گجرات ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ پی ایم او کو مودی کی گریجویشن کی سند دینے کی ضرورت نہیں ہے، عرضی گزار اروند کیجریوال پر جرمانہ عائد
وزیر اعظم کی ڈگری مانگنے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو اپنا حیرت انگیز فیصلہ سنایا کہ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو وزیر اعظم کی گریجویشن ڈگری کا سرٹیفکیٹ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ جسٹس بیرین ویشنو نے چیف انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کی جانب سے پی ایم او کے پبلک انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) کو دئیے گئے اس حکم کو کالعدم قرار دے دیا جس میں گجرات یونیورسٹی اور دہلی یونیورسٹی کے پی آئی اوز کو پی ایم مودی کی ڈگری کی تفصیلات دینے کی ہدایت دی گئی تھی۔
گجرات ہائی کورٹ نے اس کے ساتھ ہی عرضی گزار اروند کیجریوال پر ۲۵؍ ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔سی آئی سی کے فیصلہ کی منسوخی اور جرمانہ عائد ہونے پر کیجریوال نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کچھ برس قبل ہی پی ایم کی ڈگری سرٹیفکیٹ کی تفصیلات مانگی تھیں۔ گجرات ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں اروند کیجریوال کی عرضی کو گمراہ کن اور غیر ضروری قرار دیا اور کہا کہ ایسی عرضیوں کو مسترد کردیا جانا چاہئے۔
ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نےسخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’کیا ملک کو یہ جاننے کا بھی حق نہیں ہے کہ ان کے وزیر اعظم کتنے پڑھے لکھے ہیں؟ انہوں نے عدالت میں ڈگری دکھانے کی شدید مخالفت کی، کیوں؟ اور ان کی ڈگری دیکھنے کا مطالبہ کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا؟ گجرات ہائی کورٹ کا فیصلہ سمجھ سے پرے ہے۔ یہ کیا ہو رہا ہے؟ ناخواندہ یا کم پڑھا لکھا وزیراعظم ملک کے لئے بہت خطرناک ہے!‘‘