ہائی کورٹ نے کہا کہ اس سے انتظامیہ کو پرائیویٹ ایجنسیوں کے ڈرائیورروں کی ضرورت نہیںپڑے گی اورخسارہ کم کرنے میں بھی مددملےگی
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 11:27 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
ہائی کورٹ نے کہا کہ اس سے انتظامیہ کو پرائیویٹ ایجنسیوں کے ڈرائیورروں کی ضرورت نہیںپڑے گی اورخسارہ کم کرنے میں بھی مددملےگی
بیسٹ انتظامیہ کو خسارے کے سبب اور بسوں میں سفر کرنے والے مسافروں کو بسوں کی قلت اور کرایہ میں اضافہ کے سبب کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک طرف بامبے ہائی کورٹ نے بیسٹ انتظامیہ کے خسارے کو کم کرنے اور بیسٹ کے اضافی ڈرائیوروں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کیلئے ایک مثبت فیصلہ سناتے ہوئے اضافی ڈرائیوروں کو بطور’ کیرئیر‘ برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ دوسری جانب بیسٹ انتظامیہ ۱۰۰؍سے زائد پرانی بسوں کو بند کرنے کی تیاری بھی کررہا ہے ۔ واضح رہے کہ برہن ممبئی الیکٹری سٹی سپلائی اینڈ ٹراسپورٹ (بیسٹ) بسوں کے اضافی قرار دیئے گئے ڈرائیوروں نے لیبر یونین کے توسط سے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی۔ ڈرائیوروں نے لیبر کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی دلیل دیتے ہوئے بطور ڈرائیور انہیں برقرار رکھے جانے کی اپیل کی تھی۔ اس پر بامبے ہائی کورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے بطور کیرئیر ڈرائیور رکھے جانے کا فرمان جاری کیا ۔ ایک طرف گزشتہ چند برسوں سے بیسٹ کے خسارے میں چلنے کے سبب بطور ڈرائیور ملازمت کرنے والے اکثر ڈرائیوروں کو مختلف شعبہ میں منتقل کیا گیا ہے ۔ وہیں ہزار سے زائد ڈرائیور کا مستقبل ہنوز معلق ہے ۔ بامبے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے جسٹس سندیپ مارنے نے اس ضمن میں بیسٹ کو ہونے والے خسارے کو کم کرنے کے تحت ایک مثبت فیصلہ سناتے ہوئے اضافی بس ڈرائیوروں کو بطور کیرئیر رکھنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ان کی خدمات حاصل کی جاسکے ۔ کورٹ نے فیصلہ میں کہا کہ اس سے بیسٹ انتظامیہ کو پرائیویٹ ایجنسیوں سے ڈرائیور حاصل کرنے کی ضرورت نہیںپڑیگی اور نہ ہی پرائیویٹ ایجنسی کے ڈرائیور کو دی جانے والی تنخواہ پر رقم خرچ کرنا پڑے گی ۔ یہی نہیں کورٹ نے اس ضمن میں اضافی ڈرائیوروں کیخلاف سنائے گئے لیبر کورٹ کے فیصلہ کو بھی خارج کردیا ہے ۔ سنگل بنچ نے اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ بیسٹ ملازمین کے تعاون سے بیسٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
اس ضمن میں ہونے والی سماعت کے دوران بیسٹ کے اضافی ڈرائیوروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے یونین نے غیر منصفانہ لیبر پریکٹس کا الزام لگاتے ہوئے اضافی ڈرائیوروں کو دیگر کام کرنے پر مجبور کرنے کا الزام لگایا تھا ۔ واضح رہے کہ بیسٹ میں کُل ۴؍ہزار ۵۶؍ ڈرائیور موجود ہیں جنہیں ۲۷؍ کروڑ روپے ماہانہ تنخواہ ادا کرنا پڑتی ہے جس کی وجہ سے بیسٹ کو ایک کروڑ سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ وہیں بیسٹ بسوں کو یکے بعد دیگرے کم کرنے اور بیشتر ڈرائیوروں کو دیگر محکمہ میں منتقل کرنے کے باوجود ایک ہزار ۳۵۶؍ اضافی ڈرائیوروں کا مستقبل اب بھی خطرے میں ہے ۔ دوسری طرف اب بیسٹ بس نے ۱۷۰؍ پرانی بسوں کو بند کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جس سے نہ صرف مسافروں بلکہ اضافی بس ڈرائیوروں پر بھی ملازمت سے دستبردار ہونے کی تلوار لٹک رہی ہے ۔