Inquilab Logo

نائب وزیراعلیٰ نےسائرس مستری سڑک حادثہ کی انکوائری کا حکم دیا

Updated: September 06, 2022, 10:16 AM IST | Mumbai

ٹاٹاسنز کے سابق چیئرمین اور ان کے دوست جہانگیرپنڈولے نے سیٹ بیلٹ نہیں باندھا تھا جبکہ سیٹ بیلٹ باندھنے والے دونوں افراد بچ گئے۔پولیس کے مطابق کارنے محض ۹؍ منٹ میں ۲۰؍ کلومیٹر کا سفر طے کیا تھا یعنی وہ انتہائی تیزرفتاری سے جارہی تھی۔عینی شاہد کے مطابق مرسیڈیز دیگر گاڑی کو اوورٹیک کرنے کی کوشش میں حادثہ کا شکار ہوئی۔سائرس کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی

The victim of the accident may be the Mercedes car and the injured passenger. (Photo: PTI)
حادثہ کا شکارمرسیڈیزکار اور زخمی مسافر کودیکھا جاسکتا ہے۔(تصویر: پی ٹی آئی)۔

 ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی سڑک حادثہ میں موت کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ حادثہ انتہائی تیز رفتاری  سے گاڑی چلانے اور ایک دیگر گاڑی کو اوور ٹیک کرنے کے دوران اندازے کی غلطی کی وجہ سے پیش آیا ۔ اس کے علاوہ اس کار میں سوار پیچھے بیٹھے ۲؍افراد ہلاک ہوئے جنہوں نے ’سیٹ بیلٹ‘ نہیں پہنے تھے جبکہ آگے کی سیٹ پر ’سیٹ بیلٹ‘ لگا کر بیٹھے دونوں افراد کی جان بچ گئی۔
 حادثہ کے بعد سائرس مستری اور ان کے دوست جہانگیر پنڈولے کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد جے جے اسپتال میں ہی رکھا گیا ہے۔سائرس مستری کے اہلِ خانہ کسی تقریب میں بیرون ملک گئے ہوئے ہیں اس لئے ان کی آمد کے بعد سائرس مستری کی آخری رسومات منگل کو ممبئی میں ادا کی جائیں گی۔
 یاد رہے کہ اتوار کو ۵۵؍ سالہ سائرس مستری احمدآباد سے مرسیڈیز کار کے ذریعہ واپس ممبئی آ رہے تھے تبھی دوپہر کے وقت ان کی کار پال گھر سے متصل ممبئی- احمدآباد ہائی وے پر سوریہ بریج پر ایک ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے وقت معروف ڈاکٹر اناہتا پنڈولے (۵۵) کار   چلارہی تھیں اور ان کے شوہر ڈیریئس (۶۰) ان کے بازو کی سیٹ پر بیٹھے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق ان دونوں نے سیٹ بیلٹ باندھ رکھا تھا اور زبردست حادثے کے باوجود ان کی جان بچ گئی جبکہ پیچھے کی سیٹ پر بیٹھے ہوئے سائرس مستری اور ان کے دوست جہانگیر پنڈولے جنہوںنے سیٹ بیلٹ نہیں باندھا تھا ، جائےوقوع پر ہلاک ہوگئے۔
 حادثہ کے بعد مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ، جن کے پاس وزارت داخلہ کا بھی قلمدان ہے،  نے اس حادثے کی تفتیش کا حکم دیا ہے۔
 سڑک حادثہ کی تفتیش کے دوران پولیس نےچاروٹی چیک پوسٹ پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے کےفوٹیج کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ سائرس مستری کی کار ۲؍ بجکر ۲۱؍ منٹ پر اس چیک پوسٹ سے آگے بڑھی   اور اس جگہ سے ۲۰؍ کلو میٹر آگے حادثہ کا شکار ہوگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کار نے محض ۹؍ منٹ میں ۲۰؍ کلو میٹر کا سفر طے کرلیا جس کے مطابق  گاڑی  انتہائی تیز رفتاری سے چلائی جارہی تھی۔ اس کے علاوہ حادثہ کے ایک عینی شاہد نے پولیس کو بتایا کہ اس نے دیکھا تھا کہ حادثہ کا شکار ہونے والی کار ایک دیگر گاڑی کو بائیں جانب سے اوور ٹیک کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی اور اس وقت ایک خاتون گاڑی چلارہی تھی۔
 حادثے کے بعد ڈاکٹر اناہتا اور ان کے شوہر ڈیریئس کو علاج کے لئے واپی کے رینبو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں ممبئی کے ’سر ایچ این ریلائنس فائونڈیشن اینڈ ریسرچ سینٹر اسپتال‘ میں منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹر اناہتا کی سرجری کی جانی ہے۔
 اس اندوہناک حادثے پر  این سی پی لیڈر سپریہ سُلے نے سائرس مستری کو اپنا   بھائی کہتے ہوئے ان کی موت پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر سدانند اور بیٹی ریوتی ۱۲؍ ستمبر کو سائرس مستری سے لندن میں ملاقات کرنے والے تھے لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ سپریہ سلے نے کہا ہے کہ سائرس مستری سے ان کی دوستی تقریباً ۳؍ دہائی پرانی ہے اور ان دونوں میں کئی باتیں یکساں تھیں اس لئے وہ انہیں اپنا بھائی کہتی ہیں۔ اس کے علاوہ سائرس مستری انتہائی سادہ زندگی پسند کرتے تھے۔
 اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد کرناٹک کے وزیر برائے صحت اور فلاح وبہبود  اور میڈیکل ایجوکشن ڈاکٹر سدھاکر کے نے ٹویٹ کرکے کہا ہے کہ کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والوں کو بھی سیٹ بیلٹ پہننا چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK