Inquilab Logo

کورونا کی دوسری لہر کیلئے الیکشن کمیشن اکیلا ہی ذمہ دار

Updated: April 27, 2021, 10:35 AM IST | Agency | Chennai

ریلیوں پر مدراس ہائی کورٹ سخت برہم، کمیشن کی سرزنش،کہا کہ اس کیخلاف تو قتل کا مقدمہ ہونا چاہئے، گنتی کے وقت احتیاطی تدابیر کا بلیو پرنٹ مانگا، بصورت دیگر گنتی روک دینےکا انتباہ

Madras High Court.Picture:INN
مدراس ہائی کورٹ ۔تصویر :آئی این این

 انتخابی ریلیوں میں امڈنے والی بے تحاشہ بھیڑ اوراس دوران کورونا سے بچاؤ کی تمام احتیاطی تدابیر کو بالائے طاق رکھ دیئے جانے پر اب تک کی سب سے سخت تنقید کرتےہوئے مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اکیلے ہی  کورونا کی دوسری وبا کیلئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے افسران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے ووٹوں کی گنتی کے دوران احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کا بلیو پرنٹ پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کمیشن کو متنبہ کیا ہے کہ بصورت دیگر وہ ووٹوں کی گنتی پر روک لگادیگی۔ 
 جب ریلیاں منعقد ہورہی تھیں تو 
الیکشن کمیشن کیا کسی اور دنیا میں تھا؟
پانچ ؍ ریاستوں میں الیکشن کے دوران سیاسی پارٹیوں کو کورونا سے بچاؤ  کے  احتیاطی اقدامات کی خلاف ورزی  سے نہ روکنے پر چیف جسٹس سنجیب بنرجی اور جسٹس سینتھل کمار راما مورتی پر مشتمل مدراس ہائی کورٹ کی فرسٹ بنچ نے  الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتےہوئے کہا ہے کہ ’’ آج ہم جن حالات کا سامنا کررہے ہیں اس کی واحد وجہ آپ ہیں۔‘‘ انتخابی ریلیوں میں کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر پر  سیاسی پارٹیوں کی جانب سےعمل نہ ہونے   پرالیکشن کمیشن کی خاموشی کو آڑےہاتھوں لیتے ہوئے کور ٹ نے کہا ہے کہ ’’ آپ کا ادارہ اکیلے ہی ملک میں کورونا کی دوسری لہر کا ذمہ دار ہے۔ آپ کے افسران کے خلاف تو شاید قتل کا مقدمہ درج ہونا چاہئے۔‘‘  دورکنی بنچ نے کہا کہ ’’بار بار  کے حکم کےباوجود کہ’کووڈ کے پروٹوکول پرعمل درآمد کروایا جائے‘،  آپ نے اس کی خلاف ورزی کرتے  ہوئے ریلیاں منعقد کرنے والی  سیاسی پارٹیوں   کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا۔‘‘  کورٹ  نے سوال کیا کہ ’’جب ریلیاں منعقد ہورہی تھیں تب کیا الیکشن کمیشن کسی اور  دنیا میں تھا (جواسے خبر ہی نہیں ہوئی؟)‘‘
جمعہ تک الیکشن کمیشن سے بلیو پرنٹ طلب
 مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنرجی اور جسٹس رامامورتی کی بنچ ریاستی ٹرانسپورٹ منسٹر ایم آر وجیا بھاسکر کی پٹیشن پر شنوائی کررہی تھی  جنہوں نے  ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ۲؍ مئی کو ان کے اسمبلی حلقے میں ووٹوں کی گنتی کے وقت الیکشن کمیشن کو احتیاطی اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت دی جائے۔اس حلقے سے ۷۰؍ امیدوار میدان میں ہیں۔  الیکشن کمیشن  کے سامنے یہ و اضح کرتے ہوئے کہ ’’تحفظ اور بچاؤ‘‘ سب سے مقدم ہے،  اور ’’باقی ہر چیز بعد میں آتی  ہے‘‘ مدراس ہائی کورٹ نےکمیشن کوجمعہ تک  بلیو پرنٹ پیش کرکے یہ واضح کرنے کی ہدایت دی کہ وہ کس طرح ووٹوں کی گنتی کے وقت احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائےگا۔ کورٹ نےکہا ہے کہ ’’صحت عامہ سب سے مقدم ہے اور یہ بہت افسوس ناک ہے کہ ایک آئینی ادارہ کو یہ یاد دہانی کرانی پڑ رہی  ہے۔‘‘یہ دھمکی دیتے ہوئے کہ اگر جمعہ تک بلیو پرنٹ پیش نہ کیاگیاتو کورٹ گنتی پر روک لگا دےگا، قابل ججوں نےکہا ہے کہ ’’جب شہری زندہ رہیں گے تب ہی تو وہ ان حقوق سے فیض یاب ہوسکیں گےجو ہماری جمہوریت فراہم کرتی ہے۔‘‘
ایک بار پھر بے وقوفیاں برداشت نہیں ہوںگی
 کورٹ نے کہا ہے کہ ’’یہ اس لئے ضروری ہے کہ ریاست ایک بار پھر آپ کی بے وقوفیوں کی سزا نہ بھگتے۔‘‘کورٹ نے مزید کہا ہے کہ ’’سیاست ہو یا نہ ہو، ووٹوں  کی گنتی مناسب طریقے سے ہوتی  ہے یااسے ملتوی کرنا پڑتا ہے ...کسی بھی قیمت میں ۲؍ مئی کو ووٹنگ کو کرونا کے کیس اضافے کا نیا ذریعہ نہیں بننے دیا جائے گا۔‘‘ واضح رہےکہ چوطرفہ تنقیدوں کے باوجود الیکشن کمیشن نے  انتخابی ریلیوں  کے دوران کورونا سے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے سیاسی پارٹیوں پر نہ کوئی سختی کی نہ ہی ریلیوں پر پابندی عائد کی۔ حد تو یہ ہے کہ جب ملک میں کورونا کے یومیہ ۲؍ لاکھ سے زائد کیس  نکل رہے تھے تب بھی مغربی بنگال میں  دھڑلے سے  نہ صرف ریلیاں ہورہی تھیں بلکہ  وزیراعظم اور وزیر داخلہ جیسی ذمہ دار شخصیات بغیر ماسک کے ان ریلیوں میں شریک ہورہی تھیں۔ جب وزیراعظم نے اپنی بنگال ریلیوں کو منسوخ کیا تب کہیں جا کر کمیشن  نے ریلیوں پر پابندی عائد کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK