Inquilab Logo

سرمائی اجلاس کیلئے حکومت نے اپوزیشن کا تعاون طلب کیا

Updated: December 03, 2023, 9:10 AM IST | New Delhi

۴؍ دسمبر سے شروع ہونے والے سرمائی اجلاس کےسلسلے میں بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے سیشن کو بحسن وخوبی چلانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے تعاون مانگا اور کہا کہ حکومت تعمیری بات چیت کیلئے پوری طرح تیار ہے ،اپوزیشن کا عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر زیر بحث لانے کا مطالبہ

Pictured from right: Arjun Ram Meghwal, Rajnath Singh, Prahalad Joshi, Pramod Tiwari, Jairam Ramesh and Guru Gogoi.
تصویر میں دائیں سے :ارجن رام میگھوال ، راجناتھ سنگھ ،پرہلاد جوشی ، پرمودتیواری ،جےرام رمیش اور گوروگوگوئی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ہفتہ کے روز آل پارٹی میٹنگ بلائی جس میں اجلاس کو بحسن وخوبی چلانے کے لئے اپوزیشن پارٹیوں سے تعاون طلب کیا گیا جبکہ اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت سےعوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر زیر بحث لانے کا مطالبہ کیا۔کل جماعتی ملاقات کے دوران کانگریس نے کہا کہ منتخب نمائندوں کی رکنیت ختم کرنے کے مسئلے پر پارلیمنٹ میں جامع بحث ہونی چاہئے۔ سماج وادی پارٹی نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے مسئلے پر بھی پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے۔ حکومت کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن اور حکمراں اتحاد نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وقفہ صفر بہر صورت منعقد کیا جائے اور مفاد عامہ کے مختلف امور پر ایوان میں قلیل مدتی بحث کی جائے۔
 کل جماعتی میٹنگ کے بعدپرہلاد جوشی نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرمائی اجلاس۴؍ دسمبر سے۲۲؍ دسمبر تک چلے گا۔ سیشن میں کل۱۵؍ نشستیں ہونی ہیں اور اس دوران۱۹؍اہم بل لائے جائيں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ اجلاس پرامن طور پر چلے اور پارلیمنٹ میں عوام کے مسائل پر بحث ہو، اجلاس سے قبل ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی گئی جس میں کئی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں نے اپنے خیالات پیش کیے۔پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت تعمیری بات چیت کیلئے پوری طرح تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ میں منعقد ہوا جس میں۲۳؍ پارٹیوں کے ۳۰؍ لیڈروںنے شرکت کی۔اجلاس کے دوران اپوزیشن پارٹیوں نے وقفہ صفر کا معاملہ اٹھایا جس پر پرہلاد جوشی نے کہا کہ وقفہ صفر باقاعدگی سے ہوتا رہا ہے اور مستقبل میں بھی اسی طرح جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے اجلاس میں قلیل مدتی بحث کے مطالبے کا سوال بھی اٹھایا، اور حکومت سے درخواست کی کہ تعمیری بحث کے لیے ماحول برقرار رکھا جائے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت ہر موضوع پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ گزشتہ اجلاس میں جب منی پور سے متعلق بحث کا مسئلہ اٹھایا گیا تو حکومت اس پر بحث کے لیے تیار تھی اور راجیہ سبھا میں بھی اس پر بحث کو قبول کر لیا گیا۔ 
 پرہلاد جوشی نے مزید کہا کہ’’ ہم نے اپوزیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلنے دیں۔ ہم نے اپوزیشن کی تجاویز کو مثبت انداز میں دیکھاہے،۱۹؍بل اور ۲؍ مالیاتی امور زیر غور ہیں۔‘‘پرہلاد جوشی  کے مطابق ’’سرمائی اجلاس کے ۱۹؍دنوں میں۱۵؍ سیشن ہوں گے ۔ سیشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں کل جماعتی میٹنگ ہوئی۔ آل پارٹی میٹنگ میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر تجارت پیوش گوئل، پرہلاد جوشی، مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال، کانگریس لیڈر جے رام رمیش، گورو گوگوئی، پرمود تیواری، ترنمول کانگریس کے لیڈر سدیپ بندیوپادھیائے،  این سی پی لیڈر فوزیہ خان اور آر ایس پی لیڈر این کے پریما چندرن سمیت دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔
 یوپی کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے میٹنگ میں ذات  پرمبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو مثبت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ اپوزیشن نے کچھ مسائل پر تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں چین کا ہماری زمینوں پر قبضہ، مہنگائی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سی بی آئی کا غلط استعمال شامل ہے۔سرمائی اجلاس میں اہم بلوں پر بحث ہو سکتی ہے۔ ان میں برطانوی دور کے تین فوجداری قوانین - انڈین پینل کوڈ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر اور ایویڈینس ایکٹ کو تبدیل کرنے کے لیے لائے گئے بل بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق ایک اور اہم بل بھی پارلیمنٹ میں زیر التوا ہے۔اس کے علاوہ پیسے لےکر سوال پوچھنے کے معاملے میں   رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کو لوک سبھا سے نکالنے کی سفارش کرنے والی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK