Inquilab Logo

ویکسین کیلئے حکومت کا اصراربڑھ جانے سے عوام کو پریشانی

Updated: December 04, 2021, 8:35 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

ٹیکہ کاری کے مراکز میں بھیڑ اچانک بڑھ گئی ، ہر جگہ ویکسین سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دینے پر شہریوں میں بے چینی

Crowd at vaccine center due to new strain of corona (file photo)
کورونا کی نئی قسم کے سبب ویکسین سینٹر پر بھیڑ بڑھ گئی ہے ( فائل فوٹو)

 کورونا وائرس کی نئی شکل او مائیکرون   کے منظر عام پرآنے کے بعد مہاراشٹر میں عائد کی گئی نئی پابندیوں اور ہر جگہ ٹیکہ سرٹیفکیٹ   لازم کردیئے جانے کے بعد ٹیکہ کاری مراکز میں اچانک بھیڑ بڑھ گئی ہے۔  ایسے میں  ویکسین سینٹر پر بی ایم سی کے ناقص انتظامات  نے پریشانیوں کو اور بڑھا دیا ہے۔  
  نمائندہ انقلاب نےایک کووڈ سینٹر  پر ٹیکہ لینے والوں سے بات چیت کی تو ان کا جواب تھا کہ حکومت کی جانب سے ہر جگہ ٹیکہ لازمی کردیئے جانے کی وجہ سے انہیں  ان مراکز کا رخ کرنا پڑا۔ کچھ افراد نے جہاں  اس بات سے اتفاق کیا کہ ٹیکہ لگوالینا چاہئے وہیں وہ اس رائے کے حامل تھے کہ اس کیلئے اس طرح اصرار نہیں ہونا چاہئے۔  ہر جگہ ٹیکہ سرٹیفکیٹ لازمی کرنے سے بطور خاص مریضوں کی دشواری بڑھ گئی ہے۔ مالونی کے ٹیکہ سینٹرمیں ایک صاحب جو   امراض قلب سے جوجھ رہے ہیں،اپنی باری آنے پر ٹیکہ لینے  اندر گئے اور نرس کوکیفیت بتائی تو اس نے ٹیکہ لگانے کے بجائے  وہاں موجود ڈاکٹر سے مشورہ لینےکی ہدایت  دی ۔ انہوں نے ڈاکٹر کو اپنی کیفیت بتائی تو ڈاکٹر نے چند سوالات کے بعد ٹیکہ لگوا لینے  کا مشورہ دیا۔
    انہوں نے اس نمائندہ سے گفتگو میں برہمی کااظہار کیا کہ ’’  نہ سپریم کورٹ نے اسے ضروری قرار دیا ہے اورنہ خود حکومت بھی اسے لازمی کہتی ہے لیکن طریقہ اور عمل ایسا اختیار کیاگیا ہے کہ یہ لازمی  ہوگیا  ہے۔‘‘ ٹیکہ سینٹر میں موجود ایک دوسرے شخص نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہر جگہ ویکسین سرٹیفکیٹ کو حکومت نے اس انداز میںلازمی کر دیا ہے کہ اب کوئی اور راستہ ہی نہیں بچا۔‘‘گیٹ نمبر۶؍  میونسپل اسپتال کے  اسی کووڈ سینٹر پر موجود افراد نے بتایا کہ’’ پہلے لوکل ٹرین میں سفر کیلئے  ٹیکہ ضروری تھا اب  بس ، ٹیکسی، اور آٹو   سے بھی جوڑ دیا گیا ہے  اسلئے ہم نے کووڈ سینٹر کا رخ کیا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ جنوبی افریقہ میں کورونا کی نئی قسم اومائیکرون کے سامنے آنے کے بعد ویکسین کیلئے لمبی قطاریں لگنے لگی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK