Inquilab Logo Happiest Places to Work

پانچ ویں اور۸؍ویں جماعت کے طلبہ کوسالانہ امتحان پاس کرنا لازمی

Updated: June 25, 2023, 10:52 AM IST | saadat khan | Mumbai

محکمہ تعلیم کی نئی ہدایت کےمطابق اب آٹھویں تک پاس کرنےکاسلسلہ ختم، پانچویں اورآٹھویں میں فیل ہونےوالےطلبہ کودوبارہ امتحان دینے کا موقع دیاجائے گا

Students will be admitted to the next class only after passing the 5th and 8th classes. (File Photo)
طلبہ کو ۵؍ویں اور ۸؍ویں کلاس میں پاس ہونے کے بعد ہی اگلی جماعت میں داخل کیا جائیگا۔(فائل فوٹو)

محکمہ تعلیم کی نئی پالیسی کے مطابق اوّل تا آٹھویں جماعت تک گریڈنگ سسٹم کےتحت طلبہ کو پاس کرنےکاسلسلہ ختم کردیاگیاہے۔اس تعلق سے محکمہ تعلیم نے جمعہ کو ایک سرکیولر جاری کیا ہے جس کےمطابق طلبہ کا پانچویں اور آٹھویں جماعت میں تحریری امتحان دے کرپاس ہونا لازمی ہوگیا ہے ۔ فیل ہونے  والے طلبہ کورزلٹ کےبعد ۲؍مہینےمیں دوبارہ امتحا ن دینے کا موقع فراہم کیاجائے گا۔ اس امتحان میں بھی فیل ہونے پر طلبہ کو اسی جماعت میں دوبارہ پڑھائی کرنی ہوگی۔ تعلیمی تنظیموں نے حکومت کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے۔
  واضح رہےکہ اسٹیٹ اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نےآر ٹی ای میں ترمیم کرکے پانچویں اور آٹھویں جماعت کےسالانہ تحریری امتحان کو لازمی کردیاہے۔ان دونوں جماعتوں  میں تحریری امتحان میں فیل ہونےوالے طلبہ کو بورڈ امتحان کی طرح دوبارہ امتحان دینے کا موقع فراہم کیاجائے گا۔اگر اس امتحان میں بھی طلبہ پاس نہیں ہوتےہیں تو انہیںان سی جماعت میں دوبارہ پڑھائی کرنی ہوگی اور ان کا سال خراب ہوگا۔ یعنی ان جماعتوں سے اگلی جماعت میں جانےکیلئے طلبہ کو سالانہ تحریری امتحان پاس کرنا ضروری ہے۔ 
 خیال رہےکہ آر ٹی ای ایکٹ کے تحت اوّل تا آٹھویں   جماعت کے طلبہ کو فیل نہیں کیاجاتا ہے لیکن امسال سے ان جماعتوںکے طلبہ کو سالانہ تحریری امتحان پاس کرنا ضروری ہے۔ اس نئی پالیسی کا  مسودہ اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ ( ایس سی ای آر ٹی) نےتیار کیا ہے۔ اس کےمطابق ان جماعتوںمیں فیل ہونےوالے طلبہ کو سالانہ امتحان کارزلٹ جاری ہونے کے بعد ۲؍مہینوںمیں دوبارہ امتحان دینے کا موقع فراہم کیاجائے گا۔اس امتحان میں بھی اگر طلبہ ناکام ہوتےہیں توانہیں ان جماعتوںمیں دوبارہ پڑھائی کرنی ہوگی۔ 
      سرکیولرمیں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہےکہ پرائمری تعلیم کی تکمیل تک کسی بھی طالب علم کو اسکول سے نہیں نکالاجائے گا۔
 تعلیمی تنظیم آئیٹا مہاراشٹر کے صدر شریف شیخ کےبقول ’’محکمہ تعلیم کےمذکورہ فیصلہ کا خیر مقدم ہے۔طلبہ کیلئے پانچویں اور آٹھویں جماعت کی پڑھائی اورامتحان بہت اہم ہے۔ ان ہی جماعتوںکی کامیابی کےبعد طلبہ متعدد قسم کےمسابقتی امتحان مثلاً اسکالرشپ وغیرہ کے امتحان میں شریک ہوتےہیں۔اس لئے ان جماعتوںکے امتحانات باقاعدہ ہونےچاہئے تاکہ طلبہ  مسابقتی امتحان کیلئے تیار ہوسکیں۔ اسکالر شپ کے امتحان میں جس طرح کے سوالات آتے ہیں۔ اسی نوعیت پر مبنی سوالات یوپی ایس سی اورایم پی ایس سی کے امتحانات میں آتےہیں۔ چنانچہ ان دونوں جماعتوںکا سالانہ تحریری امتحان ہونا ضروری ہے۔ ان امتحان میں پاس ہونے والے طلبہ کو ہی اگلی جماعت میں پروموٹ کرناچاہئے۔ لیکن آر ٹی ای کے تحت اب تک  اوّل تاآٹھویں جماعت کے طلبہ کو گریڈنگ سسٹم کے تحت پاس کیا جارہاتھا۔اس کی وجہ سے کلاس کےکمزور طلبہ بھی پاس ہوکراگلی جماعت میں پروموٹ کئے جارہے تھے۔ لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔اب طلبہ کو امتحان میں کامیابی حاصل کرنی ہوگی۔‘‘
  انہوںنے مزید کہاکہ ’’اس نظم سے   مذکورہ جماعتوں کے کمزور طلبہ اب اگلی جماعت میں نہیں جاسکیں گے۔ ساتھ ہی ان جماعتوںمیں زیر تعلیم طلبہ کے والدین اورسرپرستوںمیںتعلیمی بیداری آئے گی۔ ورنہ والدین اور سرپرست عدم توجہی کامظاہرہ کر رہےتھے۔ آٹھویں جماعت تک پاس ہونے کی ضمانت سے والدین بچوںکی پڑھائی سےمتعلق بے فکرتھے۔ لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔ اب والدین اپنے بچوں کی پڑھائی پر توجہ دیں گے۔ اس لئے ہم حکومت کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتےہیں۔‘‘
  اکھل بھارتیہ اُردوشکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے کہاکہ ’’ محکمہ تعلیم کے فیصلہ سےطلبہ اوروالدین دونوںمیں پڑھائی سے متعلق سنجیدگی آئے گی۔ اب پانچویں اور آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم طلبہ کے سرپرست ان کی پڑھائی پر خاص توجہ دیں گے تاکہ وہ ان جماعتوںمیں ناکام نہ ہوں۔ ان جماعتوںکےعلاوہ دیگرجماعتوںکے طلبہ اور سرپرستوںپر بھی اس فیصلہ کامثبت اثرمرتب ہوگا۔‘‘

 

exam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK