Inquilab Logo

جموں کشمیرکے ریاستی درجہ کی بحالی کیلئے کانگریس پوری طاقت کا استعمال کرے گی

Updated: January 24, 2023, 10:30 AM IST | jammu

’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی نے یقین دہانی کرائی، کہا: یہ یہاں کا اہم اور بنیادی مسئلہ ہے۔ جموں کشمیر میں بے روزگاری کا موضوع اٹھاتے ہوئے ’اگنی ویر‘ کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا

Despite the cold, a large number of people came to listen to Rahul Gandhi in the `Bharat Jodo Yatra`
سردی کے باوجود ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں بڑی تعداد میں لوگ راہل گاندھی کو سننے کیلئے آئے

کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘  جموں میں اپنے آخری مرحلے سے گزررہی ہے۔ راہل گاندھی کی قیادت میں یہ قافلہ۲۳؍ جنوری کی صبح سانبہ ضلع کے وجے پور سے آگے بڑھا اور  دوپہر میں ۱۲؍ بجے جموں ضلع کے اشوک نگر (ستواری چوک) پہنچ کر عوام سے خطاب کیا۔ اس  موقع پر راہل گاندھی نے اہم اعلان کرتے ہوئے ریاست کے لوگوں کو یقین دہانی کرائی کہ ریاستی درجے کی بحالی جموںکشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس  بحالی کیلئے کانگریس تمام تر وسائل اور اپنی طاقت کو بروئے کار لائے گی۔اس موقع پر انہوں نے مرکزی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے  اس کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموںکشمیر میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔سخت سردی کے باوجودراہل گاندھی کو سننے کیلئے ایک جم غفیر موجود تھا۔
 اس موقع پرعوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی آپ اور آپ کے ریاستی درجے کے مطالبے کی بھر پورحمایت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ہم اور ہمارے کارکنان جان کی بازی بھی لگا دیں گے کیونکہ اسی میں ریاست کی بقا اوراس کی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔
 راہل گاندھی نے کہا کہ اِس وقت  یہاں کیلئے ریاستی درجے سے بڑا کوئی مسئلہ بھی نہیں ہے۔ یہ آپ کا حق ہے جو آپ سے حق چھین لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یہاں کے لوگوں نے اس تعلق سے بتایا کہ انتظامیہ یہاں کے مقامی افراد اور ان کے مسائل کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ دراصل یہ ہے کہ یہاں کے سارے انتظامی امور باہر کے لوگ چلا رہے ہیں  اور مقامی افرادمجبور ہو کر انہیں دیکھ رہے ہیں۔
 اسی کے ساتھ انہوں نے ریاست میں بے روزگاری کا موضوع بھی اٹھایا۔ انہوں  نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری جموںکشمیر میں ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح یہاں کے نوجوان بھی ڈاکٹر، انجینئر اور وکیل بننا چاہتے ہیں کہ لیکن انہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ ایسا نہیں کرسکیں گے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ پہلے یہاں پر بے روزگاری کو دور کرنے کا ایک ذریعہ فوج میں ہونے والی تقرریاں تھیں کیونکہ یہاں کے زیادہ نوجوان اس کا حصہ بنتے تھے لیکن اب اس کو بھی  اگنی ویر اسکیم کے ذریعے بند کر دیا گیا ہے۔کشمیری پنڈتوں کے بارے میں بھی راہل گاندھی نے کہا کہ موجودہ ایل جی انتظامیہ اُن کے مسائل حل کرنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل جی منوج سنہا کو کشمیری پنڈتوں سے معافی مانگنی چاہئے کیونکہ جموںکشمیر کے لوگوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کوکرنا ہے لیکن وہ اس میں مسلسل ناکام ثابت ہورہے ہیں۔
 راہل گاندھی نے مزید کہاکہ جموںکشمیر کے موجودہ حالات سب کے سامنے عیاں ہیں۔ یہاں پر لوگوں کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ہی یہاں بے روزگاری کی شرح زیادہ ہے اور یہ شرح پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی موجودہ انتظامیہ بے روزگارتعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملازمتیں اور روزگار فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں جموںکشمیر کی پر خصوصی توجہ دی جاتی تھی لیکن موجودہ انتظامیہ نے وہ ساری مراعات واپس لے لی جو یہاں کے لوگوں کو میسر تھی۔انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ باہر کے لوگوں کو یہاں کا حاکم بنا دیا گیا ہے۔
 خیال رہے کہ دو دن قبل کانگریس ترجمان جے رام رمیش نے بھی جموں کشمیر کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مودی حکومت نے ۵؍ اگست ۲۰۱۹ء کو اس ریاست کے ساتھ جو کچھ کیا، وہ غلط تھا۔ اُس موقع پر کانگریس ترجمان نے  بھی ریاستی درجہ کی بحالی کا وعدہ کیا تھا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK