Inquilab Logo

مغربی کنارے میں کشیدگی بر قرار، اسرائیل کی فائرنگ میں ۲؍فلسطینی جاں بحق

Updated: June 26, 2023, 1:42 PM IST | Ramallah

امریکہ نےمغربی کنارےمیں موجود اپنے شہریوں کی سیکوریٹی سے متعلق فکرمند ی ظاہر کی ، کہا کہ امریکی شہری مغربی کنارے میں خطرے سے دوچار ہیں

photo;INN
تصویر :آئی این این

عالمی برادری کی تشویش کے باوجود مغربی کنارے میں کشیدگی برقرار ہے۔ عالمی برادری کی امن کی اپیل  کے باوجود مغربی کنارے میں  اسرائیل کی گولی باری میں ۲؍ فلسطینی  جاں بحق ہو گئے جن میں سے ایک کو اسرائیلی چوکی پر حملہ کرنے کے الزام میں گولی مار دی گئی۔ اسی دوران وہائٹ ہاؤس نے مغربی کنارےمیں موجود اپنے شہریوں کی سیکوریٹی سے متعلق تشویش ظاہر کی ہے۔   یاد رہےکہ گزشتہ دنوں اقوام متحدہ نے اسرائیل اور فلسطین سے مغربی کنارے میں کشیدگی روکنے کی اپیل کی تھی ۔ اقوام متحدہ نے اس دوران تل ابیب سے بین الاقوامی  قوانین کی خلاف ورزی سے باز آنے پر زور دیاتھا جن میں غیر قانونی یہودی آباد کاری بھی شامل ہے۔  میڈیارپورٹس کے مطابق  اسرائیلی اور فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ۱۸؍ سالہ اسحاق عجلونی کو مغربی کنارے ، راملہ اور  بیت المقدس کے درمیان اسرائیلی فوج کی ایک چوکی پراسرائیلی فوجیوں نے ہلاک کر دیا۔فلسطینی  کے عینی شاہدین  نے بتایا کہ  بیت المقدس کے شمال میں واقع قلندیا چوکی پرعجلونی کی جانب سے گولی چلانے اور ایک اسرائیلی سیکوریٹی  گارڈ کو معمولی زخمی کرنے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے اسے  شہید کردیا۔
 اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ایم۱۶؍ آٹومیٹک مشین گن سے  ساتھ ایک فلسطینی چوکی پر پہنچا اوراسرائیلی فوجیوں اور سیکوریٹی فورسیز پر فائرنگ کردی۔ تحریک الفتح کی مسلح ونگ اقصیٰ شہداء بریگیڈ نےاسرائیلی چوکی پرحملے کی ذمہ داری قبول کی۔ دریں اثناءفلسطین کی وزارت صحت نے ایک پریس کانفرنس میں  بتایا کہ اس کے علاوہ شمالی  مغربی کنارے کے شہر نابلس میں مطلوب فلسطینیوں کی گرفتاری کے لئے جمعہ کو اسرائیلی فوجیوں کے چھاپے کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی۳۹؍ سالہ طارق ادریس نے سنیچر کودم توڑدیا۔
  اسی دوران وہائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی شہری مغربی کنارے میں خطرے سے دوچار ہیں۔ وہائٹ ہاؤس کےا سٹریٹجک کمیونیکیشنز کوآرڈینیٹر جان کربی نے مغربی کنارے میں امریکیوں کی جانوں کو لاحق خطرے سے متعلق   ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ واشنگٹن اسرائیلی حکومت سے بات چیت کر رہا ہے۔ 
 میڈیارپورٹس کے مطابق قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ہزاروں  غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر کے اسرائیلی حکومت کے منصوبے سے امریکہ سخت پریشان ہے۔ واشنگٹن اسرائیل سے مذاکرات کی طرف  واپس آنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ یہ وہ مذاکرات ہیں جن کا مقصد کشیدگی کو روکنا ہے۔میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ اپنی دیرینہ پالیسی کے مطابق ایسے یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جو دو ریاستی حل کو مزید مشکل بنا دیں اور امن کی راہ میں رکاوٹ بن جائیں۔
 واضح رہے اتوارکو اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔ اس  اقدام کی کئی عرب ملکوں نے مذمت کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK