• Wed, 26 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

خود کشی کی وارداتوں میں اضافہ مگرالیکشن کمیشن من مانی پرقائم

Updated: November 25, 2025, 11:35 PM IST | Lucknow

ایس آئی آر پر اصرار اور جلد بازی پر ناراضگی میں اضافہ ،ایک اور بی ایل اونےگونڈہ میں  زہر کھا کر جان دےدی ،مدھیہ پردیش میں دماغ کی نس پھٹنے سے ایک کی موت

Booth level officers in Bastar performing SIR duties. (PTI)
بستر میں بوتھ لیول افسران ایس آئی آر کی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

  بہار میں ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) پر اٹھنےوالے سوالات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے  الیکشن کمیشن نےمغربی بنگال، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور گجرات سمیت ملک کی ۱۲؍ ریاستوں اور یونین ٹیری ٹریز  میں بھی   انتہائی عجلت میں ایس آئی آر کرانا شروع تو کر دیا مگر اس کا  یہ فیصلہ بوتھ لیول افسران( بی ایل اوز) کی زندگیوں سے کھلواڑ ثابت ہورہاہے۔  کم وبیش ہر ریاست سے  بوتھ لیول افسران کی  موت  اور خود کشی کی خبریں  آرہیں۔ اچانک ہونےوالی ان اموات کو اہل خانہ جہاں ایس آئی آر کی وجہ سے پڑنےوالے ذہنی دباؤ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں وہیں ، بی ایل اوز کی خود کشی کے واقعات بھی مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ منگل پھر ایک بی ایل او نے اتر پردیش  کے گونڈہ ضلع میں زہر کھاکر جان دے دی جبکہ مدھیہ پردیش کے ریوا میں ایک ۶۱؍ سالہ بوتھ لیول آفیسر کی دماغ کی نس پھٹنے سے موت ہوگئی۔
الیکشن کمیشن کی ہٹ دھرمی 
 دوسری طرف ایس آئی آر کے تعلق سے ہٹ دھرمی پر آمادہ الیکشن کمیشن   نے پہلے تو ان اموات کو کام کے دباؤ کا نتیجہ  ماننے سے ہی انکار کردیا مگر اب اس نے  اموات پر تشویش کااظہار  کیا ہے۔  اس کے ساتھ ہی اس نے چیف الیکٹورل آفیسرس سے رپورٹ طلب کی ہے اور ضرورت پڑنے پر اضافی مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ تاہم کمیشن  اب بھی ایس آئی آر میں  غیر ضروری جلد بازی کا جواز فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ واضح  رہے کہ  اب تک انتخابی فہرست کی خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر)  ۲؍ سے ۳؍ سال میں مکمل ہوتی تھی مگر موجودہ چیف  الیکشن کمیشنر گیانیش کمار اسے ایک ماہ میں مکمل کرالینے پر بضد ہیں۔۹؍ ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام ۳؍ خطوں (یونین  ٹیری ٹری )میں ایس آئی آر کا پہلا مرحلہ ۴؍ نومبر کو شروع کیا گیا ہے اور ۴؍ دسمبر تک اسے مکمل کرنا ہے۔  
خود کشی اور اموات میں اضافہ
 منگل کو اتر پردیش  کے گونڈہ ضلع میں ایس آئی آر کی ڈیوٹی پر لگائے گئے اسکول ٹیچر بپن یادو نے زہر کھا کر جان دے دی۔  منگل کی صبح  ۷؍ بجے زہر خوانی کے بعد انہیں فوری طو رپر اسپتال  لے جایاگیا جہاں سے انہیں لکھنؤ کے  کے جی ایم یو بھیج دیاگیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔اس سے قبل اتر پردیش کے ہی ملیح آباد  میں وجے کمار ورما نامی بی ایل او کی کام کے دباؤ کی وجہ سے دماغ کی نس پھٹنے سے موت ہوگئی۔ وہ پرائمری اسکول میں ٹیچر تھے۔ 
 مدھیہ پردیش میں ۴؍اموات
  مدھیہ پردیش کے ریوا ضلع میں پشپ راج نگر اسکول   کے اسسٹنٹ ٹیچر وجے پانڈے جو اہل خانہ کے مطابق  بی ایل او کی اضافی ڈیوٹی ملنے کے بعد ایس آئی آر  کے کام کی وجہ سے شدید دباؤ میں تھے، کی منگل کو دماغ کی نس پھٹ گئی۔ ان کی موت کے  ساتھ ہی مدھیہ پردیش میں ایس آئی آر کا کام کرنےوالے  ۴؍ بی ایل اوز کی موت ہوچکی ہے۔  پانڈے کی بیوہ نے بتایا کہ وہ گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار تھے مگر ایس آئی آر کے کام کے دباؤ اور محکمہ جاتی کارروائی کے اندیشے کی وجہ سے چھٹی نہیں کرپا رہے تھے۔ 
گجرات سے بنگال تک خود کشی کی متعدد وارداتیں
  گجرات  کے شہر میں بی ایل او کی ڈیوٹی پر تعینات کی گئی سورت میونسپل کارپوریشن کی  ایک ۲۶؍ سالہ انجینئر مردہ پائی گئی جبکہ کیرالا میں کم از کم ایک  بی ایل  او  انیش جارج کی خود کشی کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کوئی خود کشی نوٹ نہیں چھوڑا جبکہ راجستھان میں خود کشی کرنےوالے مکیش جانگیڑ نے باقاعدہ خود کشی نوٹ لکھ کر جان دی جس میں الیکشن کمیشن کے کام کے دباؤ کو اپنے انتہائی قدم کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ کلکتہ میں کم از کم ۳؍  خاتون بی ایل او خود کشی کرچکی ہیں۔ اس سے قبل گجرات میں  اروند کمار مول جی بھائی نےایس آئی آر کے دباؤ کی شکایت کرتے ہوئے خود کشی کی ہے۔  ملک بھر میں خودکشی اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے جاں بحق ہوجانےوالے بی ایل اوز کی حتمی تعداد موجود نہیں ہے تاہم ایک اندازہ کے مطابق فوت ہونےوالے بوتھ لیول افسران کی تعداد ۲۰؍ کے قریب پہنچ گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK