Inquilab Logo

یوگی سرکار-۲؍ کا پہلا بجٹ ۶؍ لاکھ کروڑ روپے کا ہوسکتا ہے

Updated: May 20, 2022, 11:28 AM IST | Agency | Lucknow

ماہرین اورمحکمہ خزانہ سے وابستہ حکام ۲۳-۲۰۲۲ء کے بجٹ کو حتمی شکل دینے میں مصروف ، بجٹ زراعت، فائدہ مند اسکیموں، نوجوانوں، روزگار، بنیادی ڈھانچے کی سہولیات پر مرکوز رہے گا ، ۲۳؍ مئی سے یوپی اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع ہوگا اور ۲۶؍ مئی کو بجٹ پیش کیاجائے گا

 Chief Minister Yogi Adityanath and Deputy Minister Keshuprasadamoria reviewing preparations for the budget meeting..Picture:PTI
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اورنائب وزیر کیشوپرسادموریہ بجٹ اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

یوگی سرکار کی دوسری میعاد کار کا  پہلا بجٹ تقریباً۶؍ لاکھ کروڑ روپے کا ہو سکتا ہے۔۲۳؍ مئی سے  یوپی اسمبلی کا بجٹ اجلاس  شروع ہوگا اور ۲۶؍ مئی کو بجٹ پیش کیاجائے گا ۔بتایاجارہا ہےکہ اسمبلی کی پوری کارروائی پیپر لیس ہوگی ۔بجٹ میں بی جے پی کے انتخابی منشور پر توجہ مرکوز رہے گی۔محکمہ خزانہ سے وابستہ ماہرین اور حکام ۲۳-۲۰۲۲ء  کے بجٹ کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بجٹ زراعت، فائدہ مند اسکیموں، نوجوانوں، روزگار، بنیادی ڈھانچے کی سہولیات پر مبنی ہوگا۔سرکاری محکموں اور اداروں کے ملازمین اور اساتذہ کی تنخواہوں اور پنشن کی اشیاء کے لیے بجٹ میں۱ء۶۵؍لاکھ کروڑ روپے کا انتظام کیا جائے گا۔ باقی رقم ترقیاتی کاموں اور مختلف فلاحی اسکیموں پر خرچ کی جائے گی۔ پی ڈبلیو ڈی کا حصہ۳۰؍ ہزار کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ آنے کی امید ہے۔  سی سی ایل (کیش کریڈٹ کی حد) کے نظام کے خاتمے کے ساتھ، پی ڈبلیو ڈی کے بجٹ کو زیادہ معقول طریقے سے استعمال کیا جائے گا۔ محکمہ کو ملنے والے بجٹ کا تقریباً۳۰؍ فیصد نئے کاموںپر خرچ کیا جائے گا۔محکمہ آبپاشی کو بجٹ میں۲۰؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ملنے کی امید ہے۔ وزیر اعلیٰ کی کرشی سینچائی یوجنا توجہ کا مرکز ہوگی۔ اس میں تمام چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے لیے بورویل، ٹیوب ویل، تالاب اور ٹینک کی تعمیر کے لیے گرانٹ کا انتظام ہوگا۔ حکومت تمام کسانوں کو آبپاشی کے لیے مفت بجلی فراہم کرنے کی سمت میں بھی آگے بڑھ سکتی ہے۔ چھانٹی اور گریڈنگ یونٹس، کولڈ چین چیمبرز اور پروسیسنگ سینٹرز وغیرہ کے لیے بھی فنڈز کا انتظام کیا جائے گا۔ بجٹ میں ایک یا دو جگہوں پر نئی کوآپریٹیو شکر ملوں کے قیام کا اعلان متوقع ہے۔ریاستی حکومت بجٹ میں آلو، ٹماٹر اور پیاز جیسی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت کی ضمانت کیلئے بھی مناسب انتظامات کرے گی۔ دودھ کی پیداوار بڑھانے اور لاوارث جانوروں سے کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مناسب انتظامات پر بھی توجہ دی جائے گی۔  ذرائع کے مطابق بجٹ میں جہاں قدرتی کاشتکاری کیلئے معقول فراہمی ہوگی وہیں میگا فوڈ پارک کے قیام پر بھی توجہ دی جائے گی۔ تاکہ زرعی پیداوار کی مانگ میں پائیدار اضافہ ہو سکے۔مرکزی حکومت کی استفادہ کنندگان کی اسکیموں کیلئے ریاستی حصہ کی فراہمی کا بھی بجٹ میں بندوبست ہوگا۔ ان اسکیموں کو یوپی میں اہم سمجھا جاتا ہے۔نئی یونیورسٹیوں اور آئی ٹی آئی کے قیام پر زور،اجتماعی شادی گرانٹ سکیم، تہواروں پر مفت سلنڈر اور خاتون کھلاڑیوں کو مالی امداد پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔ تعلیم کے میدان میں یونیورسٹیوں اور آئی ٹی آئی کے قیام پر زیادہ سے زیادہ زور دینے کی امید ہے۔ روزگار اور خود روزگار سے متعلق اسکیموں کیلئے بجٹ کا اعلان بھی ہو سکتا ہے۔ بجٹ میں مفت ٹیبلٹ اور اسمارٹ فونز کی تقسیم کے انتظامات کا بھی خیال رکھا جائے گا۔ صحت کے بنیادی ڈھانچے، سستی قیمتوں پر ادویات کی فراہمی کے لیے چھوٹے مراکز اور نئے ڈائیلاسز سینٹرز کے قیام کیلئے بھی بجٹ کا انتظام کیا جائے گا۔ایک ضلع ایک پروڈکٹ (او ڈی او پی) بجٹ میں نمایاں اضافہ کا امکان ہے۔حکومت رواں مالی سال میں پولیس ٹریننگ سینٹر اور اینٹی ٹیررسٹ کمانڈو سینٹر کے قیام کیلئے بجٹ میں بھی رقم رکھے گی۔   موجودہ صنعتی علاقوں کی بحالی پر بھی توجہ دی جائے گی۔ اسٹارٹ اپ رینکنگ میں یوپی کو نمبروَن پر لانے کے لیے بجٹ میں خصوصی انتظامات ہوں گے۔ گاؤںدیہاتوں کی ہمہ جہت ترقی، سب کے لیے پینے کے صاف پانی اور آمدورفت کے لیے نئی بسوں کا انتظام بجٹ میں ہوگا۔ بریلی اور جھانسی جیسے شہروں میں میٹرو کی سہولت  خصوصی مد بنائی جاسکتی ہے۔ مقامی زبانوں کے لیے اکیڈمی کا اعلان بجٹ کا خاص اعلان ہوسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK