وی ڈیم انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ہندوستان ’انتخابی مطلق العنانیت‘ کے زمرے میں آگیا ہے ، اس رپورٹ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ٹویٹ کیا
EPAPER
Updated: March 12, 2021, 6:10 AM IST | Agency | New Delhi
وی ڈیم انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ہندوستان ’انتخابی مطلق العنانیت‘ کے زمرے میں آگیا ہے ، اس رپورٹ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ٹویٹ کیا
امریکی ادارہ فریڈم ہاؤس کے ذریعہ ہندوستان کو جزوی طور پر آزاد ملک قرارد ئیے جانے کے بعد اب سویڈن کے ادارے وی ڈیم (ورائٹیز آف ڈیموکریسی) انسٹی ٹیوٹ نے ہندوستان میں جمہوریت کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کو’ منتخب مطلق العنان‘ ملک کے زمرے میں رکھا ہے۔ وی ڈیم انسٹی ٹیوٹ کی ڈیموکریسی رپورٹ ۲۰۲۱ء میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میںمنتخب مطلق العنانیت ابھر رہی ہے اور سینسر شپ کے معاملے میں وہ پاکستان کے برابر ہوگیا ہے جو نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی بدتر ہے۔
سویڈن کے نائب وزیر اعظم رابرٹ رڈ برگ کی موجودگی میں جاری کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں گزشتہ ۱۰؍برسوں میں میڈیا ، تعلیمی اداروںاور سول سوسائٹی کی آزادی میں بھرپور کمی لائی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی حکومت سے پہلے کی حکومتوں نے سینسرشپ نافذ نہیں کی تھی لیکن اب یہ غیر سرکار طور پر نافذ ہے جو بنگلہ دیش سے بھی بدتر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ مودی حکومت ناقدین کو خاموش کرنے کے لئے غداری ، ہتک عزت اور انسداد دہشت گردی کے قوانین استعمال کرتی ہے۔ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ۷؍ہزار افراد پر غداری کا الزام عائد کیا گیا ہے ، جن میں سے بیشتر حکومت کےناقدین ہیں۔اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سول سوسائٹی کے کام کوکنٹرول میں کرنے کے لئے بی جے پی نے فارین کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ کا استعمال کیا۔ اسی طرح ہندوتوا تنظیموں کو ان کے کام میں زیادہ سے زیادہ آزادی دی گئی اور ان کی کوئی جوابدہی بھی طے نہیں ہے۔