سنیتا ولیمس کے بعد اب تین چینی خلاء باز خلاء میں پھنس گئے، ، چینی خلائی ایجنسی کے مطابق شنژو-۲۰؍ مشن کے ارکان چن ڈونگ، چن ژونگرُئی اور وینگ جی کی زمین پر واپسی ملتوی کر دی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: November 07, 2025, 2:25 PM IST | Beijing
سنیتا ولیمس کے بعد اب تین چینی خلاء باز خلاء میں پھنس گئے، ، چینی خلائی ایجنسی کے مطابق شنژو-۲۰؍ مشن کے ارکان چن ڈونگ، چن ژونگرُئی اور وینگ جی کی زمین پر واپسی ملتوی کر دی گئی ہے۔
چینی خلائی ایجنسی کے مطابق شنژو-۲۰؍ مشن کے ارکان چن ڈونگ، چن ژونگرُئی اور وینگ جی کی زمین پر واپسی ملتوی کر دی گئی ہے، جس کی ممکنہ وجہ خلائی ملبے سے ان کے خلائی جہاز کا تصادم بتائی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ ناسا کی ہندوستانی نژاد خلاء باز سنیتا ولیمس اور ان کے ساتھی بچ ولمور۲۰۲۴ء کے شروع میں۹؍ ماہ سے زائد عرصہ خلا میں رہنے کے بعد مارچ۲۰۲۵ء میں زمین پر واپس آئے تھے۔ اسی طرح کی ایکتشویشناک صورت حال اب تین چینی خلا نورد کے سامنے ہے، جنہیں اپریل میں منگولیا سے روانگی کے بعد خلاء میں اپنا قیام مزید بڑھانا پڑ رہا ہے۔
چینی خلاء بازوں کی واپسی میں تاخیر کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلائی جہاز کے خلائی ملبے سے ٹکرانے کا شبہ ہے۔خلائی ایجنسی نے اس معاملے پر ایک مختصر بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’اس تصادم کے اثرات کے تجزیے اور خطرے کے جائزے کا کام جاری ہے،‘‘لیکن کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ فی الحال خلا نوردوں کی واپسی کی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
دریں اثناء بیجنگ کے خلائی تجزیہ کار پانگ زِہاؤ کے مطابق، ملی میٹر کی جسامت کا خلائی ملبہ بھی شمسی پینل اور خلائی جہاز کی کھڑکیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایسا تصادم شفافیت اور بجلی کی پیداوار کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔مشہور فضائی تبصرہ نگار یو جن (اسٹیڈز اسکارف) نے تبصرہ کیا کہ اگر جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ خلائی جہاز کو شدید خطرہ لاحق ہے تو ’’پلان بی‘‘ پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شنژو-۲۲؍ اور لانگ مارچ۲؍ ایف (لانچر) پہلے ہی ا سٹینڈ بائی پر تھے۔ یہ ہمارا رولنگ بیک اپ میکانزم ہے۔ وہ ’’ایمرجنسی ڈیوٹی‘‘ موڈ میں ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ہمارے خلا نوردوں کو محفوظ گھر لانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ تین رکنی عملے کے اس مشن کا مقام تیانگونگ تھا، جو چائنہ کا مستقل خلائی اسٹیشن ہے۔ چن ڈونگ، چن ژونگرُئی اور وینگ جی۲۵؍ اپریل کو چھ ماہ کے مشن پر اندرونی منگولیا کے جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے روانہ ہوئے تھے۔وہ۲۴؍ اپریل کو چینی خلائی اسٹیشن پر پہنچے تھے۔ اس مشن میں کمانڈر چن ڈونگ (اپنی تیسری خلائی پرواز پر)، اور دو نئے خلا نورد چن ژونگرُئی اور وینگ جی شامل تھے۔تاہم اس واقعے نے ہندوستانی نژاد سنیتا ولیمس اور بچ ولمور کے مشن کی یادیں تازہ کر دی ہیں۔وہ جون میںبین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے بوئنگ کے اسٹارلائنر کیپسول کی پہلی انسان بردار ٹیسٹ فلائٹ پر سوار ہوئے تھے، لیکن ہیلیم لیکیج اور تھرسٹر ناکامی سمیت متعدد تکنیکی خرابیوں کا شکار ہو گئے تھے۔اور ۲۸۶؍ دن تک خلا میں پھنسے رہے۔ اور آخر کار ۱۸؍ مارچ۲۰۲۵ء کو ایک اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول کے ذریعے زمین پر واپس آئے۔