کمیونسٹ پارٹی نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو ہی میمورنڈم دے کر ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: October 17, 2020, 12:13 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
کمیونسٹ پارٹی نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو ہی میمورنڈم دے کر ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا
کورونا وائرس سے پیدا شدہ حالات میں آج بھی عبادت گاہیں کھلنے کے لوگ منتظر ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ مندروں کو کھولنے کے سلسلے میں ریاست کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو جو خط لکھا تھا اور اس میں طنز کرتے ہوئے یہ لکھا تھا کہ بار بار مطالبے کے باوجود مندروں کو نہیں کھولا جارہا ہے، آپ سیکولر ہوگئے ہیں کیا؟ اس پر گورنر اور وزیر اعلیٰ کی درمیان لفظی جنگ تو چھڑی ہی تھی اور وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے سخت جواب بھی دیا تھا۔ جمعہ کو اسی سلسلے میں کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے پرکاش ریڈی کی سربراہی میں ایک وفد نے گورنر کے بنگلے پر جاکر انہیں میمورنڈم دیا اور سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نے سیکولرازم کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو جو خط لکھا اور جس طرح کا طنز کیا اس سے انہوں نے آئینی عہدے کو پامال کیا ہے ،لہٰذا وہ اس عہدے پر رہنے کے اہل نہیں ہیں، فوراً استعفیٰ دیں۔ شرکاء وفد نے بتایا کہ انہوں نے بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کرکے میمورنڈم دینے کی کوشش کی لیکن جب انہیں موضوع کا علم ہوا کہ یہ لوگ گورنر سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے آئے ہیں تو ان سب کو گیٹ پر ہی روک دیا گیا اور یہ کہا گیاکہ وہ اپنا میمورنڈم گیٹ پر ہی گورنر کے عملہ کے حوالے کر دیں لیکن شرکاء وفد اس کے لئے تیار نہیں ہوئے۔ بالآخر یہ طے پایا کہ کمیونسٹ پارٹی کا کوئی ایک نمائندہ گورنر کے دفتر میں جاکر میمورنڈم دے دے چنانچہ پرکاش ریڈی نے یہ میمورنڈم دیا۔پرکاش ریڈی نے گورنر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کوشیاری اس وقت ایک آئینی عہدے پر فائز ہیں وہ آر ایس ایس کے پرچارک یا بی جے پی کے عہدیدار نہیں ہیں۔ اس لئے انہوں نے ادھو ٹھاکرے کو لکھے خط میں سیکولرازم کے تعلق سے جو کچھ کہا وہ آئین کے منافی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ گورنر کو ہٹانے اور استعفیٰ دینے کے لئےزیادہ سے زیادہ ای میل اور پیغام بھیجیں۔ اس کے علاوہ اگر گورنر نے استعفیٰ نہیں دیا تو ۲۰؍اکتوبر کو امبیڈکر گارڈن چمبور سے شیواجی کے پتلے تک مارچ نکالا جائے گا اور یہ دباؤ ڈالا جائے گا کہ گورنر استعفیٰ دیں۔