شیوسینا (ادھو) سربراہ نے کہا ’’ جب تک کسانوں کی قرض معافی نہیں ہوجاتی ہم حکومت کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے‘‘، دیوالی بعد مراٹھواڑہ کا دورہ
EPAPER
Updated: October 18, 2025, 12:16 AM IST | Mumbai
شیوسینا (ادھو) سربراہ نے کہا ’’ جب تک کسانوں کی قرض معافی نہیں ہوجاتی ہم حکومت کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے‘‘، دیوالی بعد مراٹھواڑہ کا دورہ
شیوسینا( ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ وہ حکومت کو اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ کسانوں کے قرضے مکمل طور پر معاف نہیں ہو جاتے۔ ادھو ٹھاکرے جمعہ کو ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر کسانوں کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے کا الزام بھی لگایا۔ ادھو ٹھاکرے نے اپنے اس مطالبے کو دہرایا کہ کسانوں کو فوری طور پر امداد فراہم کی جائے۔
یاد رہے کہ اس سال مراٹھواڑہ میں آئے سیلاب کے سبب بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اور کسانوں کو بھی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے ۲؍ بار میں مجموعی طور پر ۳۱؍ ہزار ۶۲۸؍ کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا۔ اس اعلان کو ۲؍ ہفتے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے مگر اب تک کسانوں کو امداد نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے پر فرنویس حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’آج دیوالی کا پہلا دن ہے۔ دیوالی کی مبارکباد دیتے وقت میری اانکھوں میں مہاراشٹر بھر کے مصیبت زدہ کسان آ رہے ہیں۔ مصیبت زدہ کسانوں کے ساتھ کوئی اور ہو نہ ہو مگر شیوسینا (ادھو) ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ میں نے پہلے بھی یہ زبان دی ہے کہ کسانوں کو انصاف دلانے کی خاطر شیوسینا (ادھو) ہر وقت ان کے پیچھے کھڑی رہے گی۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ ۸؍ روز قبل میںنے سیلاب زدہ علاقوںکا دورہ کیا تھا۔ اس وقت میں نے مراٹھواڑہ کے کسانوں کو زبان دی تھی کہ جب تک کسانوں کا قرض معاف نہیں ہو جاتا تب تک ہم حکومت کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے کیونکہ حکومت ان دنوں کسانوںکے ساتھ دھوکہ دہی کر رہی ہے۔ ‘‘ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’سیلاب میں بہہ جانے والی کھیتیوں کے لئے حکومت نے ساڑھے ۳؍ لاکھ روپے کی مدد کا اعلان ضرور کیا ہے لیکن میرا کہنا یہ تھا کہ آپ چاہیں تو مدد دیوالی کے بعد کریں لیکن فی الحال ایک ایک لاکھ روپے کسانوںکے اکائونٹ میں جمع کروائیں۔ کسانوں کا قرض مکمل طور پر معاف کریں، یہ ہمارا مطالبہ تھا۔ ‘‘انہوں نے کہا ’’ لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا۔ اب دیوالی کے بعد میں مراٹھواڑہ کا دورہ کرنے والا ہوں۔ ہم کبھی بھی کسانوںکے اعتماد کا خون ہونے نہیں دیں گے۔‘‘
یاد رہے کہ دیویندر فرنویس نے امداد کا اعلان کرتے وقت کہا تھا کہ کسانوں کے اکائونٹ میں دیوالی سے پہلے پیسے ڈال دیئے جائیں گے۔ دیوالی کا تہوار شروع ہو چکا ہے لیکن اب تک کسانوں کے اکائونٹ میں پیسے ڈالے جانے کی خبر نہیں آئی ہے۔ کسانوںکا بھی یہی مطالبہ ہے اور ادھو ٹھاکرے کا بھی یہی کہنا ہے کہ حکومت صرف اعلان نہ کرے بلکہ وہ فوری طور پر کسانوں کے اکائونٹ میں پیسے جمع کروائے۔ یاد رہے کہ سیلاب سے پہلے کسان مطالبہ کر رہے تھے کہ حکومت ان کے قرضوں کو معاف کرے جیسا کہ اس (مہایوتی) نے الیکشن کے دوران وعدہ کیا تھا۔ اس مطالبہ کیلئے کسان لیڈروں نے الگ الگ طریقے سے احتجاج بھی کئے۔ اسی دوران سیلاب آ گیا اور کسانوں مشکلیں اور بڑھ گئیں۔ اب حکومت کے اوپر یہ دبائو بڑھتا جا رہا ہے کہ وہ کسانوں کے قرضے معاف کرے۔