Inquilab Logo

چیف الیکٹورل آفیسر کی ہدایت کے باوجود اساتذہ بی ایل او کی ڈیوٹی کرنے پر مجبور

Updated: February 29, 2024, 4:32 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

الیکٹورل سینٹروں کےافسروں کےمطابق اس بارے میں تحریری ہدایت نہ ملنے تک اساتذہ کو ڈیوٹی کرناہے۔ اساتذہ اپنے خرچ پرطلبہ کو پڑھانے کا انتظا م کررہے ہیں۔

Officer on BLO duty. Photo: INN
بی ایل او کی ڈیوٹی پر ماموراساتذہ۔ تصویر: آئی این این

چیف الیکٹورل آفیسر کی ہدایت کے باوجود اساتذہ بی ایل او کی ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہیں۔ ممبئی شہرو مضافات کے الیکٹورل سینٹروں کےمتعلقہ افسروں نے اب تک اساتذہ کو اس ڈیوٹی سے مستثنیٰ نہیں کیاہے۔ ان افسروں کاکہناہےکہ ابھی تک ہمیں تحریری طورپر اس بارے میں کوئی ہدایت نہیں ملی ہے لہٰذا جو اسکولی عملہ الیکشن ڈیوٹی پر مامور ہے، اسے اپنی ڈیوٹی جاری رکھنی ہے۔ ایک طرف محکمہ الیکشن کا یہ موقف ہےتو دوسری جانب عنقریب شروع ہونےوالے امتحانات کے دوران اساتذہ کےبغیر کلاسیز جاری ہیں اورطلبہ کی پڑھائی کا نقصا ن بھی ہو رہا ہے۔ 
مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر شری کانت دیشپانڈے نے۲۲؍فروری کو ایک سرکیولر جاری کرکے اساتذہ کو الیکشن ڈیوٹی سے مستثنیٰ رکھنےکا حکم دیا تھا۔ تعلیمی تنظیموں اور اساتذہ نے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیاتھا۔ الیکشن ڈیوٹی پرمامور اساتذہ کو اس فیصلہ سے راحت ملنے کی اُمید تھی۔ اس اعلان پرمتعدد اساتذہ یونینوں نےاساتذہ کوانتخابی کاموں سے مستثنیٰ کرنےکے فیصلے کا کریڈٹ لینا شروع کردیا تھا لیکن ایک ہفتہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کےباوجود اب تک ممبئی شہر ومضافات کے اساتذہ کو الیکشن کے کاموں سے مستثنیٰ نہیں کیاگیاہے جس سے اساتذہ میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ تعلیمی تنظیموں اوران کےسربراہوں کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کےباوجودابھی تک اس معاملہ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ 
مغربی مضافاتی علاقہ کے ایک الیکٹرول سینٹر پر بی ایل او کی ڈیوٹی کرنےوالے ایک معلم نےبتایاکہ ’’اعلان سے یہ اُمید جاگی تھی کہ اب ہمیں الیکشن کے کاموں کی ذمہ داری نہیں دی جائے گی لیکن میں جس سینٹرکیلئے کام کررہا ہوں، وہاں کےانچارج سے گزشتہ ۷؍ دن میں ۲؍مرتبہ اس بارےمیں استفسارکرنےپر انہوں نے کہا کہ الیکشن محکمہ سے ہمیں ابھی اس معاملہ میں کوئی تحریری ہدایت نہیں آئی ہے۔ ایسے میں آپ کوجو ڈیوٹی دی گئی ہے، وہ کرتےرہناہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ بدھ کو جب اس بارےمیں دوبارہ دریافت کیاتو انچارج نے میری ذمہ داریاں مزید بڑھاتے ہوئے کہاکہ جن رائے دہندگان کی معلومات نہیں مل رہی ہے، انہیں کسی بھی طرح تلاش کرناہے، ساتھ ہی جو نئے رائے دہندگان ہیں، جو اپنانام ووٹرلسٹ میں درج کرانےکی درخواست دے رہےہیں، ان کی معلومات کی تصدیق کرنےکا کام بھی آپ کوکرنا ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ موجودہ یاجاری کاموں کے ساتھ نیاکام بھی دیاجارہاہےجس سے یہ اندازہ ہورہاہےکہ جب تک لوک سبھا الیکشن نہیں ہوتا، ہمیں الیکشن کے کاموں پر ہی ماموررکھاجائے گا۔ ‘‘ایک سوال کےجواب میں انہوں نے کہاکہ ’’میں نےاپنی جماعت کےطلبہ کی پڑھائی کا نقصان نہ ہو، اس لئے ایک کالج کی طالبہ کو اپنے خرچ پرپارٹ ٹائم مقررکیاہے جو بچوں کوپڑھارہی ہے اور امتحان کی تیاری بھی کروا رہی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK