کمپنیوں کے لیے ملازمین کو فارغ کرنا اور پھر انہیں معاوضے کی پیشکش کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے تاہم ملازمین کے لیے اس طرح کے معاوضے کے ٹیکس مضمرات کو سمجھنا ضروری ہے۔ انہیں کمپنی کے معاوضے کے پیکیج کو مکمل طور پر سمجھنے کے بعد ہی دستخط کرنے چاہئیں۔
EPAPER
Updated: October 06, 2025, 5:56 PM IST | New Delhi
کمپنیوں کے لیے ملازمین کو فارغ کرنا اور پھر انہیں معاوضے کی پیشکش کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے تاہم ملازمین کے لیے اس طرح کے معاوضے کے ٹیکس مضمرات کو سمجھنا ضروری ہے۔ انہیں کمپنی کے معاوضے کے پیکیج کو مکمل طور پر سمجھنے کے بعد ہی دستخط کرنے چاہئیں۔
ٹی سی ایس کی جانب سے بڑی تعداد میں سینئر ملازمین کو فارغ کرنے کی خبر آئی ٹی سیکٹر کے ملازمین کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے تاہم، کمپنی نے ملازمین کی بقیہ سروس کی مدت، ۶؍ ماہ سے لے کر ۲؍ سال تک کی بنیاد پر معاوضہ ادا کیا ہے۔ ٹیکس بڈی ڈاٹ کام کے بانی، سوجیت بنگر نے کہا کہ ’’بعض اوقات، کمپنیاں کاروبار کے بہترین مفاد میں اپنے ملازمین کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں۔ یہ ملازمین کی غلطی نہیں ہے۔‘‘ ملازمین کو مالی مشکلات سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے، کمپنیاں علیحدگی کے پیکیج پیش کرتی ہیں۔ اس میں نوٹس کی مدت کے دوران پوری تنخواہ اور ملازمت کے نقصان کا کچھ معاوضہ شامل ہے تاہم، اس علیحدگی کے پیکیج کی چمک اس کے بعد ختم ہو جاتی ہے جب ٹیکس کے مضمرات کو شامل کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:اگست کے مقابلے ستمبر میں سروس سیکٹر کی سرگرمی کم رہی
ٹیکس کے نقطہ نظر سے، انکم ٹیکس ایکٹ۱۹۶۱ء کے سیکشن۱۷(۳)(آئی) کے تحت علیحدگی کی تنخواہ کو تنخواہ کے بدلے منافع سمجھا جاتا ہے۔ ملازمت کی برطرفی سے متعلق کسی بھی ادائیگی کو تنخواہ کی آمدنی سمجھا جاتا ہے اور اس کے مطابق ٹیکس لگایا جاتا ہے۔ نانگیا اینڈ کمپنی ایل ایل پی کے ڈائریکٹر ایتیش دودی نے کہا کہ آجروں کو ٹی ڈی ایس کی کٹوتی کے بعد ملازمین کو ایسی ادائیگیاں کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سیورینس پیکیج کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، اسے ٹیکس کے مقاصد کے لیے باقاعدہ تنخواہ سمجھا جاتا ہے۔ اسے دوسری آمدنی میں شامل کیا جاتا ہے اور پھر ٹیکس دہندگان کے انکم ٹیکس سلیب کے مطابق ٹیکس لگایا جاتا ہے۔
ہر جزو قابل ٹیکس نہیں ہے
ہر جزو قابل ٹیکس نہیں ہے۔ دودی نے کہاکہ ’’سیکشن ۱۰(۱۰؍سی) ملازمین کو رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی پیشکش کرتا ہے۔ اس امدادی اقدام کے تحت ۵؍ لاکھ روپے تک کی ادائیگیوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ یہ اسکیم انکم ٹیکس کے قواعد ۱۹۶۲ء کے اصول ۲؍بی اے کے تقاضوں کی تعمیل کرتی ہو۔ بنگر نے کہا کہ کچھ حصہ مستثنیٰ ہوسکتا ہے، لیکن اس کا ذکر برطرفی یا ریلیف لیٹر میں ہونا چاہیے۔ اگر ملازمین وی آر ایس کے تحت نہیں آتے ہیں تو انکم ٹیکس کے قواعد کے سیکشن۸۹؍ (رول ۲۱؍اے کے ساتھ پڑھیں) کے تحت محدود ریلیف دستیاب ہے۔ یہ شق ٹیکس دہندگان کو پچھلے برسوں میں یکمشت ادائیگی پر ٹیکس کا بوجھ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ ایک مقررہ سال میں ٹیکس کا بوجھ کم کرتا ہے۔