قیمتوں میں کمی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش

Updated: May 23, 2022, 10:08 AM IST | Agency | New Delhi

پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں تخفیف کوکانگریس نے اعدادوشمار کا کھیل بتایا، ۶۰؍ دن میںقیمت ۱۰؍ روپے بڑھائی گئی اور ساڑھے ۹؍ روپے کم کردی گئی، ٹی ایم سی نے بھی تائید کی

In West Bengal, Congress workers cook food on the street during a protest against rising fuel prices..Picture:PTI
مغربی بنگال میں کانگریس کے کارکن ایندھن کی مہنگائی کے خلاف احتجاج کے دوران سڑک پر کھانا پکاتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

 پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی گھٹا کر مودی سرکار جہاں واہ واہی لوٹنے میں مصروف ہے اور یہ دعوے کررہی ہے کہ وہ ہمیشہ سے عوام دوست ہے تو دوسری جانب کانگریس، ٹی ایم سی اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے اس تخفیف کو ناکافی قرار دیتے ہوئے شہریوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ 
عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش
  سنیچر کو  پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی شکل میں قیمتوں میں تخفیف کے اعلان کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے الزام لگایاکہ حکومت نے گزشتہ ۶۰؍ دنوں میں پیٹرول کی قیمت  میں  ۱۰؍ روپے کا اضافہ کیا اور اب ساڑھے ۹؍ روپے گھٹا کر انہیں ’’ٹھگ‘‘ رہی ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ پیٹرول اور ڈیز کی ۲۰۱۴ء کی قیمت کو بحال کرے۔  انہوں  نے کہا کہ ’’ملک کو اعدادوشمار کی شعبدہ بازی  اور جملے نہیں چاہئیں۔ قوم کی ضرورت یہ ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی گھٹا کر اتنی کی جائے جتنی مئی ۲۰۱۴ء میں تھی۔‘‘انہوں نے بتایا کہ’’آج (کمی کے باوجود) ایکسائز ڈیوٹی ۱۹ء۹۰؍ روپے ہے جبکہ کانگریس کے دور میں ۹ء۴۸؍ روپے تھی۔اسی طرح ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی آج ۱۵ء۸۰؍ روپے ہے جبکہ کانگریس کے دور میں ۳ء۵۶؍ روپے تھی۔‘‘
 راہل نے پھر قیمتوں میں اضافے کا انتباہ دیا
   کانگریس  کے سابق صدر راہل گاندھی  نے بھی اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعہ مودی حکومت کی شعبدہ بازیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ یکم مئی کو فی لیٹر پیٹرول ۶۹ء۵؍ روپے تھا جو یکم مارچ کو بڑھ کر۹۵ء۴؍ روپے ہوگیا اور پھر یکم مئی ۲۰۲۲ء کو ۱۰۵ء۴؍ پر پہنچ گیا۔ ۲۲؍ مئی کی تخفیف کے باوجود پیٹرول کی قیمت گھٹ کر ۹۶ء۷؍ روپے فی لیٹر پر ہی پہنچ سکی ہے۔ انہوں  نے متنبہ کیا ہے کہ ’’اب پیٹرول کی قیمتوں میں یومیہ ۸۰؍  اور ۳۰؍ پیسے کے  یومیہ ’وکاس ‘کیلئے پھر تیار ہوجائیے۔‘‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’’حکومت عوام کو بے وقوف بنانا بند کرے،  ریکارڈ توڑ مہنگائی کے دور میں انہیں حقیقی راحت کی ضرور ہے۔‘‘
حکومت اب بھی دگنا کمارہی ہے
  کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے اتوار کو   پارٹی ہیڈکوارٹرز میں ایک خصوصی پریس کانفرنس  کرکے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے نام پر مودی حکومت کی ’’عوام کو بے وقوف بنانے‘‘ کی کوششوں کو بے نقاب کیا۔  انہوں نے کہا کہ ’’سچ تو یہ ہے کہ قیمتیں کم کر کے بھی حکومت عوام سے دگنے سے زیادہ پیسے وصول کر رہی ہے اور قیمتیں کم کرنے کے نام پر عوام کے ساتھ  دھوکہ کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ حکومت نے پٹرول پر۸؍ روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر۶؍  روپے فی لیٹر کمی کر کے اپنے منافع کو دگنے سے کم نہیں ہونے دیا ہے۔ ‘‘ گورو ولبھ  کے مطابق’’یہ بالکل وہی پالیسی ہے جیسے کچھ دکانوں پر ڈسکاؤنٹ کے نام پر فروخت ہونے والی اشیاء کی قیمت دگنی کر کے۵۰؍ فیصد کم پر فروخت کر کے لوٹ مار کی جاتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ پٹرول ،ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتیں جو۲۰۱۴ء میں تھیں آج اس سے تقریباً دگنی ہیں۔ 
 ترنمول کانگریس نے بھی کمی کو ناکافی بتایا
 اپوزیشن کی دیگر پارٹیوں نے بھی کانگریس کے اس موقف کی تائید کی ہے کہ حکومت نے پہلے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا اورب  چند روپے گھٹا کر واہ واہی لوٹنے کی کوشش کررہی ہے جو عوام کو بے قوف بنانے کے مترادف ہے۔ ٹی ایم سی کے ترجمان سکھیندو شیکھر رے نے مرکز نے گزشتہ چند مہینوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں  کم وبیش ۱۴؍ مرتبہ بڑھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اب وہ (پیٹرو ل اور ڈیزل کی قیمت ) ۸؍ اور ۶؍ روپے کم کررہی ہے۔ یہ عوام کو بے وقوف بنانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے یہ تخفیف ناکافی ہے۔‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز ریاستوں کا بقایا ادا نہیں کررہاہے جیسے   بنگال کے ۹۷؍ہزار کروڑ روپے چکا دیئے جائیں  گے، ٹی ایس سی بھی ایندھ کی قیمتوں میں تخفیف کریگی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK