Inquilab Logo

سائرس مستری کار حادثے میں زندہ بچ جانے والےشخص کی گواہی

Updated: November 05, 2022, 9:22 AM IST | Mumbai

ڈیرئیس پنڈولے نے پولیس کو بتایا کہ ا ن کی اہلیہ گاڑی کو تیسری لین سے دوسری لین میں لے جانے کی کوشش کر رہی تھی کہ یہ حادثہ پیش آیا

The car accident that killed Cyrus Mistry (file photo)
حادثہ کا شکار کار جس میں سائرس مستری کی موت ہوئی تھی ( فائل فوٹو)

 ٹاٹا سنز کے سابق  چیئرمین سائرس مستری کے کار حادثہ میں زندہ بچ جانے والے ۶۰؍سالہ ڈیریئس پنڈولے نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ حادثہ کے وقت ان کی اہلیہ تیسری لین سے دوسری لین میں گاڑی لے جانے کی کوشش کررہی تھیں لیکن ان کے آگے ایک دیگر کار ہونے کی وجہ سے ان کی گاڑی دوسری لین میں داخل نہیں ہوسکی اور تبھی سڑک ۳؍ لین سے کم ہوکر ۲؍ لین میں تبدیل ہوگئی اور ان کی کار ریلنگ سے جا ٹکرائی۔ یاد رہے کہ ڈیریئس پنڈولے کی اہلیہ ڈاکٹر اناہتا وہ کار چلارہی تھیں جس کے حادثہ میں سائرس مستری اور ان کے ساتھ بیٹھے جہانگیر پنڈولے کی موت ہوگئی تھی۔ 
 ڈاکٹر اناہتا اور ان کے شوہر کار کی اگلی سیٹ پر بیٹھے تھے اور حادثہ میں شدید زخمی ہوئے لیکن ان دونوں کی جان بچ گئی جبکہ پچھلی سیٹ پر بیٹھے سائرس مستری اور جہانگیر پنڈولے کی موت ہوگئی جس کی وجہ یہ بتائی گئی  کہ اگلی سیٹ پر بیٹھے دونوں افراد نے سیٹ بیلٹ باندھ رکھا تھا اور پچھلی سیٹ والوں نے سیٹ بیلٹ نہیں باندھا تھا۔ اسی بنیاد پر ممبئی کے محکمہ ٹریفک نے یکم نومبر سے موٹرگاڑیوں میں سفر کرنے والے تمام مسافروں کو سیٹ بیلٹ پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔اس حادثے کے سلسلے میں پالگھر میں واقع کاسا پولیس اسٹیشن میں حادثاتی موت کا کیس درج کیا گیا ہے۔ پولیس اب  یہ تفتیش کررہی ہے کہ حادثہ کار کی ڈرائیور ڈاکٹر اناہتا کی غلطی سے ہوا یا نہیں۔ اگر یہ ثابت ہوتا ہے کہ حادثہ ان کی غلطی سے ہوا تھا تو پولیس ڈاکٹر اناہتا کے خلاف لاپروائی کی بنا پر کسی کی موت کا سبب بننے کا کیس درج کرے گی۔ تاہم ڈیریئس پنڈولے اور ڈاکٹر اناہتا  اسپتال میں زیر علاج ہیں، اس لئے تفتیش آگے نہیں بڑھ رہی تھی۔ البتہ حال ہی میں ڈیریئس کے اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد پولیس نے ان کا بیان درج کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی کار تیسری لین میں تھی اور ان کی اہلیہ کار کو دوسری لین میں لے جانے کی کوشش کررہی تھیں لیکن اس سے قبل ہی سڑک کی چوڑائی کم ہوکر ۲؍ لین میں تبدیل ہو گئی۔اب پولیس  اناہتا کے ڈسچارج ہونے کی منتظر ہے۔
  مرسڈیز کمپنی نے پولیس کو اپنی عبوری رپورٹ میں کہا ہے کہ حادثہ سے قبل کار تقریباً ۱۰۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے چل رہی تھی اور اسکے ٹکرانے سے محض ۵؍سیکنڈ قبل بریک لگایا گیا تھا جس سے کار تقریباً ۸۹؍کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے ٹکرائی تھی۔ واضح رہے کہ مرسڈیز کار میں ہوائی جہاز کے بلیک باکس کے طرز پر ایک چِپ لگی ہوتی ہے جس سے حادثہ کے وقت کار کی اہم معلومات حاصل ہوسکتی ہے۔ حادثہ والی جگہ پر زیادہ سے زیادہ ۸۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے کی اجازت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK