بہار ووٹر لسٹ تنازع پر سپریم کورٹ کا الیکشن کمیشن کو حکم،ضلع وار فہرست آن لائن جاری کرنے کیلئے ۲۱؍ستمبر تک کی مہلت دی گئی
EPAPER
Updated: August 15, 2025, 7:43 AM IST | New Delhi
بہار ووٹر لسٹ تنازع پر سپریم کورٹ کا الیکشن کمیشن کو حکم،ضلع وار فہرست آن لائن جاری کرنے کیلئے ۲۱؍ستمبر تک کی مہلت دی گئی
سپریم کورٹ نے جمعرات کو الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ بہار میں خصوصی نظر ثانی کے تحت شائع شدہ مسودہ ووٹر لسٹ سے نکالے گئے تقریباً۶۵؍ لاکھ ووٹروں کی ضلع وار فہرست۲۱؍ اگست تک متعلقہ ضلعی انتخابی افسروں کی ویب سائٹس پر شائع کرے۔جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوائے مالیہ باگچی کی بنچ نے اس خصوصی نظرثانی کے عمل کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر لگاتار تین دن تک متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد یہ حکم دیا ہے۔ کورٹ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی اگلی شنوائی ۲۲؍اگست کو ہوگی۔
۲؍رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ ڈرافٹ لسٹ سے نام ہٹانے کی وجوہات کا بھی انکشاف کرے۔ یہ واضح کرنا چاہیے کہ موت، دوسری جگہ مستقل رہائش، ڈبل رجسٹریشن کی وجہ سے ان کے نام ڈرافٹ لسٹ میں کیوں درج نہیں کیے گئے۔ بنچ نے یہ ہدایت ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے دی، جو عرضی گزاروں میں سے ایک ہے۔ اسوسی ایشن نے خارج کیے گئے ووٹرز کی فہرست وجوہات کے ساتھ شائع کرنے کی استدعا کی تھی۔بدھ کو سماعت کے دوران ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ ہٹائے گئے ووٹروں کی فہرست وجوہات کے ساتھ شائع کی جائے۔انہوں نے اس معاملےمیں کمیشن پر بدنیتی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے وجہ کے ساتھ حذف شدہ ۶۵؍لاکھ ووٹروں کے نام شائع کرنے سے انکار کر دیا۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیاں این جی اوز - اے ڈی آر، پیپلز یونین فار سول لبرٹیز (پی یو سی ایل)، ترنمول کانگریس پارٹی کے لوک سبھا رکن مہوا موئترا، سوراج انڈیا کے لیڈر یوگیندر یادو، راشٹریہ جنتا دل کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا، کانگریس پارٹی کے لیڈر کے سی وینوگوپال اور مجاہد عالم سمیت دیگر نے دائر کی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 22 اگست کو کرے گی۔