Inquilab Logo Happiest Places to Work

تھانے ضلع میں وزیراعلیٰ کا’ دیوالی تحفہ ‘ہنوز راشن کی دکانوں پر نہیں پہنچا

Updated: October 18, 2022, 9:57 AM IST | Ajaz Abdul ghani | Mumbai

بیشتر دکانوں کے کارڈ ہولڈروں کو۱۰۰؍ روپے میں تہوار کیلئے ضروری اشیا فراہم کرنے کا ایکناتھ شندے کا وعدہ پورا ہونے کا انتظار

Most of the people have not yet done their festive shopping in hopes of a `Diwali gift` (file photo).
بیشتر عوام نے ’دیوالی تحفہ‘ کی امید میں اب تک تہوار کی خریداری نہیں کی ہے( فائل فوٹو)

۴؍ اکتوبر کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے خطِ افلاس سے نیچے زند گی بسر کر نے والے تقریباً ایک کروڑ۷۰؍ لاکھ خاندانوں کو دیوالی کیلئے ضروری اشیاء ۱۰۰؍ روپے میں راشن کی دکانوں پر مہیا کروا نے کا اعلان کیا تھا۔ ۱۵؍ دن گزر نے اور دیوالی قر یب آنے کے باوجود تھانے ضلع کے بیشتر شہری اور دیہی علاقو ں میں  راشن کی دکانوںپروزیر اعلی کا ’دیوالی تحفہ‘پہنچا ہی نہیں ہے جس سے عوام میں نار اضگی ہے۔ 
    مہا وکاس اگھاڑی سر کار کو اقتدار سے بے دخل کر نے کے بعد  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیو یندر فر نویس نے دعویٰ کیا تھا کہ اب مہاراشٹر میں عام لوگوں کی حکومت آ چکی ہے۔’ بالا صاحبانچی شیو سینا‘کے سر براہ ایکناتھ شندے اور بی جے پی  لیڈر  دیو یندر فر نویس کی سر کار آنے کے بعد عوام کو مذہبی تقریبات اور تہوار منانے کی بآسانی اجازت دی جارہی ہے۔ ۱۵؍ دن قبل وزیر اعلیٰ نے کابینہ  میٹنگ میں ریاست میں غر یب راشن کارڈ ہو لڈروں کو دیوالی کیلئے   ایک کلو سوجی، ایک کلو چنے کا آٹا، ایک کلو چینی، ایک لیٹر پام تیل محض ۱۰۰؍ روپے میں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ دیوالی سے پہلے شہر یوں کو ضروری اشیاء مل جانا چاہئے تھی لیکن تہوار نزدیک آنے کے باوجود تھانے ضلع کی بیشتر راشن کی دکانوں میں یہ کٹ دستیاب نہیں ہے۔
  چند دکان میں ۵؍ ہزار لیٹر پام تیل آیا ہے تو کچھ دکانوں میں روا اور چنے کا آٹادستیاب کر وایا گیا ہے۔ راشن دکان کے مالکان سمجھ رہے تھے کہ سر کار کی جانب سے چاروں اشیاء ایک ساتھ پیکٹ میں مہیا کروائی جائے گی لیکن دکانوں پر چاروں اشیاء  علاحدہ علا حدہ مہیا کروائی جارہی ہیں اور انہیں راشن کارڈ ہولڈروں کو ایک تھیلی میں دینا ہوگا۔ چونکہعوام کو سر کار کی جانب سے ۱۰۰؍ روپے میں دیوالی کا تحفہ ملنے کی امید تھی اس لئے انہوںنے ابھی تک بازاروں سے ضروری اشیاء نہیں خرید ی ہیں اور وہ روزانہ راشن کی دکان پر جا کر کٹ سے متعلق سوال پوچھ رہے ہیں جس کے باعث دکان داروں کا سر درد بڑھ گیا ہے۔   دیکھنا یہ ہے کہ ایکناتھ شندے کا یہ وعدہ کب تک پورا ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK