۔‘‘
  ایک سوال کے جواب میں انہوںنےکہاکہ ’’ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے کالج کی ۷۵؍فیصد سیٹوں پر داخلہ ہونے کی صورت میں پڑھائی شروع کرنےکی ہدایت دی ہے۔ ہمارے یہاں ۷۵؍فیصد طلبہ کا داخلہ ہوگیاہے ۔ اس لئے ہم نے ۸؍ستمبر سے پڑھائی شروع کردی ہے۔ ‘‘
  مہاراشٹر کالج بیلاسس روڈ کے پرنسپل سراج الدین چوگلے نے کہاکہ ’’داخلے کامذکورہ سسٹم سب سے پہلے میڈیکل اور انجینئرنگ فیکلٹی کیلئے متعارف کروایاگیاتھا۔اس کےذریعے جنرل اور اسپیشل رائونڈ کےمعرفت طلبہ کو د اخلے دیئے جاتے تھےمگر اب یہ سسٹم گیارہویں جماعت کیلئے بھی نافذ کر دیا گیاہے جس سےداخلے کی کارروائی مکمل ہونے میں کافی وقت ضائع ہوتاہے۔ داخلے کی کارروائی ۳۔۴؍ مہینوں میں مکمل ہورہی ہے۔ جس کی وجہ سے کالج انتظامیہ کو پہلے ٹرم کا نصاب مکمل کرنےمیں دشواری ہورہی ہے۔ علاوہ ازیں طلبہ کی پڑھائی کا بھی نقصان ہورہاہے۔‘‘
 اس ضمن میں ایجوکیشن ڈائریکٹر مہیش پالکر سے استفسار کرنے پر انہوںنے کہاکہ ’’داخلے سے متعلق موصول ہونے والی شکایتوںاور بدعنوانی کی وجہ سے حکومت نے مذکورہ سسٹم متعارف کرایا ہے ۔ یہ درست ہےکہ متعدد رائونڈ سےداخلے کی کارروائی پوری ہونے میں ۳؍مہینہ کا وقت صرف ہو رہا ہےمگر اس کی سب سےبڑی وجہ یہ ہےکہ طلبہ کوجو کالج الاٹ ہوتاوہ ان کالج میں داخلہ نہیں لیتے ہیںجس کی وجہ سے داخلے کے رائونڈ میں اضافہ ہورہاہے۔‘‘
  داخلے کی کارروائی میںہونےوالی تاخیر سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہورہاہے ۔ یہ سوال کرنے پر انہوںنے کہاکہ ’’ہم نےتمام کالجوںکو ۵۰؍فیصد سیٹوں پر داخلہ ہونے پر پڑھائی شروع کرنے کی اجازت دی ہے ۔ اس لئے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان نہیں ہوناچاہئے۔ ویسے ۸۵؍ فیصد طلبہ کے داخلے ہوگئےہیں ۔ ۱۵؍فیصد طلبہ کے داخلے بھی جلدہوجائیں گے۔ ۳۰؍ ستمبر تک داخلے کی کارروائی مکمل ہوجائے گی۔ تیسرے اسپیشل رائونڈ کےبعد مزید رائونڈ نہیں ہوگا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK