الگ الگ علاقوں میںشہریوں نے لائٹ بند رکھ کر حکومت کو پیغام دیا کہ وہ تھوپے گئے اس قانون سے سخت ناراض ہیں
EPAPER
Updated: April 30, 2025, 11:20 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari and Ejaz Abdul Ghani and Saeed Ahmed Khan | Mumbai
الگ الگ علاقوں میںشہریوں نے لائٹ بند رکھ کر حکومت کو پیغام دیا کہ وہ تھوپے گئے اس قانون سے سخت ناراض ہیں
ٓئین مخالف وقف ترمیمی قانون کےخلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سےبروز بدھ ۳۰؍ اپریل کو ’بتی گل ‘احتجاج کے اعلان پر شہر اورمضافات کے بیشتر علاقوں میں عمل کیا گیا۔ شہریوں نے آئین مخالف وقف ترمیمی قانون کے خلاف بطور احتجاج شب میں ۹؍تا سوا ۹؍بجے اپنے گھر، دفاتر، دکانوں، کارخانوں اور اداروں وغیرہ کی لائٹیں بند رکھیں۔ مساجد میںبھی لائٹ بند رہی ۔
ملت نے اجتماعیت کا ثبوت دیتے
ہوئے بتی گل مہم میںبھرپور حصہ لیا
بورڈکے رکن حافظ اقبا ل چونا والا سے استفسار کرنے پر انہوں نے جوگیشوری ،اندھیری ، میرا روڈ ، گوونڈی ،کرلا اورملت نگروغیرہ علاقوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’ مسلم علاقوں میں ۹۵؍ فیصد افراد نے بورڈ کی مشترکہ اپیل پر عمل کیااور عملی طورپر احتجاج میںشرکت کی ۔ ہم سب کی اس کوشش سے ایک دن حکومت کی بھی بتّی گل ہوگی اورملت کی یہ اجتماعی کوشش سپریم کورٹ کے ذریعے اجالالانے کا سبب ہوگی ۔‘‘
لائٹ بند مہم میں
جوش وخروش سے حصہ لیا گیا
رضا اکیڈمی کےسربراہ محمدسعید نوری نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ ’’ بھنڈی بازار، مدنپورہ، محمدعلی روڈ ، بائیکلہ ، چیتا کیمپ ،گوونڈی ،کرلا ، سیوڑی ،وڈالا اور دیگرعلاقوں میںمعلوم کرنے پربتایا گیا کہ لوگوں نے جوش وخروش کے ساتھ ’بتّی گل‘ احتجاج میںشرکت کی ۔ اس کے ساتھ ہی علماء اورائمہ کرام بھی اس معاملے میں پیش پیش تھے ۔ ان کایہ بھی کہناتھا کہ ممبئی ہی نہیںبلکہ ملک کے دیگر حصوں سے بھی یہ خبریں ملیں کہ لوگوں نے متحد ہوکر حکومت کوٹھوس پیغام دیا ہے۔‘‘
آرٹی آئی رضاکار منصور عمر درویش نے بتایاکہ ’’جوگیشوری میں۹۸ ؍ فیصد افراد نےبتی گل احتجاج میں حصہ لیا ۔‘‘محمدپٹیل نے بتایا کہ ’’اندھیری میںبھی لوگو ںنےاس پر عمل کیا اورگھر اوردکانو ںکی لائٹیں بند رکھیں۔‘‘ مالونی این او فیڈریشن کے ذمہ داران نے بتایاکہ ’’مالونی میں ۹۰؍فیصد سے زائد شہریوں نے اس مہم میںعملی طورپرشرکت کی ۔‘‘ محمدتاج قریشی نےبتایاکہ ’’ ناگپاڑہ کے علاقے میںلوگوں نےبھرپور طریقے سے مہم میں حصہ لیا ، اسٹریٹ لائٹ کے علاوہ گھروں اوردکانوں میںلائٹ بند رکھی گئی ۔‘‘مولانا مقصود علی خان نوری (سنی جمعیۃ العلماء) نے بتایاکہ ’’ بیشتر علاقوں میں ’بتی گل ‘مہم میں زبردست طریقے سے لوگوں نے حصہ لیا۔‘‘ دیگر علاقوں میںبھی اسی طرح سے اہتمام کیا گیا اورلائٹ بند رکھ کر حکومت کواپنی ناراضگی سے آگاہ کرایا۔
اسی دوران کلیان کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ’بتی گل مہم‘ سو فیصد کامیاب رہی۔شہریوں نے دکانوں اور مکانوں کی لائٹ مکمل طورپر بند رکھی۔ ۹؍ بجتے ہی مسلم علاقوں میں تاریکی چھاگئی تھی۔ بھیونڈی میں بھی بدھ کی شب ’بتی گل مہم‘ کو زبردست کامیابی ملی۔ شہر کے مختلف علاقوں جیسے درگاہ دیوان شاہ، کوتوال شاہ، زیتون پورہ، واجہ محلہ، کھنڈو پاڑہ، کھاڑی پار ، نئی بستی اور دیگر مقامات پر مسلمانوں نے اجتماعی طور پر رات۹؍ بجے سے ۹؍ بجکر ۱۵؍منٹ تک گھروں اور دکانوں کی بجلی بند رکھ کر مکمل بلیک آؤٹ کیا۔