Inquilab Logo

تین ماہ سے اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑ تال کرنے والے فلسطینی قیدی کی موت

Updated: May 03, 2023, 10:56 AM IST | Tel Aviv-Yafo

فلسطین میں غم وغصہ ،ملک گیر مظاہرے،۸۶؍ روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے عدنان خضر کی جیل میں موت پر ان کی بیوہ نے کہا کہ مجھے کوئی غم نہیں بلکہ فخر ہے اور میں صرف مبارکباد قبول کروں گی ، آج بھی وہ ہمارے ساتھ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ فلسطین کے وزیر اعظم ’ محمد اشتية‘ نے اسے دانستہ قتل قرار دیا

A scene of the demonstration against the death of Khizr Adnan in Ramallah. (Image courtesy: Al Jazeera)
راملہ میں خضر عدنا ن کی موت کیخلا ف مظاہرے کا ایک منظر۔ ( تصویر ، بشکریہ : الجزیرہ )

 اسرائیل کی جیل میں تقریبا ً ۳؍ ماہ سے بھوک ہڑتال کرنے والے قیدی ۴۵؍ سالہ خضر عدنا ن کی موت ہوگئی  ۔ اس کیخلاف فلسطین میں غم وغصہ پایا جا رہا ہے اور ملک بھر میں مظاہرے کئے جارہےہیں۔ فلسطین  کے وزیر اعظم نے اسے  دانستہ قتل قرار دیا۔ 
 قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی  رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جیل میں۳؍ ماہ سے بھوک ہڑتا ل کرنے والے  خضر عدنان نے      منگل کو   دم توڑ دیا ۔   انہیں  ۱۰؍ سے زائد مرتبہ گرفتار کیا جاچکا  تھا ۔ اس سےپہلے ۲۰۱۵ء میں  انہوں نے اپنی غیر قانونی گرفتاری کیخلا ف احتجاجاً ۵۵؍ روز تک بھوک ہڑتال کی تھی جبکہ ۲۰۱۸ءمیں  بھی طویل بھوک ہڑتال کی تھی۔  اب تک انہیں کسی الزام کے بغیر گرفتارکیا  جاتا رہا  ہے ۔  وہ فلسطین میں ہونے والے اسرائیل مخالف مظاہروں میں  پیش پیش  رہتےتھے ۔ 
 گزشتہ دنوں    انسانی حقو ق کے گروپوں نے انتباہ دیا تھا کہ جیل میں بھوک ہڑتا ل کے دوران  عدنان کی حالت ناز ک ہے۔ کسی بھی  وقت موت ہوسکتی ہے۔ انہیں فوری طور کسی  اسپتال منتقل کیا جانا چاہئے لیکن  اس پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا ۔ اس کا نتیجہ یہ  نکلا کہ عدنا ن خضر کی موت  ہو گئی ۔
  ’مڈل ایسٹ آئی‘ کی رپورٹ کے مطابق  ساڑھے  ۴؍ سال قبل     ۴۵؍ سالہ  خضر عدنان کی بیوہ رند ا مو سیٰ  نے   بھوک ہڑتال کے دوران اپنے شوہر کی موت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔  اس وقت  ان کی بھوک ہڑتال کے ۵۸؍ دن مکمل ہوگئے تھے۔      منگل کو اپنے شوہر کی موت  کے بعد مغربی کنارہ کے شہر عرابہ میں واقع  اپنے گھر کے باہر  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رندا موسیٰ نے کہا ، ’’ میرے شوہر کی موت قابل فخر کا لمحہ ہے ۔ مجھے کوئی غم نہیں بلکہ فخر ہے  اور میں صرف مبارکباد قبول کروں گی ، آج بھی  وہ ہمارے ساتھ ہیں اور ہمیشہ  رہیں گے  ، وہ شہید ہیں۔ ‘‘
  ادھر عدنان خضر کی موت کیخلاف راملہ ، مقبوضہ بیت المقد س  اور  دیگر فلسطینی شہروں میں مظاہرے ہوئے۔راملہ کے مظاہرے میں شریک  ۲۵؍ سالہ نوجوان ماجد عبداللہ نے کہا ، ’’ ہم نے اپنے شہروں کو مکمل طور پر بند کردیاا ور اس ظلم کیخلاف آواز بلندکی ،جابجا مظاہرے کئے۔   عدنان نے۸۶؍دن فاقے کئے تھے  اورا سی وجہ سے ان کی   موت ہوگئی ۔ ‘‘ ماجد عبداللہ کی طرح دیگر نوجوانوں نے بھی مظاہروں میں شرکت کی۔ 
  دریں اثناء فلسطین کے وزیر اعظم  محمد اشتية نے اسے’ دانستہ قتل‘ قرار دیا ۔  اسلامی جہا د نے انتباہ دیا کہ  اسرائیل کو اپنے جرائم کی قیمت چکانی ہوگی  ۔ اس نے عدنان خضر کو  شہید بتایا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK