Inquilab Logo

جامع مسجد کے احاطے میں سہ روزہ ٹیکہ کاری مہم کامیاب

Updated: December 11, 2021, 8:23 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

۳؍ دنوں میں کوئی ۵۳۲؍ لوگوں نے ویکسین لگوائی، برادران وطن نے بھی کیمپ سے استفادہ کیا۔ ٹرسٹیان کا شہری انتظامیہ سے یہاں مستقل کیمپ لگانے کامطالبہ

Awareness about vaccine was created by setting up camp in the mosque premises.Picture:Inquilab
مسجد کے احاطے میں کیمپ لگاکر ویکسین کے تعلق سے عوام میں بیداری پیدا کی گئی ( تصاویر: انقلاب )

: ممبئی جامع مسجد کے احاطے میںواقع عمارت میں سہ روزہ ٹیکہ کاری کیمپ کا جمعہ کو آخری دن تھا ۔ یہ کیمپ تینوں دن (بدھ ،جمعرات اورجمعہ ) صبح ۱۱؍ بجے سے سہ پہر ۳؍بجے تک جاری رہا۔ اس دوران  ۵۳۲؍ لوگوںنے ٹیکہ لگوایا ۔ ٹیکہ لگوانے والوں میںہرطبقے کے لوگ تھے ۔اچھی اوراہم بات یہ رہی کہ مسجد کےاحاطے میںیہ نظم کئے جانے کے باوجود محض مسلمانوںنے نہیں بلکہ  براددران وطن نے بھی یہاں آکر ٹیکہ لگوایا۔  اطلاع کے مطابق  یہاں پہلے دن کے مقابلے آخری دن ٹیکہ لگوانے والو ںکی تعداد دوگنا تھی۔ 
 جامع مسجد کے احاطے میںکئے گئے اس نظم کے ذریعے جہاں مذکورہ تعداد میںلوگوںنے ٹیکہ لگوایا وہیںاس کے ذریعے یہ پیغام دینے کی بھی کوشش کی گئی کہ اللہ کے گھر میںعباد ت اوراس کی بڑائی بیان کرنے کے ساتھ انسانیت کی فلاح کے لئے دیگر امورِخیر کی انجام دہی کی فکریں بھی کی جاتی ہیںاوریہ اس کی عملی صورت تھی۔ اس کے ساتھ ہی یہ بتانے کی بھی کوشش کی گئی کہ ٹیکہ کاری سے مسلمان نہ توبھاگ رہا ہے اورنہ ہی بچ رہا ہے بلکہ لوگ اپنی سہولت ،فراغت اوربشاشت کے ساتھ ٹیکہ لگوا رہے ہیں۔ 
 کچھ عرصہ قبل بھی یہاںاس طرح کا نظم کیا گیاتھا ۔ اس دفعہ ۳؍ دن تک کیمپ رکھا گیا تاکہ زیادہ سےزیادہ لوگ فائدہ اٹھاسکیں۔ ٹیکہ لگانے کیلئے ’سی‘ وارڈ میںشہری انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ ڈاکٹر وں اورنرسوں کی ٹیم نے حصہ لیا۔ نمائندۂ انقلاب کے استفسار پریہ تمام تفصیلات جامع مسجد ٹرسٹ کے چیئرمین شعیب خطیب نے بتائیں۔ 
 چیئرمین نے اس کا اعتراف کیا کہ کچھ لوگ مسلمانوں کے تعلق سے افواہیں پھیلاتے ہیں چنانچہ  یہ چھوٹی سی کوشش ایک طرح سے  ایسے لوگوں کی پھیلائی ہوئی باتوں کا بھی جواب ہے۔ یہاں کئی غیر مسلم نوجوانوں نے بھی ٹیکہ لگوایا اور خوشی کا اظہار کیا۔ جامع مسجد کے ٹرسٹیان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ مسجد میں رب العالمین کی عبادت ، ذکر و اذکار،دینی اجتماعات اور تلاوت قرآن حکیم کے اہتمام کیساتھ دیگر امور خیر بھی انجام دیئے جائیںتاکہ انسانوں کو نفع پہنچے اوران کو راحت ملے۔ ‘‘
 شعیب خطیب نے مزیدبتایا کہ ’’ ہمیں اس کا اندازہ ہے کہ اسپتالو ں اورمختلف مقامات پر ٹیکہ کاری مراکزقائم کئے گئے ہیں اس کے باوجود ٹرسٹیان کی جانب سے یہ طے کیا گیا تھا کہ اس طرح کے کیمپ کے ذریعے جامع مسجد سے بھی خدمت کی جائے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کچھ لوگوں کو دیگر جگہوں پر ٹیکہ لگوانے میںبسا اوقات اشکال معلوم ہوتا ہے توایسے لوگوں کو بھی فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی کہ وہ اپنی سہولت اور اطمینان کیساتھ اس نظم سے فائدہ اٹھائیں، چنانچہ خدا کاشکرہے کہ جتنی امیدتھی ا س سے زیادہ لوگوں نےجامع مسجد ٹیکہ کیمپ سےاستفادہ کیا ۔‘‘  شعیب خطیب کے مطابق ’’ جہاںتک آئندہ بھی اس طرح کے نظم کرنے کی بات  ہے توہم نے بی ایم سی انتظامیہ سے کہا ہے کہ یہاں ٹیکہ کاری کا مستقل مرکز قائم کیا جائے ۔اگر شہری انتظامیہ ضرورت محسوس کرے گا اوراس کی جانب سےفیصلہ کیا جاتا ہے تواسے عملی جامہ پہنایا جائے گا اوراس کی پیشگی اطلاع لوگوں کو دی جائے گی ۔‘‘ انہوں نے کہا’’ ویسے ہم سب کا اس بات پراتفاق ہے کہ اس تاریخی ،عظیم اورقدیم جامع مسجد سے کسی نہ کسی صورت رفاہی کاموں کا سلسلہ جاری رہے اور بندگان خدا کوفائدہ حاصل ہوتا رہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK